جب ایک خاتون نے غلطی سے مچھلی کا کانٹا نگل لیا

29 اپريل 2021
یہ اصل خاتون نہیں بلکہ اسٹاک فوٹو ہے — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ اصل خاتون نہیں بلکہ اسٹاک فوٹو ہے — شٹر اسٹاک فوٹو

مچھلی کا کانٹا نگلنا انتہائی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے جس کی مثال ملائیشیا میں سامنے آنے والی ایک کیس سے ملتی ہے۔

اس کیس میں ایک خاتون نے مچھلی کا ایک کانٹا حادثاتی طور پر نگل لیا تھا جس کے باعث اسے جلد گلے میں درد ہونے لگا۔

یہ کانٹا اس کے حلق میں چبھتا رہا اور گلے کے مسئلز کا حصہ بن گیا۔

طبی جریدے جرنل آف ایمرجنسی میڈیسن میں شائع کیس رپورٹ میں بتایا گیا کہ 54 سالہ خاتون مچھلی سے بنا کھانا کھارہی تھی جب اسے اچانک حلق میں تکلیف اور ایسا احساس ہوا جیسے کچھ گلے میں پھنس گیا ہے۔

خاتون نے قے کرنے کی کوشش کی تاکہ اس چیز کو اپنی جگہ سے ہٹا سکے مگر اس سے معاملہ مزید بدتر ہوگیا، یہاں تک کہ اس کے لیے سانس لینا مشکل ہوگیا جبکہ گلے میں سوجن محسوس ہونے لگی۔

خاتون ہسپتال کے ایمرجنسی روم میں پہنچی اور ڈاکٹروں نے گلے کا معائنہ کیا۔

ڈاکٹروں نے چٹخنے کی عجیب سی آوازوں کو سنا جو جلد کی اندرونی تہہ سے آرہی تھی۔

شروع میں تو ڈاکٹر مچھلی کے کانٹے کو تلاش نہیں کرسکے، گلے کے معائنے کے دوران وہ نظر نہیں آیا اور نہ ہی ایکسرے میں آثار مل سکے۔

مگر سی ٹی اسکین میں انکشاف ہوا کہ 2 انچ کا کانٹا گلے ایک مسل میں چلا گیا ہے۔

عام طور پر ڈاکٹروں کے پاس ایسے مریض آتے رہتے ہیں جو مچھلی کے کانٹے نگل لیتے ہیں مگر عموماً یہ کانٹے گلے کے اوپری حصے میں پھنس جاتے ہیں اور آساننی سے نکل جاتے ہیں۔

مگر خاتون کا کیس غیرمعمولی تھا کیونکہ مچھلی کے کانٹے اس طرح مسلز کے اندر نہیں چھپتے اور ماہرین کے خیال میں زبان اور گلے کی حرکات سے ایسا ہوا۔

اسی طرح خاتون کی جانب سے زبردستی قے کرنے کی کوشش سے بھی پھیپھڑوں میں ہوا کا بلبلہ بن گیا جس کے نتیجے میں جلد کے اندر ہوا پھنس گئی جس سے چٹخنے کی آوازیں نکل رہی تھیں۔

سرجری کے بعد اس کانٹے کو خاتون کے گلے سے نکالا گیا اور انفیکشن سے بچانے کے لیے اینٹی بائیوٹیکس ادویات دی گئیں۔

ہسپتال میں 5 دن تک رہنے کے بعد اس کی علامات مکمل طور پر ختم ہوگئیں اور اسے گھر بھیج دیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں