بھاری معاوضے کے عوض نامناسب کرداروں کی پیش کش ہوتی ہے، ملیکا شراوت

فلم ساز بولڈ کرداروں کی ہی پیش کش کرتے ہیں، اداکارہ—فائل فوٹو: انسٹاگرام
فلم ساز بولڈ کرداروں کی ہی پیش کش کرتے ہیں، اداکارہ—فائل فوٹو: انسٹاگرام

بولڈ اور گلیمر کردار ادا کرنے سے شہرت حاصل کرنے والی بولی وڈ اداکارہ 44 سالہ ملیکا شراوت نے کہا ہے کہ انہیں اب بھی بھاری معاوضے کے عوض فلموں میں ’گلیمر، نامناسب اور بولڈ‘ کردار ادا کرنے کی پیش کی جاتی ہے۔

’خواہش، مرڈر، ہس، ڈرٹی پولیٹکس، تھینک یو، ویلکم، دی متھ اور شادی سے پہلے‘ جیسی فلموں میں اداکاری کرنے والی اداکارہ کے مطابق اب اگرچہ لوگوں اور فلم سازوں کی سوچ بدل چکی ہے لیکن اس کے باوجود انہیں ماضی جیسے ہی بولڈ اور نامناسب کرداروں کی پیش کش ہوتی ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں ملیکا شراوت نے کہا کہ انہیں فلم انڈسٹری میں 17 سال ہوچکے مگر انہیں بولڈ اور گلیمر کرداروں کے علاوہ دوسرے کرداروں کی انتہائی کم پیش کش کی جاتی ہے۔

ملیکا شراوت کا کہنا تھا کہ انہوں نے جب 17 سال قبل 2004 کی فلم ’مرڈر‘ میں بولڈ اداکاری کی تھی، تب انہیں ’گندی اور بری عورت‘ کہا گیا تھا اور لوگ انہیں اچھی نظروں سے نہیں دیکھتے تھے۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’مرڈر‘ میں اداکاری کے بعد اخلاقی طور پر ایک طرح سے ان کا قتل ہی کردیا گیا تھا مگر اب فلم دیکھنے اور فلم بنانے والوں کی سوچ بدل چکی ہے۔

ملیکا شراوت کے مطابق ماضی میں جو مناظر یا باتیں معیوب سمجھی جاتی تھیں اب وہ ہر فلم میں ہوتی ہیں اور شائقین بھی انہیں دیکھ کر کوئی رد عمل نہیں دیتے یا حیرانی کا اظہار نہیں کرتے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا ملیکا شراوت کو پیرس میں فلیٹ سے بےدخل کردیا گیا؟

فلموں میں خود کو مخصوص کردار دیے جانے کے سوال پر انہوں نے بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں آج بھی فلم ساز زیادہ تر بولڈ کرداروں کی پیش کش کرتے ہیں، جس کے بدلے میں انہیں بھاری معاوضے کی پیش کش کی جاتی ہے۔

مرڈر میں اداکاری کے بعد لوگوں نے گندی عورت کہنا شروع کیا، اداکارہ—اسکرین شاٹ/ مرڈر فلم
مرڈر میں اداکاری کے بعد لوگوں نے گندی عورت کہنا شروع کیا، اداکارہ—اسکرین شاٹ/ مرڈر فلم

ملیکا شراوت کے مطابق تاہم جلد ہی وہ اپنی فلم ’آر کے‘ (RK/RKAY) میں مختلف اور قدرے سنجیدہ کردار میں نظر آئیں گی اور وہ مذکورہ کردار ادا کرکے بہت خوش ہیں۔

اداکارہ نے بتایا کہ مذکورہ فلم کے ہدایت کار رجت کپور بہادر نکلے کہ انہوں نے انہیں بولڈ کردار کے بجائے آرٹ کردار کے لیے منتخب کیا اور انہیں یقین ہے کہ ان کی اداکاری دوسرے ہدایت کاروں کی ان سے متعلق سوچ بدلنے کا سبب بنے گی۔

ایک سوال کے جواب میں ملیکا شراوت نے کہا کہ ایک تو انہیں بولڈ کرداروں کی پیش کش کی جاتی ہے اور دوسرا یہ کہ ان کا کوئی ’بوائے فرنڈ‘ بھی نہیں جو انہیں ہونے والے کرداروں کی پیش کش پر کوئی تجویز دے۔

خیال رہے کہ ملیکا شراوت کی آنے والی فلم ’آر کے‘ کو جلد ہی امریکا میں سینما گھروں میں ریلیز کردیا جائے گا جب کہ بھارت سمیت دیگر ممالک میں اسے اسٹریمنگ ویب سائٹ پر ریلیز کیے جانے کا امکان ہے۔

’آر کے‘ میں 1950 اور 1960 کا دور دکھایا گیا ہے، فلم کی کہانی شوبز کی دنیا اور اداکاروں کے درمیان رومانس کے گرد گھومتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں