12 ماہ کے وقفے کے بعد مہنگائی کی شرح دوبارہ دہرے ہندسوں تک جا پہنچی

اپ ڈیٹ 02 مئ 2021
شہری اور دیہی دونوں طرح کے علاقوں میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا—فائل فوٹو: شہاب نفیس
شہری اور دیہی دونوں طرح کے علاقوں میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا—فائل فوٹو: شہاب نفیس

اسلام آباد: ماہِ اپریل کے دوران تیار اشیا کی قیمتوں میں دہرے ہندسوں کا اضافہ دیکھا گیا اور مہنگائی 11.1 فیصد کی سطح تک پہنچ گئی جو مارچ کے دوران 9.1 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی شرح 12 کے وقفے کے بعد دہرے ہندسوں میں پہنچی حالانکہ جنوری کے مہینے میں یہ 5.7 فیصد تک کم ہوگئی تھی۔

پاکستان ادارہ شماریارت کے اعداد و شمار کے مطابق مہنگائی کے دہرے ہندسوں میں جانے کی وجہ شہری اور دیہی دونوں طرح کے علاقوں میں اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔

—پاکستان ادارہ شماریات
—پاکستان ادارہ شماریات

ماہانہ بنیادوں پر صارفین کے لیے چکن، خوردنی تیل/گھی، چینی، آٹے اور دالوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی ایک فیصد بڑھی۔

یہ بھی پڑھیں: مارچ کے مہینے میں مہنگائی کی شرح بڑھ کر 9.1 فیصد تک پہنچ گئی

اسی کے ساتھ غیر غذائی اشیا کی مہنگائی بھی توانائی کی بلند قیمتوں کے باعث گزشتہ چند ماہ سے مسلسل بڑھ رہی ہے۔

جولائی تا اپریل 10 ماہ کے دوران اوسط سی پی آئی (کنزیومر پرائس انڈیکس) گزشتہ برس کے 11.22 فیصد کے مقابلے میں 8.62 فیصد رہا۔

چونکہ ماہِ اپریل کے وسط سے رمضان کا آغاز ہوگیا تھا اس لیے سبزیوں، پھلوں، چکن اور تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جو سب سے زیادہ پنجاب، اس کے بعد سندھ، بلوچستان، اسلام آباد اور خیبرپختونخوا میں دیکھا گیا۔

رواں مالی سال کے آغاز میں جولائی کے مہینے میں مہنگائی 9.3 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی جو اگست میں کم ہو کر 8.2 فیصد اور ستمبر میں دوبارہ 9 فیصد ہوگئی تھی۔

مزید پڑھیں:فروری میں مہنگائی کی شرح 8.7 فیصد تک بڑھ گئی

ستمبر کے بعد سے مہنگائی کی شرح میں کمی جاری تھی جو صارفین کے لیے ریلیف کا ذریعہ تھی۔

تاہم رواں برس فروری میں اس میں دوبارہ اضافہ ہوا، کچھ اشیا کے ساتھ ساتھ توانائی کی قیمتوں نے مارچ میں دوبارہ مہنگائی کو بڑھا دیا جس کے نتیجے میں دیہی اور شہری دونوں علاقوں میں اشیائے خورونوش کی مہنگائی دہرے ہندسوں میں جا پہنچی۔

اپریل کے دوران شہری علاقوں میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں جن اشیا کی قیمت میں اضافہ ہوا ان میں ٹماٹر کے نرخ 67.7 فیصد، سبزیاں 29.55 فیصد، پھل 22.32 فیصد، آلو 15.81 فیصد، چکن 7.31 فیصد، خوردنی تیل 2.99 فیصد، ویجیٹیبل گھی 2.01 فیصد، گوشت 1.64 اور مسالہ جات کے نرح 1.54 فیصد بڑھے۔

شہری علاقوں میں جن اشیا کے نرخ میں کمی ہوئی ان میں گندم کی قیمت 9.14 فیصد، پیاز 8.33 فیصد، گندم کا آٹا 1.94 فیصد، چینی 1.83 فیصد او مونگ کی دال 1.59 فیصد سستی ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:6 سال بعد مہنگائی کی شرح دوبارہ 10 فیصد سے تجاوز کرگئی

اسی طرح دیہی علاقوں میں ٹماٹر کے نرخ 55.45 فیصد، پھل 25.20 فیصد، سبزیاں 21.71 فیصد، آلو 12.15 فیصد، خوردنی تیل 2.25 فیصد، ویجیٹیبل گھی 1.83 فیصد اور سرسوں کے تیل کے نرخ میں 1.15 فیصد اضافہ ہوا۔

دوسری جانب پیاز کی قیمت 14.47 فیصد، گندم 10.23 فیصد، چینی 3.13 فیصد، مسور کی دال 2.57 فیصد، بیسن 2.24 فیصد، دال مونگ 1.68 فیصد، گندم کا آٹا 1.56 فیصد اور چکن کی قیمت میں 1.12 فیصد کمی ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں