غزہ میں اسرائیل کی پُرتشدد کارروائیوں پر ڈیرن سیمی بھی چُپ نہ رہ سکے

اپ ڈیٹ 12 مئ 2021
سمجھ سے بالاتر ہے کہ دوسروں کے ساتھ ایسا ہی رویہ رکھنا کیوں اتنا مشکل ہے جیسا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے ساتھ رویہ رکھا جائے، ڈیرن سیمی - فائل فوٹو:ای ایس پی این کرک انفو
سمجھ سے بالاتر ہے کہ دوسروں کے ساتھ ایسا ہی رویہ رکھنا کیوں اتنا مشکل ہے جیسا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے ساتھ رویہ رکھا جائے، ڈیرن سیمی - فائل فوٹو:ای ایس پی این کرک انفو

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی ٹیم پشاور زلمی کے کوچ اور ویسٹ انڈیز کے معروف بلے باز ڈیرن سیمی نے بھی فلسطین کے حق میں بیان جاری کردیا۔

ڈیرن سیمی نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں کہا کہ میری سمجھ سے بالاتر ہے کہ دوسروں کے ساتھ ایسا ہی رویہ رکھنا کیوں اتنا مشکل ہے جیسا آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے ساتھ رکھا جائے یا پھر اس سے بھی بہتر ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ انسانوں کی طرح برتاؤ کیا جائے۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں فلسطین کے لیے لوگوں سے دعا کی اپیل بھی کی۔

خیال رہے کہ 7 مئی کو مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد الاقصیٰ میں دوران عبادت رات کے وقت اسرائیلی فورسز کے حملے میں 205 فلسطینی زخمی ہوگئے تھے۔

بعدازاں 9 مئی کو بھی بیت المقدس میں مسجد اقصٰی کے قریب ایک مرتبہ پھر اسرائیلی فورسز کی پُر تشدد کارروائیوں کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی زخمی ہوگئے۔

مزید پڑھیں: تکینکی خامیوں کے باعث فلسطین سے متعلق پوسٹ حذف ہوئیں، ٹوئٹر و انسٹا گرام

مسجد الاقصیٰ میں اسرائیلی فوج کے حملے کے نتیجے میں سیکڑوں فلسطینی شہریوں کے زخمی ہونے کے بعد حماس نے اسرائیل میں درجنوں راکٹس فائر کیے تھے جس میں ایک بیرج بھی شامل تھا جس نے مقبوضہ بیت المقدس سے کہیں دور فضائی حملوں کے سائرن بند کردیے تھے۔

اسرائیل نے راکٹ حملوں کو جواز بنا کر جنگی طیاروں سے غزہ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں حماس کے کمانڈر سمیت 25 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

اسرائیل کی جانب سے خان یونس، البوریج کیمپ اور الزیتون کے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔

اسرائیلی حملوں سے متعلق فلسطینی محکمہ صحت نے بتایا تھا کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والوں میں 9 بچے بھی شامل ہیں جبکہ 106 افراد زخمی ہوئے ان میں سے زیادہ تر بچے آپس میں رشتہ دار ہیں۔

علاوہ ازیں غزہ پر اسرائیلی بمباری تاحال جاری ہے اور خبر فائل ہونے تک 13 بچوں سمیت جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 43 ہوگئی تھی۔

مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) میں جمعہ (7 مئی) سے جاری پرتشدد کارروائیاں سال 2017 کے بعد بدترین ہیں جس میں یہودی آبادکاروں کی جانب سے شیخ جراح کے علاقے سے متعدد فلسطینی خاندانوں کو بے دخل کرنے کی طویل عرصے سے جاری کوششوں نے مزید کشیدگی پیدا کی۔

یہ بھی پڑھیں: فلسطین میں اسرائیلی حملوں پر حکومت اور اپوزیشن رہنماؤں کی شدید مذمت

اس کیس میں فلسطینیوں کی جانب سے دائر اپیل پر پیر کو سماعت ہونی تھی جسے وزارت انصاف نے کشیدگی کے سبب مؤخر کردیا تھا۔

مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں موجود اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے کہا ہے کہ 7 سے 10 مئی تک مشرقی بیت المقدس میں اسرائیلی فورسز ایک ہزار فلسطینیوں کو زخمی کرچکی ہیں۔

اس واقعے پر پاکستان سمیت دنیا بھر سے مذمتی بیانات اور جنگ بندی کی اپیل سامنے آرہی ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں