کراچی میں موسم اچانک تبدیل، گرد آلود طوفان کے ساتھ بارش، 4 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 18 مئ 2021
—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: اے ایف پی
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو: ڈان نیوز
—فوٹو:وقاص علی
—فوٹو:وقاص علی

کراچی میں گرد آلود طوفان اور بارش کے باعث گھروں کی چھتیں گرنے سے 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔

شہر کے مختلف علاقوں میں گرد و غبار اور مٹی کا شدید طوفان دیکھا گیا۔

ملیر، کورنگی، کیماڑی، آئی آئی چند ریگر روڑ اور دیگر علاقوں میں مٹی اور گرد و غبار کا طوفان آیا اور کہیں ہلکی بارش بھی ہوئی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ کراچی کے علاقے ڈبہ کالونی میں شدید طوفان سے کئی چھتیں گرگئیں جس کے نتیجے میں ایک خاتون اور مرد جاں بحق ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ شیرشاہ میں 9 سالہ بچہ اور بلدیہ نمبر 14 میں بھی ایک شہری جاں بحق ہوا۔

ناظم آباد کے علاقے میں روڈ پر درخت گرنے سے ٹریفک جام ہوگیا، حبیب بینک سے آنے والی ٹریفک کو فلائی اوور کی طرف موڑ دیا گیا۔

موسم کی معمولی تبدیلی کے ساتھ ہی شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی بھی منقطع کردی گئی اور شہری گھروں سے باہر نکل آئے۔

دوسری جانب کے الیکٹرک اپنے بیان میں کہا کہ شدید گرد آلود طوفان کی وجہ سے کراچی کے چند علاقوں میں بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی۔

بیان میں کہا گیا کہ بجلی کی بحالی کے لیے ٹیمیں کام کر رہی ہیں، 1900 فیڈرز میں سے 300 فیڈرز متاثر ہوئے ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر شہریوں نے ویڈیوز اور تصاویر بھی جاری کیں۔

محکمہ موسمیات کے سردار سرفراز نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ گرد آلود طوفان کی وجہ جنوبی پاکستان میں سائیکلون سسٹم کا اثر ہے جو موسم کی مقامی صورت حال سے ضم ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب سائیکلون سسٹم خطے سے نہیں جاتا اس وقت تک کراچی میں گرد آلود طوفان دوبارہ آسکتا ہے۔

سردار سرفراز نے کہا کہ شہر کا درجہ حرارت طوفان کے فوری بعد 7 سے 8 ڈگری گر گیا اور اس کی توقع بھی تھی کہ موسم معمول پر آئے گا۔

خیال رہے کہ محکمہ موسمیات نے کراچی میں سخت گرمی اور خشک موسم کے ساتھ تیز ہوائیں چلنے کی پیش گوئی کی تھی۔

کراچی سمیت سندھ کے مخلتف اضلاع بھارت میں ٹکرانے والے طوفان تاؤتے کے زیر اثر ہیں اور کراچی میں گرمی شدت 43.5 ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔

محکمہ موسمیات نے کہا تھا کہ کراچی، حیدرآباد، شہید بینظیر آباد، بدین، میر پور خاص، ٹنڈو الہیار اور ٹھٹہ کے اضلاع میں تیزہوائیں چلیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر سردار سرفراز کا کہنا تھا کہ زیریں سندھ میں بھی موسم اسی طرح رہنے کا امکان ہے اور آندھی شمال کی جانب بڑھے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی اور مٹھی میں ٹمپریچر ایک جیسا رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں موسم بدھ کو بہتری کی جانب گامزن ہوگااور سمندری ہوائیں طوفان کو روک دیں گی۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مئی میں سب سے زیادہ گرمی 47.8 ڈگری کا ریکارڈ ہے جو 1938 میں ہوئی تھی۔

گزشتہ ایک دہائی کے دوران 2015 میں 46 ڈگری ریکارڈ کی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں