علما کرام جمعہ کے خطبات میں عوام کو ویکسینیشن کی تلقین کریں، صدر مملکت

اپ ڈیٹ 02 جون 2021
منبر و محراب سے اچھی باتوں کی تلقین قوم کی ضرورت ہے، کورونا کے حوالے سے امور پر آگاہی ملک کی ضرورت ہے، عارف علوی - فوٹو:ڈان نیوز
منبر و محراب سے اچھی باتوں کی تلقین قوم کی ضرورت ہے، کورونا کے حوالے سے امور پر آگاہی ملک کی ضرورت ہے، عارف علوی - فوٹو:ڈان نیوز

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ منبر اور محراب عوام کی تدریس کے لیے اہمیت رکھتے ہیں، جمعے کے خطبات میں علما عوام کو ویکسینیشن کی تلقین کریں۔

صدر عارف علوی نے ویڈیو لنک کے ذریعے منعقدہ اجلاس میں ملک بھر کے علما و مشائخ کو کورونا ویکسین کی اہمیت اور اس کے بارے میں عوام میں شعور اجاگر کرنے کے حوالہ سے محراب و منبر کے کردار کے مشاورتی اجلاس سے خطاب کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اہم معاملات پر یکجہتی پر حکومت علما کرام اور مشائخ کی مشکور ہے، یکجہتی کی ابتدا منبر و محراب سے ہوئی جس کے نتیجے میں عوام کا اعتماد بحال ہوا۔

صدر مملکت نے کہا کہ کووڈ 19 کا مقابلہ کرنے کے لیے علما و مشائخ، میڈیا، سول سوسائٹی، حکومت اور این سی او سی کی مربوط پالیسی کے نتیجے میں پاکستان نے دوسرے ممالک کے مقابلے میں اچھی کامیابی حاصل کی ہے اور یہ آپ کے تعاون کے بغیر ممکن نہیں تھا۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کے بعد صدر مملکت بھی کورونا وائرس سے متاثر

عارف علوی نے کہا کہ 'اس حوالے سے آپ نے تعاون کرکے نیکیاں کمائی ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 14 سو سال سے علما و مشائخ خدا اور اس کے رسول ﷺ کا پیغام عوام تک پہنچا رہے ہیں اور اسلام کی بقا مسلسل منبر و محراب سے منسلک ہے۔

انہوں نے کہا کہ مساجد اور امام بارگاہوں پر توجہ کرنے پر لوگوں نے سوال کیا کہ بازاروں میں کیا ہو رہا ہے؟ اس پر توجہ نہیں جبکہ حکومت مساجد اور امام باگارہوں پر توجہ دے رہی ہے۔

اس حوالے سے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ آپ کا کام نصیحت کرنا اور معاشرے میں اچھی بات کو پھیلانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'سماجی مسائل پر علما و مشائخ کی معاونت اور مخصوص موضوعات پر خطبات کے بارے میں کہا گیا کہ حکومت ان پر کنٹرول چاہتی ہے حالانکہ ایسی کوئی بات نہیں ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'میں نے دو سال قبل اسلامی نظریاتی کونسل سے درخواست کی تھی کہ اہم سماجی اور معاشرتی موضوعات کی مناسبت سے ایک کتابچہ تیار کیا جائے تاکہ منبر و محراب سے اس کے بارے میں عوام کی رہنمائی کی جاسکے'۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ منبر و محراب سے اچھی باتوں کی تلقین قوم کے لیے ضروری ہے، اس امور پر آگاہی ملک کی ضرورت ہے اور کورونا وائرس بھی ان میں سے ایک ہے اس لیے اس کے حوالے سے قرآنی احکامات کو عام کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت، وزیر اعظم و دیگر کا عید الفطر پر قوم کے نام پیغام

انہوں نے کہا کہ کم خوراکی اور بچوں میں اسٹنٹنگ ملک کا ایک اہم مسئلہ ہے جبکہ اس کے بارے میں احکام خداوندی ہیں کہ ماں اپنے بچوں کو ایک مقررہ وقت تک دودھ پلائیں، ایسا نہ ہونے سے یہ مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے قرآنی احکامات کا پرچار ہمارا فرض ہے۔

عارف علوی کا کہنا تھا کہ 'اسی طرح وراثت کے حقوق کے بارے میں حکم کی پابندی نہیں ہوتی اس پر بھی ہماری ذمہ داری ہے کہ لوگوں کو بتائیں'۔

انہوں نے کہا کہ معاشرتی فلاح و بہبود کی منابست کے لیے مخصوص موضوعات پر خطبات کے لیے کتابچہ کی تیاری لازمی نہیں لیکن یہ معاشرتی فلاح و بہبود کے لیے ضروری ہے اور اس حوالے سے حکومت کی قطعاً کوئی پابندی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مشاورتی اجلاس کے دوران مشترکہ اعلامیے پر بھی اتفاق کیا گیا جس کے اہم نکات پڑھ کر سنانا چاہتا ہوں۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ 'مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ عوام الناس کی جان و مال اور صحت کی حفاظت دین کا اہم مقصد ہے، کورونا ایک وبائی مرض ہے جس کی روک تھام شریعت کا حکم ہے، اس سے دنیا میں لاکھوں اموات ہو چکی ہیں اور ماہرین صحت اس کی ویکسین کی اہمیت پر زور دیتے ہیں اور علما و مشائخ بھی اس کی حمایت کرتے ہیں'۔

مزید پڑھیں: صدر مملکت عارف علوی کورونا وائرس سے صحتیاب

انہوں نے کہا کہ 'علما و مشائخ کورونا ویکسین کی تلقین کریں گے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو لگائی جاسکے اور کاروبار زندگی احسن طریقے سے جاری ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ملک میں رجسٹرڈ کی گئی ویکسین، اس کے اجزا اور اس کی تیاری پر علما نے اطمینان کا اظہار کیا ہے جبکہ ویکسین لگوانے کے لیے لوگوں کو مساجد اور امام بارگاہوں سے تلقین کی جائے گی'۔

انہوں نے کہا کہ 'مشائخ پہلے بھی اس کی تلقین کررہے ہیں اور انہوں نے خود بھی لگوائی ہے تاہم آئندہ جمعے کے خطبات میں اس کی خصوصی تلقین کی جائے گی'۔

صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ 'پاکستان کی تعمیر و ترقی اور کامیابی میں علما کا کردار اہم ہے، ہماری کوشش ہوگی کہ علما و مشائخ کے مشورہ اور رہنمائی سے قوم کی تربیت کریں'۔

تبصرے (0) بند ہیں