برٹنی اسپیئرز اپنی زندگی پر بنائی جانے والی دستاویزی فلموں پر نالاں

اپ ڈیٹ 06 مئ 2021
گلوکارہ نے اپنی زندگی پر بنی ڈاکیومینٹریز کو منافقانہ قرار دیا—فائل فوٹو: رائٹرز
گلوکارہ نے اپنی زندگی پر بنی ڈاکیومینٹریز کو منافقانہ قرار دیا—فائل فوٹو: رائٹرز

پاپ گلوکارہ و اداکارہ برٹنی اسپیئرز نے اپنی زندگی پر بنائی جانے والی دستاویزی فلموں کو منافقانہ قرار دیتے ہوئے انہیں اپنی زندگی پر دوسروں کے اختیار سے تشبیح دی ہے۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق برٹنی اسپیئرز نے حال ہی میں برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی جانب سے جاری کردہ دستاویزی فلم کے بعد انسٹاگرام پوسٹ پر اپنی زندگی پر بنائی جانے والی ڈاکیومینٹریز پر رد عمل دیا۔

برٹنی اسپیئرز نے انسٹاگرام پوسٹ میں اپنی ڈانس کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے طویل کیپشن میں دستاویزی فلموں پر برہمی اور دکھ کا اظہار کیا۔

برٹنی اسپیئرز نے طویل پوسٹ میں کسی دستاویزی فلم کا نام لیے بغیر لکھا کہ بعض میڈیا کے ادارے دیگر اداروں کے اخلاق پر تنقید کرتے ہیں مگر وہ خود ہی ایسا فعل کرتے ہیں۔

انہوں نے اپنی زندگی پر بنائی جانے والی دستاویزی فلموں کو منافقانہ قرار دیتے ہوئے انہیں اپنی زندگی پر دوسرے لوگوں کے اختیار سے تشبیح دی۔

اداکارہ و گلوکارہ نے لکھا کہ دستاویزی فلموں میں دکھانے کے لیے ان کی زندگی کا اور بھی بہت سارا مواد موجود ہے مگر جان بوجھ کر دستاویزی فلموں میں ان کی زندگی کے مشکلات حالات دکھا کر کچھ اور ثابت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دستاویزی فلم کے بعد جسٹن ٹمبر لیک کی برٹنی اسپیئرز سے معذرت

رائٹرز کے مطابق برٹنی اسپیئرز کی جانب سے کسی بھی دستاویزی فلم کا نام لیے بغیر پوسٹ کیے جانے کے بعد بی بی سی نے اپنے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ ان کی دستاویزی فلم میں اداکارہ و گلوکارہ کی زندگی کے حساس مسائل کو سامنے لایا گیا ہے اور ساتھ ہی ڈاکیومینٹری میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح گلوکارہ کا خیال رکھا جا سکتا ہے۔

12 سال سے برٹنی اسپیئرز کے معاملات ان کے والد دیکھ رہے ہیں—فوٹو: رائٹرز
12 سال سے برٹنی اسپیئرز کے معاملات ان کے والد دیکھ رہے ہیں—فوٹو: رائٹرز

بی بی سی کے مطابق ان کی دستاویزی فلم میں برٹنی اسپیئرز کو موضوع بنانے کے بجائے ان کی حمایت میں بات کرنے والے افراد کو اہمیت دی گئی ہے۔

اگرچہ بی بی سی نے اپنا رد عمل دیا ہے تاہم نیویارک ٹائمز نے اپنی دستاویزی فلم پر کوئی بیان جاری نہیں کیا۔

نیویارک ٹائمز نے رواں برس فروری میں برٹنی اسپیئرز کی زندگی پر دستاویزی فلم جاری کی تھی۔

مزید پڑھیں: برٹنی اسپیئرز والد کی سرپرستی ختم کرانے کی خواہاں

’نیو یارک ٹائمز پریزنٹس: فارمنگ برٹنی اسپیئرز‘ نامی دستاویزی فلم میں برٹنی اسپیئرز کے کیریئر، ان کے ذہنی امراض میں مبتلا ہونے اور ان کے تمام تر معاملات کو دوسرے لوگوں یعنی ان کے والد اور ایک وکیل کو سپرد کیے جانے کے حالات کو دکھایا گیا تھا۔

دستاویزی فلم میں کئی شوبز شخصیات، اداکاروں، صحافیوں و گلوکاروں کے پرانے انٹرویوز کو بھی دکھایا گیا اور یہ بھی دکھایا گیا کہ کس طرح میڈیا نے برٹنی اسپیئرز کا استحصال کیا۔

دستاویزی فلم میں متعدد مرد و خواتین صحافیوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے برٹنی اسپیئرز کی کوریج کے دوران تعصب اور جنسی تفریق سے کام لیا اور ایک طرح سے انہوں نے گلوکارہ کا استحصال کیا۔

گلوکارہ کی خواہش ہے کہ عدالت ان کے والد کو ان کی سرپرستی سے الگ کرے—فوٹو: اے پی
گلوکارہ کی خواہش ہے کہ عدالت ان کے والد کو ان کی سرپرستی سے الگ کرے—فوٹو: اے پی

نیویارک ٹائمز کی طرح بی بی سی نے بھی برٹنی اسپیئرز کی زندگی پر دستاویزی فلم بنائی ہے، جس کا ٹریلر جاری کردیا گیا ہے اور اسے رواں ہفتے کے اختتام تک مختلف ممالک میں اسٹریمنگ ویب سائٹس پر نشر کیا جائے گا۔

بی بی سی نے برٹنی اسپیئرز کی زندگی پر ’دی بیٹل فار برٹنی: فینز، کیش اینڈ کنزویٹرشپ‘ نامی دستاویزی فلم بنائی ہے، جس میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح گلوکارہ کی زندگی پر اپنا ہی اختیار نہیں ہے۔

خیال رہے کہ 2008 سے برٹنی اسپیئرز کی زندگی کے ہر طرح کے معاملات ان کے والد جیمز اسپیئرز اور دوسرے لوگ دیکھ رہے ہیں۔

برٹنی اسپیئرز کے والد جیمی اسپیئرز 2008 سے ان کے قانونی سرپرست (conservator) ہیں۔

امریکی عدالت نے 2008 میں برٹنی اسپیئرز کی ذہنی حالت خراب ہونے کے بعد (conservatorship) قانون کے تحت ان کے والد اور ایک وکیل کو ان کا سرپرست مقرر کیا تھا۔

عدالت نے گلوکارہ کے لیے قانونی سرپرستوں کا تقرر اس وقت کیا تھا جب عدالت نے دیکھا کہ برٹنی اسپیئرز اپنے مالی اور جسمانی سمیت دیگر معاملات خود سنبھال نہیں پا رہیں اور ذہنی حالت خراب ہونے کے باعث وہ اپنا برا بھلا نہیں سمجھ رہیں۔

اداکارہ کی یہ حالت اس وقت ہوئی جب ان کی دوسری شادی 42 سالہ گلوکار کیون فیڈرلائن سے طلاق پر ختم ہوئی اور انہیں اپنے 2 کم سن بچوں کی حوالگی کے لیے قانونی مسائل اور پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس کے بعد عدالت نے ان کے معاملات دیکھنے کے لیے قانونی سرپرست مقرر کیے تھے۔

مگر اب برٹنی اسپیئرز گزشتہ ایک سال سے اپنی قانونی سرپرستی ختم کروانے کے لیے کوشاں ہیں۔

گزشتہ 12 سال سے اداکارہ کے ہر طرح کے معاملات دوسرے لوگ دیکھ رہےہیں—فائل فوٹو: رائٹرز
گزشتہ 12 سال سے اداکارہ کے ہر طرح کے معاملات دوسرے لوگ دیکھ رہےہیں—فائل فوٹو: رائٹرز

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں