کینیڈا کے وزیر اعظم نے مسلم اہلخانہ کے قتل کو دہشت گرد حملہ قرار دے دیا

اپ ڈیٹ 09 جون 2021
کینیڈا کے وزیر اعظم ہاؤس آف کامنز میں واقعے کے خلاف اظہار یکجہتی کے طور پر خاموشی اختیار کیے گئے تھے— فوٹو: اے پی
کینیڈا کے وزیر اعظم ہاؤس آف کامنز میں واقعے کے خلاف اظہار یکجہتی کے طور پر خاموشی اختیار کیے گئے تھے— فوٹو: اے پی

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے مسلمان خاندان کے چار افراد کی ہلاکت کو دہشت گرد حملہ قرار دیا ہے جنہیں ایک شخص نے ٹرک تلے کچل دیا۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ہاؤس آف کامنز میں خطاب کرتے ہوئے کینیڈا کے وزیراعظم نے کہا کہ یہ قتل کوئی حادثہ نہیں تھا، یہ ایک دہشت گرد حملہ تھا، جو ہماری برادریوں میں سے ایک کے دل میں نفرت کا نتیجہ تھا۔

مزید پڑھیں: کینیڈا: نفرت کی بنیاد پر حملے میں پاکستانی نژاد خاندان کے 4 اراکین جاں بحق

حملے کے فورا بعد ہی گرفتار کیے گئے 20 سالہ ملزم پر پہلے درجے کے قتل اور قتل کی کوشش کے چار الزامات عائد کیے گئے ہیں جبکہ مسلم برادری کے متعدد رہنماؤں نے عدالتوں سے اس واقعے کو دہشت گردی قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

حکام پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اتوار کی شام کینیڈا کے وسطی صوبہ اونٹاریو کے شہر لندن میں پیش آنے والا واقعہ 'نفرت' کا نتیجہ تھا۔

کینیڈا کے وزیر پبلک سیفٹی بل بلیئر نے اس حملے کو اسلامو فوبیا کا خوفناک اقدام قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ اس خاندان کو اس کے عقیدے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا اور یہ حملہ بظاہر حملہ آور کی مسلمانوں سے نفرت کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کینیڈا کا واقعہ انفرادی فعل نہیں، اسلاموفوبیا کا بڑھتا ہوا تشویشناک رحجان ہے، وزیر خارجہ

پولیس کے مطابق یہ حملہ اس وقت ہوا جب ایک خاندان کے افراد ایک ساتھ فٹ پاتھ پر چل رہے تھے اور اسی دوران وہ سڑک پار کرنے کا سوچ ہی رہے تھے کہ ایک کالے پک اپ ٹرک نے انہیں کچل دیا۔

'مسلمان ہونے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا'

اونٹاریو کے شہر لندن کے میئر ایڈ ہولڈر کے مطابق مارے گئے چار افراد ایک ہی خاندان کی تین نسلوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔

ان پانچ میں سے 4 افراد موقع پر ہلاک جبکہ ایک بچہ زخمی اور ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سب امید کرتے ہیں کہ کمسن لڑکا اپنی چوٹوں سے جلد صحت یاب ہو جائے گا حالانکہ ہم جانتے ہیں کہ ہمیں اس بزدلانہ اسلاموفوبک حملے کی وجہ سے ہونے والے نقصان، دکھ اور احساس سے نکلنے میں طویل عرصہ لگے گا۔

کینیڈا کی مسلم ایسوسی ایشن نے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ اس خوفناک حملے کے خلاف نفرت اور دہشت گردی کی کارروائی کی جائے۔

جاسوس سپرنٹنڈنٹ پاول ویٹ نے بتایا کہ مشتبہ شخص کی شناخت ناتھینل ویلٹ مین کے نام سے ہوئی ہے جو حفاظتی سامان سے لیس تھا اور اسے جائے حادثہ سے 7کلومیٹر دور ایک مال سے گرفتار کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: کینیڈا میں دہشت گردی کا واقعہ مغرب میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا کی علامت ہے، وزیراعظم

اس واقعہ نے جنوری 2017 میں کیوبیک سٹی کی ایک مسجد میں فائرنگ کے واقعے کی یاد تازہ کردی ہے جس میں 6 افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ اپریل 2018 گاڑی تلے کچلنے کے واقعے میں کم از کم 10 افراد مارے گئے تھے۔

جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ ان سب کو اپنے مسلم عقیدے کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا کینیڈا میں یہ ہو رہا ہے اور اسے روکنا ہو گا۔

تبصرے (0) بند ہیں