قیدیوں کو عیدالفطر پر سزا میں 30 روز کی معافی ملے گی

اپ ڈیٹ 27 اپريل 2021
آئین کے تحت صدر مملک کو سزا میں کمی، معافی یا معطلی کا اختیار حاصل ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی
آئین کے تحت صدر مملک کو سزا میں کمی، معافی یا معطلی کا اختیار حاصل ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی

ملک بھر کی جیلوں میں موجود قیدیوں کو عیدالفطر کے موقع پر سزا میں 30 روز کی معافی دی جائے گی۔

ایک عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ اس سلسلے میں وزارت داخلہ نے سمری منظوری کے لیے کابینہ کو بھجوادی ہے۔

آئین کے تحت صدر مملک کو کسی بھی عدالت، ٹربیونل اور دیگر اتھارٹی کی جانب سے سنائی گئی سزا میں کمی، معافی یا معطلی کا اختیار حاصل ہے۔

صدر مملکت اپنے اس اختیار کا وزیر اعظم کی ایڈوائس پر آرٹیکل 45 کے تحت استعمال کرتے ہیں۔

عہدیدار نے مختلف مدت کے لیے سزا کاٹنے والے قیدیوں کو معافی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 30 روز کی خصوصی معافی عمر قید کی سزا پانے والے مجرمان کو دی جائے گی تاہم قتل، جاسوسی، ریاست مخالف کارروائیوں، فرقہ واریت اور زنا کے جرائم میں سزا پانے والوں کو یہ معافی نہیں ملے گی۔

سزا میں خصوصی معافی دیگر مجرمان کو بھی دی جائے گی تاہم قتل، جاسوسی، تخریب کاری، ریاست مخالف کارروائیوں اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث مجرمان اس کے اہل نہیں ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: خیبر پختونخوا کے قیدیوں کی سزا میں 2 ماہ کمی کا اعلان

سزا میں 30 روز کی معافی ان قیدیوں کو دی جائے گی جو اپنی دو تہائی سزا مکمل کر چکے ہوں۔

65 سال یا اس سے زائد عمر کے معمولی جرائم میں مرد قیدی رعایت کے مستحق ہوں گے جبکہ معمولی جرائم میں قید 60 سال یا اس سے زائد عمر کی خواتین اس رعایت کی مستحق ہوں گی۔

معمولی جرائم میں ان خواتین قیدیوں کو بھی سزا میں معافی دی جائے گی جن کے ساتھ بچہ/بچے ہوں۔

مالی کرپشن کے کیسز اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے قیدیوں کو سزا میں معافی نہیں ملے گی۔


یہ خبر 27 اپریل 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں