غزہ پر اسرائیلی مظالم رکوانے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں، وزیر خارجہ

اپ ڈیٹ 16 مئ 2021
شاہ محمود قریشی نے کہا فلسطین کے لیے صف آرا ہونا امہ کی ذمہ داری ہے—فوٹو: ڈان نیوز
شاہ محمود قریشی نے کہا فلسطین کے لیے صف آرا ہونا امہ کی ذمہ داری ہے—فوٹو: ڈان نیوز
وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطین کی حمایت پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم اصول ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطین کی حمایت پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم اصول ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری مداخلت کرتے ہوئے غزہ میں شہری آبادی کے خلاف اسرائیلی مظالم رکوانے کے لیے ٹھوس اقدامات کی جائیں اور غزہ میں جاری بمباری کو فی الفور روکا جائے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے فلسطین کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہنگامی اجلاس سے ورچوئل خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کا قیام مسئلہ فلسطین کی وجہ سے عمل میں آیا تھا لہٰذا ضرورت کی اس گھڑی میں امت مسلمہ کو اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ بھرپور یک جہتی اور ان کی حمایت کے لیے آگے بڑھنا ہوگا۔

خیال رہے کہ پیر کے روز سے غزہ کی محصور پٹی میں جاری اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک 42 بچوں سمیت 153 فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ ایک ہزار سے زائد زخمی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ پر مسلسل ساتویں روز اسرائیلی بمباری، جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 153 ہوگئی

انہوں مزید نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے اپنے دفاع سے محروم فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا بے رحمانہ اور بلاامتیاز استعمال، عالمی انسانی و بنیادی حقوق سمیت عالمی قوانین اور اصولوں کی سنگین اور کھلی خلاف ورزی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینیوں کے نصب العین کی حمایت اپنے قیام سے ہی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا ایک واضح اور نمایاں اصول رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کے خلاف منظم جرائم کی مذمت کے لیے الفاظ ناکافی ہیں، اسرائیلی فوج کی کارروائیوں، اس کی نوآبادیاتی پالیسیز، جاری جارحیت، محاصرے اور اجتماعی آبادی کو سزا دینے کی ظالمانہ روش کی بنا پر مقبوضہ فلسطین کی بگڑتی صورت حال ناقابل برداشت ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حالیہ اسرائیلی جارحیت کا کوئی جواز نہیں اور نہ ہی اس سے آنکھیں چرائی جاسکتی ہیں۔

انہوں نے جرات اور بہادری سے اپنے جائز حقوق کا دفاع کرنے والے فلسطین کے عوام اور حکومت کے ساتھ بھرپور اظہارِ یکجہتی کیا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، غزہ پر جاری اسرائیلی فضائی حملوں، مسجد اقصٰی کے تقدس کی پامالی اور اس میں عبادت کرنے والے بے گناہوں پر حملوں کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

مزید پڑھیں:فلسطین کی صورتحال پر او آئی سی کی وزارتی کمیٹی کا اجلاس طلب

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی آباد کاری میں مسلسل توسیع اور فلسطینیوں کو ان کی جائیدادوں سے بے دخل کرنے پر بھی ہمیں شدید تشویش ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ شیخ الجراح سے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی، آبادیاتی تناسب میں تبدیلی، القدس الشریف کے عرب اسلامی اور مسیحی کلچر کو تبدیل کرنے کی کوششیں غیرقانونی اور ناقابل قبول ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں فلسطین کے عوام اور ان کی املاک کے خلاف جاری جارحیت رکوانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرنا ہوں گے۔

وزیر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے بے رحمانہ استعمال اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو فوری رکوائے اور فلسطینیوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ: اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں جاں بحق فلسطینیوں کی تعداد 122 ہوگئی

انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ اقوام متحدہ کی منظور کردہ قراردادوں پر فی الفور عمل کرایا جائے اور انسانیت کے خلاف جرائم پر اسرائیل کو جوابدہی سے راہ فرار اختیار نہ کرنے دی جائے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ جارحیت کے مرتکب اسرائیل اور مظلوم فلسطینیوں کو ناجائز طور پر ایک ہی پلڑے میں تولنے اور دونوں کو ایک ہی صف میں برابر کھڑا کرنے کی کوششیں بلاجواز ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امت مسلمہ کی اجتماعی نمائندہ آواز او آئی سی کو متحد ہوکر، فریب کاری پر مبنی اس تاثر کو مسترد کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز اسرائیل کے فضائی حملے میں غزہ میں بلند و بالا عمارت کو تباہ کرنا، جبر کے ذریعے میڈیا کو خاموش کرانے اور رپورٹنگ سے روکنے کا ثبوت ہے۔

او آئی سی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو دی گئی بریفنگ میں وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطین میں جس انداز میں دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں اس کے خلاف صف آرا ہونا امہ کی ذمہ داری ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ رمضان المبارک کے مہینے میں نہتے نمازیوں پر تشدد کیا گیا، بچوں اور خواتین کو نشانہ بنایا گیا، اس کی ماضی قریب میں کوئی مثال دکھائی نہیں دیتی اور اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں 4 نکات کو اجاگر کیا گیا جو پاکستان کے مؤقف کی ترجمانی کرتے ہیں۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ میری کل فلسطین کے وزیر خارجہ سےفون پر بات ہوئی اور تبادلہ خیال ہوا جبکہ دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطے میں ہوں۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کے وزیرخارجہ سے بھی گفتگو ہوگی، چین کے وزیرخارجہ سے کل میری مفصل گفتگو ہوئی اور میری خواہش ہے کہ میں پاکستان کے لوگوں کی ترجمانی کرسکوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ان جذبات کو ہر فورم پر اٹھانا بحیثیت ایک پاکستان، ایک مسلمان اور بحیثیت ایک انسان کے میرا فرض ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میری دعا ہے کہ اللہ پاکستان کو سرخرو فرمائے اور اس گھڑی میں ہم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے دکھائی دیں، ان کے درد کو باٹنے کے لیے اللہ ہماری قوم کو طاقت اور صلاحیت فرمائے۔

تبصرے (0) بند ہیں