شدید سفارتی رد عمل بھی فلسطینیوں کو اسرائیلی حملوں سے بچانے میں ناکام

اپ ڈیٹ 18 مئ 2021
ہمارے پاس گھر بیٹھنے کے سوا کچھ نہیں ہے، موت کسی بھی لمحے آسکتی ہے، بمباری اندھا دھند کی جارہی ہے، غزہ کی رہائشی روبا ابو الاوف - فائل فوٹو:اے ایف پی
ہمارے پاس گھر بیٹھنے کے سوا کچھ نہیں ہے، موت کسی بھی لمحے آسکتی ہے، بمباری اندھا دھند کی جارہی ہے، غزہ کی رہائشی روبا ابو الاوف - فائل فوٹو:اے ایف پی

اسرائیل کے فضائی حملوں میں درجنوں بچوں سمیت 200 سے زائد فلسطینی جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں جسے روکنے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس منگل کے روز متوقع ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق منگل کی صبح غزہ کی ایک اور عمارت اسرائیلی فضائی حملے میں تباہ ہوگئی۔

بمباری کے خاتمے کے عالمی مطالبے کے باوجود اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے گزشتہ رات کہا تھا کہ اسرائیل 'دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے جاری رکھے گا'۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے 10 مئی کو غزہ کی پٹی پر اپنی فضائی مہم کا آغاز کیا تھا۔

مزید پڑھیں: غزہ سے فائر ہونے والے راکٹس مزاحمت کا حصہ ہیں، بھارتی دانشور

اس سے قبل اسرائیل نے مسلمانوں کے تیسرے مقدس ترین مقام مسجد الاقصیٰ میں نمازیوں پر شیلنگ کی تھی اور مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) سے مسلمانوں کو بے دخل کرنے کی کوشش کی تھی جس کے رد عمل میں غزہ پر حکومت کرنے والی تنظیم حماس نے اسرائیل پر راکٹ فائر کیے تھے۔

دونوں اطراف کے عہدیداروں کے مطابق غزہ میں اسرائیل کے فضائی حملوں میں 61 بچوں سمیت 212 فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ حماس کے فائر کیے گئے راکٹوں سے اسرائیل میں ایک بچے سمیت 10 افراد ہلاک ہوئے۔

منگل کے روز ہونے والا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس حالیہ کشیدگی کے بعد چوتھا ہوگا اور اسے اسرائیل کے اہم اتحادی امریکا نے ایک ہفتے میں تیسری مرتبہ تشدد کو روکنے کے لیے ممکنہ قرار داد کو روکنے کے بعد طلب کیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے تشدد کے فوری خاتمے کے دیگر عالمی رہنماؤں اور اپنے ہی ڈیموکریٹک پارٹی کے مطالبے میں شامل ہونے سے مزاحمت کے بعد نیتن یاہو کو بتایا کہ وہ جنگ بندی کی حمایت کرتے ہیں تاہم وہ جنگ بندی کا مطالبہ کرنے سے قاصر رہے۔

اے ایف پی کے صحافیوں کے مطابق اسرائیل کی غزہ کے گنجان آباد ساحلی علاقے میں بمباری رات بھر جاری رہی۔

اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ انہوں نے غزہ میں راتوں رات 65 'اہداف' پر حملہ کیا جبکہ حماس نے درجنوں راکٹ فائر کیے تھے جن میں سے بیشتر کو ایئر ڈیفنس سسٹم نے روک دیا۔

اسرائیلی حملے میں کورونا لیبارٹری تباہ

پیر کی رات اسرائیلی حملوں نے غزہ کی واحد کورونا وائرس ٹیسٹ کرنے والی لیبارٹری کو نشانہ بنایا اور قطری ریڈ کریسنٹ کے دفتر کو نقصان پہنچایا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی حکومت کی فلسطینیوں کی نسل کشی کو میمز میں تبدیل کرنے کی کوشش

غزہ میں کورونا وائرس کے مثبت نتائج کی شرح دنیا میں سب سے زیادہ 28 فیصد ہے۔

غربت کا شکار علاقے کے ہسپتال جو تقریباً 15 سالوں سے اسرائیل کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کررہے ہیں، میں مریضوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

غزہ کی رہائشی 20 سالہ روبا ابو الاوف نے بتایا کہ انہیں آج کی رات بھی شدید بمباری کی اُمید ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہمارے پاس گھر بیٹھنے کے سوا کچھ نہیں ہے، موت کسی بھی لمحے آسکتی ہے، بمباری اندھا دھند کی جارہی ہے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں