پاکستان کی علاقائی برآمدات میں 5.7 فیصد کمی

اپ ڈیٹ 27 اپريل 2021
دوسری طرف ملک کا تجارتی خسارہ قدرے کم ہوگیا کیونکہ ان ممالک سے درآمدات میں بھی کمی آئی —فوٹو: رائٹرز
دوسری طرف ملک کا تجارتی خسارہ قدرے کم ہوگیا کیونکہ ان ممالک سے درآمدات میں بھی کمی آئی —فوٹو: رائٹرز

اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق کووڈ 19 کے اثرات کی وجہ سے رواں مالی سال کے 9 ماہ میں پاکستان کی اپنے 9 علاقائی ممالک کو برآمدات 5.7 فیصد کم ہوگئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کے لیے ملکی برآمدات کا حجم 2 ارب 78 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ہوگیا جو مالی سال 2021 کے 9 ماہ میں پاکستان کی مجموعی عالمی برآمدات کا محض 14.91 فیصد ہے، جو رقم کے اعتبار سے 18 ارب 68 کروڑ 80 لاکھ ڈالر بنتا ہے۔

مزید پڑھیں: مارچ میں ٹیکسٹائل کی برآمد میں 30 فیصد اضافہ

پاکستانی برآمدات کے لیے دیگر علاقائی ممالک کے مقابلے میں چین سرفہرست ہے جبکہ بھارت اور بنگلہ دیش اس سے پیچھے ہیں۔

پاکستان نے سرحدی تجارت صرف سمندر کے راستے نیپال، سری لنکا، بھوٹان، بنگلہ دیش اور مالدیپ کے ساتھ کی۔

دوسری جانب ملک کا تجارتی خسارہ قدرے کم ہوگیا کیونکہ ان ممالک سے درآمدات میں بھی کمی آئی۔

جولائی تا مارچ 21-2020 کے دوران چین کو پاکستان کی برآمدات میں اچھی اور مثبت نمو دیکھنے میں آئی۔

علاقائی برآمدات میں زیادہ تر حصص یعنی 50.46 فیصد چین جبکہ باقی 8 ممالک کے لیے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غیرملکی سرمایہ کاری 9 ماہ میں 35 فیصد تک کم ہوگئی

چین کے لیے پاکستانی برآمدات مالی سال 2020 کے 9 ماہ کے دوران ایک ارب 29 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں مالی سال 2021 کے 9 ماہ میں ایک ارب 40 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہی جو فیصد کے اعتبار سے 8.4 ہے۔

تاہم یہ واضح نہیں کہ آیا یہ فائدہ جزوقتی ہے یا بیجنگ کے ساتھ آزاد تجارت کے معاہدے کے دوسرے مرحلے کے تحت وزارت تجارت کے دعوؤں کا نتیجہ ہے کہ وہ مقامی مصنوعات کے لیے ترجیحی منڈی تک رسائی حاصل کرسکتی ہے۔

افغانستان کے لیے پاکستان کی برآمدات مالی سال 20 کے 9 ماہ میں 79 کروڑ 37 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں مالی سال 21 کے 9 میں 74 کروڑ 63 لاکھ 28 ہزار ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔

چند برس قبل تک امریکا کے بعد افغانستان، پاکستان کے لیے دوسری بڑی برآمدی منڈی تھی۔

افغانستان سے ٹماٹر، آلو، پیاز اور تازہ اور خشک میوہ جات کی درآمدات میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان سنگل ونڈو سے سالانہ 50 کروڑ ڈالر کی بچت ہوگی، وزیر اعظم

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں بھارت کے لیے پاکستانی برآمدات میں 90.5 فیصد کمی دیکھنے میں آئی جبکہ مالی سال 20 کے 9 ماہ کے دوران اس کا حجم 2 کروڑ 31 لاکھ 67 ہزار ڈالر رہا۔

حکومت نے نئی دہلی کے ساتھ تجارتی تعلقات معطل کردیے ہیں۔

حال ہی میں کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے زمینی راستے کے ذریعے بھارت سے روئی کے سوت اور چینی کی درآمد کی منظوری دی تھی لیکن اس فیصلے کو وفاقی کابینہ نے مسترد کردیا تھا جس سے بھارت کے ساتھ تجارت کا کوئی امکان نہیں بچا تھا۔

کووڈ 19 کے بعد حکومت نے بھارت سے صرف دواسازی کی مصنوعات کی درآمد کی اجازت دی ہے۔

ایران کو برآمدات مالی سال 20 کے 9 ماہ میں 55 ہزار ڈالر کے مقابلے میں مالی سال 21 کے 9 ماہ میں 2 لاکھ 61 ہزار ڈالر ریکارڈ کی گئی جو 374 فیصد زیادہ ہے۔

تہران کے ساتھ زیادہ تر تجارت بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں غیر رسمی چینلز کے ذریعے کی جاتی ہے۔

پاکستان کی بنگلہ دیش اور سری لنکا کو برآمدی حجم بالترتیب 13.5 اور 24.2 فیصد کے ساتھ تنزلی کا شکار رہا جو مالی سال 21 کے 9 ماہ میں 57 کروڑ 40 لاکھ 38 ہزار ڈالر رہی جبکہ سری لنکا میں 18 کروڑ 58 لاکھ 83 ہزار ڈالر ریکارڈ کی گئی۔

خیال رہے کہ حال ہی میں اسلام آباد اور سری لنکا کے مابین تجارت کو آسان بنانے کے لیے بات چیت ہوئی تھی۔

اسی طرح اسلام آباد نے کولمبو کے ساتھ پہلی مرتبہ ایف ٹی اے پر دستخط کیے ہیں لیکن دونوں ممالک کے مابین تجارت اپنی اصل صلاحیت سے بہت پیچھے ہے۔

علاوہ ازیں نیپال کے لیے پاکستان کی برآمد میں 82.6 فیصد کم رہی اس طرح مالی سال 21 کے 9 ماہ میں برآمدی حجم 35 لاکھ 2 ہزار ڈالر رہا۔

مالدیپ 28.96 فیصد کی کمی سے 54 لاکھ 93 ہزار ڈالر سے 40 لاکھ ڈالر پر آگیا۔

گزشتہ سال کے دوران 94 ہزار ڈالر کے مقابلے میں مالی سال 21 کے 9 ماہ میں 43 ہزار ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔

مارچ مہینے میں مالدیپ کو کوئی برآمدات نہیں بھیجی گئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں