پاکستان اور سعودی عرب کے مابین قیدیوں کی منتقلی کے معاہدے پر دستخط

اپ ڈیٹ 11 مئ 2021
زلفی بخاری، وزیراعظم عمران خان کے سرکاری دورے پر ان کے ہمراہ تھے— فائل فوٹو: اے پی پی
زلفی بخاری، وزیراعظم عمران خان کے سرکاری دورے پر ان کے ہمراہ تھے— فائل فوٹو: اے پی پی

سعودی عرب اور پاکستان کے مابین ریاض کی جیلوں میں قید پاکستانی قیدیوں کی ملک واپسی کے معاہدے پر دستخط ہوگئے۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے تازہ پیش رفت سے آگاہ کیا۔

مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات سے پاکستانیوں کیلئے ویزا پابندیوں میں نرمی کا مطالبہ

انہوں نے اعلان کیا کہ سعودی عرب کی جیلوں میں موجود 2 ہزار 107 پاکستانی قیدیوں کی ملک میں منتقلی سے متعلق معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں۔

بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ زلفی بخاری، وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے دوران دستخط ہونے والے معاہدے سے متعلق آگاہ کر رہے ہیں۔

زلفی بخاری، وزیر اعظم عمران خان کے سرکاری دورے پر ان کے ہمراہ تھے۔

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی نے معاہدے کی مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر بتایا کہ معاہدے پر دستخط ہونے سے سعودی قیادت کے 2019 میں کیے گئے ایک وعدے پر کام تیز ہوگا۔

مزید پڑھیں: وزیر خارجہ نے اماراتی ہم منصب سے ملاقات میں ویزوں کے اجرا کا معاملہ اٹھا دیا

سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے فروری 2019 میں اسلام آباد کا دورہ کیا تھا اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے ریاض کی جیلوں میں قید تقریباً 3 ہزار قیدیوں کی حالت زار پر توجہ دلائی گئی تھی جس کے بعد شہزادہ محمد بن سلمان نے '2107 پاکستانی قیدیوں کو فوری طور پر سعودی عرب کی جیلوں سے رہا کرنے پر اتفاق کیا تھا'۔

اکتوبر 2019 میں اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن کے ایک عہدیدار نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اوورسیز پاکستانیز اینڈ انسانی وسائل کی ترقی کو مطلع کیا تھا کہ شاہی قانون سازی کے تحت سعودی عرب نے 579 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا ہے۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 11 مئی 2021 کو شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں