سمندری طوفان تاؤتے بھارت کے ساحل سے ٹکرا گیا

اپ ڈیٹ 18 مئ 2021
تاؤتے گجرات کے ساحل کے قریب ہے اور اس کے زمین سے ٹکرانے کا عمل شروع ہوچکا اور اگلے دو گھنٹوں تک جاری رہے گا، بھارتی محکمہ موسمیاتچ - فائل فوٹو:اے پی
تاؤتے گجرات کے ساحل کے قریب ہے اور اس کے زمین سے ٹکرانے کا عمل شروع ہوچکا اور اگلے دو گھنٹوں تک جاری رہے گا، بھارتی محکمہ موسمیاتچ - فائل فوٹو:اے پی

تیز ہواؤں اور تباہ کن سمندری طوفان تاؤتے مغربی بھارت کے ساحل سے ٹکرا گیا جس کے اثرات نے کورونا وائرس کی وبا کے خلاف ملک کے ردعمل کو مزید متاثر کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ میں میڈیا رپورٹس کے مطابق تیز بارش اور ہواؤں سے 12 افراد ہلاک ہوگئے۔

بھارتی محکمہ موسمیات نے ٹوئٹ کیا کہ 'تاؤتے گجرات کے ساحل کے قریب ہے اور اس کے زمین سے ٹکرانے کا عمل شروع ہوچکا ہے اور اگلے دو گھنٹوں تک جاری رہے گا'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'سائیکلون نظام کی وجہ سے 155 سے 165 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں'۔

مزید پڑھیں: سمندری طوفان: بھارت کی ساحلی ریاست سے ہزاروں افراد کی نقل مکانی

انہوں نے گجرات کے ساحلی اضلاع میں طوفان کی وجہ سے 13 فٹ تک بلند لہروں کا انتباہ جاری کیا۔

خلا سے نظر آنے والے زبردست سائیکلون نظام نے بھارت کے کورونا وائرس کے خلاف رد عمل کو پسپا کردیا ہے جس سے ہر روز 4 ہزار افراد ہلاک ہورہے ہیں اور ہسپتال پہلے سے بھرے ہوئے ہیں۔

حکام نے ممبئی کے ایئرپورٹ کو بند کردیا اور لوگوں کو گھر کے اندر ہی رہنے کی تاکید کی جبکہ حکام نے 580 کورونا مریضوں کو 3 فیلڈ ہسپتالوں سے 'محفوظ مقامات' پر منتقل کردیا۔

وزیراعلیٰ کے دفتر نے بتایا کہ طوفان سے ریاست مہاراشٹر کی ریاست میں 6 افراد ہلاک اور 9 زخمی ہوگئے۔

وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ بحری بیڑے کے دو جہاز ممبئی کے ساحل سے 273 افراد کو نکالنے اور امدادی کارروائیوں میں مدد کے لیے تعینات کردیے گئے ہیں۔

پڑوسی ریاست گجرات میں تقریبا ڈیڑھ لاکھ افراد کو نکال لیا گیا جبکہ ساحل سے پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہسپتالوں میں موجود کووڈ 19 کے تمام مریضوں کو بھی منتقل کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سائیکلون 'تاؤتے' سے پاکستان کو کوئی سنگین خطرہ نہیں، محکمہ موسمیات

وہاں کے حکام اس بات کو یقینی بنارہے ہیں کہ 12 ساحلی اضلاع کے قریب 400 مخصوص کووڈ ہسپتالوں اور 41 آکسیجن پلانٹس کی بجلی نہیں کاٹی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ وجے روپانی نے صحافیوں کو بتایا کہ ساحلی شہروں میں ایک ہزار سے زیادہ کووڈ ہسپتالوں کو جنریٹرز اور بجلی کے بیک اپ فراہم کیے گئے ہیں جن میں 744 صحت ٹیمیں ساتھ کام کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'گجرات میں روزانہ ایک ہزار ٹن آکسیجن کی ضرورت ہے جبکہ ایک ہزار 700 ٹن کا اضافی ذخیرہ محفوظ کرلیا گیا ہے اور ہنگامی صورت حال میں استعمال کیا جاسکتا ہے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں