اسرائیل: وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کے خلاف اتحاد کا قیام آخری مراحل میں داخل

اپ ڈیٹ 02 جون 2021
اتحادیوں کی مذاکراتی ٹیم نے پوری رات بیٹھ کر اتحادی حکومت بنانے کی سمت پیشرفت کی ہے،  ترجمان ننفتالی بینیٹ - فائل فوٹو:اے پی
اتحادیوں کی مذاکراتی ٹیم نے پوری رات بیٹھ کر اتحادی حکومت بنانے کی سمت پیشرفت کی ہے، ترجمان ننفتالی بینیٹ - فائل فوٹو:اے پی

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کو عہدے سے ہٹانے اور سیاست میں 'تبدیلیاں' لانے کے لیے اسرائیلی سیاستدانوں کے اتحاد کا قیام آخری مراحل میں پہنچ گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ان کے پاس رات 12 بجے تک کا وقت ہے کہ وہ ایک متبادل گورننگ اتحاد قائم کریں جس سے 'بی بی' کے نام سے مشہور دائیں بازو کے رہنما کی حکومت کا خاتمہ ہوگا جس نے گزشتہ 12 سالوں سے اسرائیل پر حکومت کی ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی وزیراعظم پر 'طاقت کے ناجائز استعمال' کا الزام

اس کی قیادت سابقہ ٹی وی اینکر یائر لاپڈ کر رہے ہیں جو سیکولر سینٹرسٹ ہیں اور جنہوں نے چند روز قبل ہی ایک ارب پتی دائیں بازو کے مذہبی قوم پرست نفتالی بینیٹ کی اہم حمایت حاصل کی تھی۔

نفتالی بینیٹ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ 'اتحادیوں کی مذاکراتی ٹیم نے پوری رات بیٹھ کر اتحادی حکومت بنانے کی سمت پیشرفت کی ہے'۔

120 نشستوں والی پارلیمنٹ میں 61 نشستوں کی اکثریت حاصل کرنے کے لیے ان کے غیر متوقع اتحاد میں انہیں بائیں بازو اور دائیں بازو کی جماعتوں کو بھی شامل کرنا پڑے گا اور امکان ہے کہ انہیں عرب اسرائیلی سیاستدانوں کی حمایت کی ضرورت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: نیتن یاہو کے 'دورے' کے ایک روز بعد ہی اسرائیل نے سعودیہ کو قرنطینہ ممالک کی فہرست سے نکال دیا

اسرائیل کے زیر قبضہ مغربی کنارے میں یہودی آبادکاری جیسے فلیش پوائنٹ پر گہرے نظریاتی اختلافات کے باوجود 71 سالہ بینجمن نیتن یاہو کو عہدے سے ہٹانے کے لیے گروپ بندی کو متحد ہونا پڑے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں