وقار ذکا کا کرپٹو کرنسی ایکسپرٹ مقرر کیے جانے کا دعویٰ

اپ ڈیٹ 17 مئ 2021
نوٹی فکیشن تقریباً 3 ماہ پرانا ہے اور اس پر 4 فروری 2021 کی تاریخ بھی درج ہے
—فائل فوٹو: فیس بک
نوٹی فکیشن تقریباً 3 ماہ پرانا ہے اور اس پر 4 فروری 2021 کی تاریخ بھی درج ہے —فائل فوٹو: فیس بک

ریئلٹی شوز کی میزبانی سے شہرت حاصل کرنے والے ٹی وی و سوشل میڈیا اسٹار وقار ذکا نے حکومت خیبرپختونخوا کی جانب سے کرپٹو کرنسی ایکسپرٹ مقرر کیے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔

وقار ذکا نے گزشتہ روز ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ‘حکومت پاکستان کی جانب سے مجھے کرپٹو ایکسپرٹ مقرر کیا گیا ہے اور میں نے اس کام لیے ایک بھی پیسہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، میں اپنی خدمات مفت فراہم کروں گا’۔

تاہم وقار ذکا کی ٹوئٹ کے کیپشن اور اس میں شامل نوٹی فکیشن نے کچھ سوالات اٹھادیے اور ٹوئٹر صارفین کی جانب سے اعتراضات بھی کیے جارہے ہیں۔

اول تو انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ وہ حکومت پاکستان کے ساتھ کام کررہے ہیں جبکہ ٹوئٹ میں منسلک نوٹی فکیشن میں واضح طور پر حکومت خیبرپختونخوا لکھا ہوا ہے۔ ’

مزید پڑھیں: وقار ذکا کا ملک کا قرض اتارنے کے بدلے عمران خان کے استعفے کا مطالبہ

دوسرا یہ کہ نوٹی فکیشن تقریباً 3 ماہ پرانا ہے اور اس پر 4 فروری 2021 کی تاریخ بھی درج ہے۔

خیال رہے کہ رواں برس مارچ میں خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ نے کے پی کرپٹو ایڈوائزری کمیٹی کے اجلاس کا اعلان کیا تھا جو ضیا اللہ بنگش اور صوبائی وزیر خزانہ تیمور جھگڑا کی سربراہی میں منعقد ہوا تھا۔

اجلاس کے دوران مذکورہ پروجیکٹ پر کام کے لیے مختلف ذیلی کمیٹیاں تشکیل دی تھیں اور اس فہرست مٰں وقار ذکا کو بطور تکنیکی ماہر کمیٹی کا حصہ قرار دیا گیا تھا۔

تاہم ضیا اللہ بنگش جو اس وقت وزیر اعلیٰ کے پی کے مشیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی تھے وہ ذاتی وجوہات اور ناگزیر حالات کی بنیاد پر مستعفی ہوچکے ہیں۔

نوٹی فکیشن کی تاریخ اور ضیااللہ بنگش کے مستعفی ہونے کی وجہ سے صارفین کی جانب سے مختلف تبصرے کیے جارہے ہیں اور ان کے بیان پر شکوک و شبہات کا اظہار بھی کیا جارہا ہے۔

ایک ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ ‘نوٹی فکیشن کی تاریخ چیک کریں یہ 3 ماہ پہلے کی ہے، جبکہ اس میں شامل افراد عہدے پر نہیں ہیں اور کمیٹی ختم کردی گئی ہے’۔

اظہر مشوانی نے لکھا کہ ‘کیوں جھوٹ بول رہے ہو، پہلے نوٹی فکیشن پڑھ لو، آپ کو حکومت پاکستان نے ایکسپرٹ مقرر نہیں کیا اور بظاہر یہ کمیٹی بھی تحلیل ہوچکی ہے کیونکہ متعلقہ وزیر نے استعفیٰ دے دیا تھا’۔

محمد قریشی نے لکھا کہ ‘یہ نوٹی فکیشن فروری کا ہے تو کیا کمیٹی فعال ہے یا نہیں کیونکہ ضیا بنگش مستعفی ہوگئے تھے’۔

فرح نور نے سوال کیا کہ ‘جو کل تک عمران خان کو نکال رہا تھا وہ ان کے ماتحت کام کرنے کو کیسے تیار ہوگیا’۔

اس سے قبل وقار ذکا نے 4 مئی کو اپنی مختصر ٹوئٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ وہ کرپٹو کرنسی کے ذریعے ملک کا مجموعی قرضہ اتارنے کو تیار ہیں مگر اس کے لیے ان کی ایک ہی شرط ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

سوشل میڈیا اسٹار نے ساتھ ہی لکھا تھا کہ ملک کا تمام قرضہ اتارنے کے لیے انہیں ملک چلانے کا اختیار دیا جائے۔ خیال رہے کہ وقار ذکا اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کرپٹو کرنسی کے حوالے سے پوسٹ کرتے رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وقار ذکا نوجوانوں کو بھٹکانے والا مواد تیار کرنے پر شرمندہ

علاوہ ازیں ان کا ایک پرائیویٹ فیس بک اکاؤنٹ بھی ہے جس میں وہ مبینہ طور پر کرپٹو کرنسی کے استعمال میں کامیابی کے خفیہ طریقے بھی بتاتے ہیں۔

یاد رہے کہ وقار ذکا نے دو سال قبل تحریک ٹیکنالوجی پاکستان (ٹی ایم پی) نامی سیاسی تنظیم بنانے کا اعلان بھی کیا تھا۔

وقار ذکا نے مذکورہ پارٹی کو سیاسی جماعت کا نام دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا مرکزی مقصد ملک میں انٹرنیٹ کا انقلاب لانا ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں