شوکت ترین نے وزیر خزانہ کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

اپ ڈیٹ 17 اپريل 2021
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دونوں وفاقی وزرا سے حلف لیا—فوٹو: ڈان نیوز
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دونوں وفاقی وزرا سے حلف لیا—فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: وفاقی کابینہ میں ہونے والے تازہ تبدیلیوں کے بعد شوکت فیاض احمد ترین اور شبلی فراز نے ایوان صدر میں وفاقی وزیر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

ایوان صدر میں منعقدہ حلف برداری کی تقریب میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے حلف لیا۔

شوکت ترین نے وزیر خزانہ و محصولات جبکہ شبلی فراز نے وزیر سائنس و ٹیکنالوجی کے عہدے کا حلف اٹھایا۔

واضح رہے کہ ایوان صدر میں تاحال دو وفاقی وزرا نے نئے قلمدان سنبھالنے کے سلسلے میں حلف اٹھائے ہیں جبکہ دیگر وزرا کی حلف برداری ہونا باقی ہے۔

مزیدپڑھیں: فواد چوہدری کو دوبارہ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا قلمدان سونپ دیا گیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت میں تقریباً پونے 3 سال کے عرصے میں چوتھا وزیر خزانہ مقرر کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں حالیہ ردو بدل کے نتیجے میں حماد اظہر کو وزارت توانائی جبکہ فواد چوہدری وزارت اطلاعات و نشریات کا قلمدان سونپ دیا گیا ہے۔

حماد اظہر سے وزارت خزانہ کے علاوہ وزیر صنعت و پیداوار کا قلمدان بھی واپس لے کر خسرو بختیار کو وزیر صنعت و پیداوار بنادیا گیا ہے۔

دوسری جانب فواد چوہدری نے بھی ایک ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ وزیراعظم نے کابینہ میں تبدیلیاں کی ہیں اور ساتھ ہی ان کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا۔

خیال رہے کہ کابینہ میں ردِو بدل کی اطلاعات کافی عرصے سے زیر گردش تھیں اور گزشتہ روز سینیٹر فیصل جاوید نے ایک ٹوئٹر پیغام میں فواد چوہدری کو وزارت اطلاعات کا قلمدان ملنے کی مبارکباد بھی دی تھی۔

پی ٹی آئی دورِ حکومت میں اس سے قبل اسد عمر، حفیظ شیخ اور حماد اظہر وزیر خزانہ کا منصب سنبھال چکے ہیں، ان میں سب سے مختصر عرصے کے لیے یہ ذمہ داری حماد اظہر کے حصے میں آئی، جنہیں 29 مارچ کو ہی وزیر خزانہ مقرر کیا گیا تھا۔

مزیدپڑھیں: وفاقی کابینہ میں ایک مرتبہ پھر ردو بدل، شوکت ترین وزیر خزانہ مقرر

دلچسپ بات یہ ہے کہ وزارت خزانہ کا منصب اسد عمر سے لے کر عبدالحفیظ شیخ کو سونپا گیا تھا جو سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں وزیر نجکاری کے علاوہ پاکستان پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں وزیر خزانہ رہے تھے۔

حالیہ پیش رفت میں حماد اظہر سے وزارت خزانہ کی ذمہ داری لے کر شوکت ترین کو سونپی گئی ہے اور وہ بھی پیپلز پارٹی کے دور میں وزیر خزانہ کی ذمہ داری نبھا چکے ہیں۔

یہاں یہ بات مدِ نظر رہے کہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی طرح شوکت ترین بھی رکنِ پارلیمنٹ نہیں ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں