یوم تکبیر: پاکستان کو ایٹمی طاقت بنے 23 برس ہوگئے

اپ ڈیٹ 28 مئ 2021
ان ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا کی 7ویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا — فائل فوٹو / ریڈیو پاکستان
ان ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا کی 7ویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا — فائل فوٹو / ریڈیو پاکستان

پاکستان میں آج (28 مئی) کو یوم تکبیر منایا جارہا ہے، جب 23 برس قبل اسی روز پاکستان نے بھارتی ایٹمی دھماکوں کے جواب میں اپنی جوہری طاقت کا مظاہرہ کیا تھا۔

23 برس قبل، 28 مئی 1998 کو پاکستان نے بلوچستان کے علاقے چاغی میں دھماکوں کے ذریعے بھارت کے ایٹمی دھماکوں کا جواب دیا تھا۔

ان ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا کی 7ویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا اور اسی دن کو 'یوم تکبیر' کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔

ایٹمی دھماکوں کے بعد 1999 میں بھارت اور پاکستان کے درمیان کارگل جنگ بھی ہوئی، جس کی وجہ سے یوم تکبیر بہت زیادہ جوش و خروش سے منایا گیا تھا۔

تاہم اکتوبر 1999 میں نواز شریف کی حکومت کا خاتمہ ہوا اور ملک میں جنرل پرویز مشرف کی فوجی حکومت آگئی تھی، جس کے بعد یوم تکبیر اس جوش و جذبے سے نہیں منایا جا سکا۔

یہ بھی پڑھیں: یوم تکبیر: 28 مئی جوہری ہتھیاروں سے متعلق پاکستانی تاریخ کا اہم دن

دوسری جانب بولٹن آف اٹامک سائنٹسٹ نامی ادارے نے بتایا تھا کہ پاکستان کے ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد پڑوسی ملک بھارت کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

پاکستان اور بھارت، دونوں نے ہی پہلی مرتبہ 1998 میں 3، 3 ہفتوں کے وقفے سے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کیے تھے۔

2014 ایٹمی مواد کو لاحق خطرات کی سیکیورٹی کے لیے اقدامات کے حوالے سے انڈیکس میں پاکستان کا درجہ بھارت سے بھی بہتر تھا۔

اسی برس کے این ٹی آئی انڈیکس میں 9 ایٹمی مسلح قوتوں میں سے زیادہ تر کا درجہ وہی ہے، اس میں صرف ایک پوائنٹ کی کمی بیشی ہوئی جبکہ 2012 کے مقابلے میں پاکستان کے ایٹمی مواد کی سیکیورٹی کے حوالے سے 3 درجے بہتری آئی، جو کسی بھی ایٹمی ملک کی بہتری میں سب سے زیادہ ہے۔

پاکستان کے جوہری پروگرام کے خالق اور ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے مطابق پاکستان کا جوہری پروگرام امریکا اور برطانیہ سے زیادہ محفوظ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں