سمندری طوفان: بھارت کی ساحلی ریاست سے ہزاروں افراد کی نقل مکانی

اپ ڈیٹ 17 مئ 2021
طوفان سے اب تک 6 افراد ہلاک ہوچکے ہیں—فوٹو: رائٹرز
طوفان سے اب تک 6 افراد ہلاک ہوچکے ہیں—فوٹو: رائٹرز

احمد آباد: بھارتی ریاست گجرات میں سمندری طوفان تاؤتے کے ٹکرانے کی پیشگوئی کے بعد نشیبی علاقوں سے ہزاروں افراد نے محفوظ مقامات کی جانب نقل مکانی شروع کردی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق طوفان سے اب تک 6 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

مزید پڑھیں: سائیکلون 'تاؤتے' سے پاکستان کو کوئی سنگین خطرہ نہیں، محکمہ موسمیات

بحیرہ عرب میں تشکیل پانے والے طوفان تاؤتے کی وجہ سے بھارت کے مغربی اور جنوبی حصے شدید بارش اور ہواؤں کی زد میں ہیں جہاں کچھ حصوں میں مکانات کو غیرمعمولی نقصان پہنچا ہے۔

علاوہ ازیں ممبئی ایئرپورٹ شام 6 بجے تک بند کردیا گیا ہے۔

بھارت کے محکمہ موسمیات نے ایک بیان میں اُمید ظاہر کی کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران ہوائیں مزید تیز ہوجائیں گی اور آج شام تک طوفان شمال مغرب کی سمت منتقل ہوگا اور گجرات کے ساحل پر پہنچ جائے گا۔

توقع کی جارہی ہے کہ تاؤتے نامی طوفان سے گجرات میں ہوا کی رفتار 175 کلومیٹر فی گھنٹہ (109 میل فی گھنٹہ) تک ہوسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سمندری طوفان تاؤتے نے مزید شدت اختیار کرلی

گجرات حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ ساحل کے قریب دیہاتوں اور نشیبی علاقوں سے لگ بھگ ڈیڑھ لاکھ افراد کو منتقل کیا جائے گا اور اتوار کی شام تک انخلا کے عمل کو مکمل کرنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہیں۔

حکام کے مطابق سمندری طوفان سے مغربی ریاستوں گوا اور کرناٹک میں 6 افراد ہلاک ہوگئے۔

کوسٹ گارڈ کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ریاست تامل ناڈو سے رجسٹرڈ 31 کشتیاں غائب ہیں۔

محکمہ موسمیات نے یہ بھی خبردار کیا کہ محفوظ مقامات پر جانے کے لیے راستوں میں سیلاب آسکتا ہے جبکہ ریلوے سروس 21 مئی تک تعطل کا شکار ہوسکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سمندری طوفان تاؤتے نے بھارتی ساحلی علاقوں میں تباہی مچادی

گجرات میں طوفان، ریاستی انتظامیہ کے لیے بھی چیلنجز کا باعث بنے گا جہاں کووڈ 19 کے مریضوں کے کیسز کی تعداد پہلے ہی بہت زیادہ ہے۔

ریاستی حکومت نے کہا کہ گجرات کے وزیر اعلیٰ نے عہدیداروں سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کووڈ 19 ہسپتالوں اور دیگر طبی سہولیات کو بجلی کی فراہمی میں خلل نہ پڑ جائے اور آکسیجن کی فراہمی برقرار رہے۔

ریاست میں آئندہ دو روز کے لیے ویکسینیشن کا عمل بھی معطل کردیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں