کم عمری میں ’ریپ‘ سے حاملہ ہونے پر ذہنی توازن کھو بیٹھی تھی، لیڈی گاگا

اپ ڈیٹ 21 مئ 2021
لیڈی گاگا پہلے بھی مذکورہ مسئلے پر بات کر چکی ہیں—فوٹو: اے پی
لیڈی گاگا پہلے بھی مذکورہ مسئلے پر بات کر چکی ہیں—فوٹو: اے پی

شہرت یافتہ امریکی گلوکارہ، اداکارہ، پروڈیوسر، سماجی رہنما اور کاروباری خاتون لیڈی گاگا نے کہا ہے کہ کم عمری میں طاقتور شخص کی جانب سے متعدد مرتبہ ’ریپ‘ کیے جانے کی وجہ سے وہ حاملہ ہوگئی تھیں، جس کے باعث وہ تقریباً اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھی تھیں۔

لیڈی گاگا نے شہزادہ ہیری اور اوپرا ونفرے کی جانب سے ذہنی صحت پر بنائی گئی دستاویزی سیریز ’دی می یو کانٹ سی‘ یعنی ’مجھے تم نہیں دیکھ سکتے‘ کی پہلی قسط میں اپنے ساتھ ہونے والے استحصال پر کھل کر بات کی۔

لیڈی گاگا ماضی میں بھی متعدد مرتبہ اعتراف کر چکی ہیں کہ انہیں میوزک کی دنیا میں آتے ہی جنسی استحصال کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

سب سے پہلے لیڈی گاگا نے 2014 میں انکشاف کیا تھا کہ جب انہوں نے گلوکاری کی دنیا میں قدم رکھا اور جب ان کی عمر محض 19 برس تھی، تب انڈسٹری کے ایک شخص نے ان کا ’ریپ‘ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ذہنی صحت پر اوپرا ونفرے اور شہزادہ ہیری کی پہلی سیریز سامنے آگئی

بعد ازاں گلوکارہ نے 2016 اور 2018 میں بھی مذکورہ معاملے پر بات کی تھی جب کہ گزشتہ سال بھی انہوں نے اسی معاملے پر کھل کر بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ 19 برس کی عمر میں متعدد مرتبہ ان کا ’ریپ‘ کیا گیا تھا۔

لیڈی گاگا نے ماضی میں بھی ’ریپ‘ کرنے والے شخص کا نام نہیں بتایا تھا اور اب تازہ سیریز میں بھی انہوں نے مذکورہ شخص کا نام لینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ ’می ٹو مہم‘ کے بعد بہت ساری خواتین نے بہادری دکھائی مگر وہ اب بھی اس مکروہ شخص کا نام لینے کو تیار نہیں۔

شوبز ویب سائٹ ’ولچر’ کے مطابق ایپل پلس ٹی وی پر نشر کی جانے والی سیریز کی پہلی قسط میں لیڈی گاگا اپنے ساتھ ہونے والے واقعے پر بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں اور کہا کہ وہ جس تکلیف سے گزریں، اس کا احساس صرف اور صرف انہیں اور ان کے جسم کو ہے۔

لیڈی گاگا نے بتایا کہ جس شخص نے ان کا ’ریپ‘ کیا، انہوں نے 19 برس کی عمر میں انہیں دھمکی دی کہ اگر وہ ان کے سامنے بے لباس نہیں ہوتیں تو وہ گلوکارہ کے تمام گانے جلا دے گا۔

گلوکارہ نے بتایا کہ ایک دن وہ شخص انہیں حاملہ حالت میں اپنے والدین کے گھر کے باہر پھینک کر چلا گیا، اس وقت انہیں الٹیاں آ رہی تھیں اور وہ سخت بیمار تھیں۔

لیڈی گاگا نے ایک بار مذکورہ واقعے کا ذکر ایوارڈ وصول کرنے کے دوران بھی کیا تھا—فائل فوٹو: رائٹرز
لیڈی گاگا نے ایک بار مذکورہ واقعے کا ذکر ایوارڈ وصول کرنے کے دوران بھی کیا تھا—فائل فوٹو: رائٹرز

آسکر و بافٹا ایوارڈ یافتہ اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’ریپ‘ کی وجہ سے حاملہ ہو جانے کے بعد وہ تقریبا اپنا ذہنی توازن کھو چکی تھیں اور شدید ذہنی مسائل کا شکار ہو چکی تھیں اور انہیں ایسا لگتا تھا کہ انہیں کچھ ہوجائے گا۔

گلوکارہ نے بتایا کہ انہوں نے صدمے کی حالت میں متعدد مرتبہ میڈیکل چیک اپ کراتے ہوئے سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی تک کروائے لیکن ان میں کسی بیماری کی تشخیص نہیں ہوئی۔

لیڈی گاگا نے جذباتی انداز میں بتایا کہ جو درد سی ٹی اسکین اور ایم آر آئی نہیں پکڑ سکے، اس درد کو ان کے جسم نے محسوس کیا اور وہ سالوں تک ذہنی اذیت میں مبتلا رہیں، یہاں تک کہ انہوں نے اپنی سرگرمیاں بھی محدود کردیں۔

لیڈی گاگا نے 2014, 2016 اور 2018 سمیت 2020 بھی اعتراف کیا تھا کہ ان کا ریپ کیا گیا تھا—فوٹو: رائٹرز
لیڈی گاگا نے 2014, 2016 اور 2018 سمیت 2020 بھی اعتراف کیا تھا کہ ان کا ریپ کیا گیا تھا—فوٹو: رائٹرز

اداکارہ نے بتایا کہ کم از کم تین سال بعد انہوں نے آہستہ آہستہ زندگی کی جانب لوٹنا شروع کیا تاہم اب بھی انہیں وہ واقعات یاد آتے ہیں تو انہیں تکلیف ہوتی ہے۔

لیڈی گاگا نے کہا کہ وہ اس مکروہ شخص کا دوبارہ کبھی چہرہ دیکھنا پسند نہیں کریں گی اور نہ ہی اس کا نام لینا پسند کریں گی۔

خیال رہے کہ لیڈی گاگا کا شمار دنیا کی معروف ترین اور طاقتور ترین شوبز و میوزک شخصیات میں شمار ہوتا ہے، انہوں نے کم عمری میں گلوکاری کا آغاز کیا تھا۔

لیڈی گاگا کو شوبز و میوزک کی دنیا میں آئے ہوئے دو دہائیوں سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے اور انہوں نے فلمی دنیا کے سب سے معتبر آسکر ایوارڈ سمیت میوزک کے سب سے بہترین ایوارڈ گریمی سمیت بافٹا، گلڈ اسکرین، بل بورڈ، امریکن ایوارڈز اور ایم ٹی وی ایوارڈ سمیت کئی ایوارڈز جیت رکھے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں