ایسا انوکھا سفید پینٹ جو ایئرکنڈیشنر کی 'ضرورت' ختم کردے

اپ ڈیٹ 23 مئ 2021
— فوٹو بشکریہ پورڈیو یونیورسٹی
— فوٹو بشکریہ پورڈیو یونیورسٹی

موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں گرمی کی شدت میں ہر سال اضافہ ہورہا ہے اور اس کے نتیجے میں ایئرکنڈیشنر کا استعمال بھی عام ہوتا جارہا ہے۔

مگر تصور کریں ایک ایسے پینٹ کا جس کو گھر پر کرنے کے بعد اے سی کی ضرورت نہیں رہے گی۔

جی ہاں واقعی ایک امریکی یونیورسٹی نے ایسا پیٹ تیار کیا ہے جو اے سی کی 'ضرورت' ختم کردے گا۔

پورڈیو یونیورسٹی کے انجنیئرز کا تیار کردہ یہ خاص سفید پینٹ 95.5 فیصد سورج کی روشنی منعکس کرکے سطح کو ارگرد کے ماحول کے مقابلے میں 19 ڈگری فارن ہائیٹ ٹھنڈا کردیتا ہے۔

یہ ایسی کامیابی ہے جو اب تک کسی کمرشل ہیٹ ریفلیکٹنگ وائٹ پینٹس میں حاصل نہیں کی جاسکی۔

محققین کی جانب سے اس پینٹ پر ہونے والے تحقیقی کام کے نتائج جریدے جرنل رپورٹس فزیکل سائنس میں جاری کیے گئے تھے۔

محقین کا کہنا تھا کہ آپ کو ایئرکنڈیشنر کی ضرورت اس لیے پڑتی ہے کیونکہ سورج کی روشنی چھت اور دیواروں کو گرم کردیتی ہے اور گھر کے اندر گرمی کا احساس بڑھ جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ پینٹ ایئرکنڈیشنر کی ضرورت ختم کردے گا کیونکہ یہ سورج کی روشنی کو منعکس کرے گا اور گھر کے اندر حرارت کو کم کردے گا۔

اس پینٹ کی تیاری کئی سال کی محنت کا تنیجہ ہے جس کے لیے مختلف پینٹ فارمولیشن کو آزمایا گیا۔

تحقیقی ٹیم کے مطاب اس پینٹ میں کیشلئیم کاربونیٹ کو بنیادی جز کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔

تحقیقی ٹیم نے اس پینٹ کا موازنہ کمرشل وائٹ پینٹس سے انفراریڈ کیمرے کی مدد سے کیا۔

یہ پینٹ انفراریڈ تصویر میں جامنی رنگ کا نظر آتا ہے جس سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ سورج کی براہ راست روشنی میں بھی ٹھنڈا رہتا ہے۔

تحقیقی ٹیم کو توقع ہے کہ مستقبل میں یہ پینٹ گھروں، چھتوں، گاڑیوں اور شاہراؤں پر استعمال ہوگا جس سے عمارات میں بہت زیادہ توانائی استعمال کرنے ایئرکنڈیشنر کی طلب کم کرنے میں مدد ملے گی۔

تاہم اس پینٹ کو عام افراد تک پہنچنے میں ابھی کافی وقت درکار ہوگا اور تحقیقی ٹیم سے یہ بھی جائزہ لیا جارہا ہے کہ دیگر رنگوں میں بھی اس طرح کی ٹھنڈک کی خصوصیات موجود ہیں یا نہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں