موٹاپا ایک بہت پیچیدہ اور پراسرار عارضہ ہے اور حالیہ دہائیوں میں اس کی شرح میں بہت تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

صرف امریکا میں ہی 40 فیصد سے زیادہ بالغ افراد موٹاپے کے شکار ہیں اور جسمانی وزن کو کم کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

طرز زندگی میں مستحکم تبدیلیاں، صحت بخش غذا اور ورزش کے مضبوط قوت ارادی کے علاوہ اس مسئلے سے نجات کے لیے سرجری اور ادویات ہی دستیاب 2 آپشنز ہیں۔

مگر سرجری سے مختلف پیچیدگیوں کا خطرہ بڑھتا ہے، جہاں تک ادویات کی بات ہے تو وہ ہمیشہ کام نہیں کرتی اور ان کے بھی اپنے مضر اثرات ہوتے ہیں۔

مگر امریکا کے یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے ایک نئی دوا کی منظوری دی ہے جو موٹاپے سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

یہ دوا ویگوی (Wegovy) ایسے مالیکیول سیماگلیوٹائڈ (semaglutide) پر مبنی ہے جس کے حالیہ ٹرائل میں وہ جسمانی وزن میں نمایاں کمی لانے میں کامیاب ثابت ہوا تھا۔

اس دوا کی 2.4 ملی گرام مقدار ہفتے میں ایک بار موٹاپے کے شکار افراد کو انجیکشن کے ذریعے دینے کی منظوری دی گئی ہے۔

ایف ڈی اے کے بیان کے مطابق اس منظوری سے موٹاپے کے شکار بالغ افراد کو ایک مفید نیا علاج میسر آسکے گا۔

سیماگلیوٹائڈ (semaglutide) پر مبنی ایک دوا پر ایک بین الاقوامی تحقیق کے نتائج فروری 2021 میں جاری ہوئے تھے۔

سیماکلیوٹائڈ کو کم مقدار میں ذیابیطس ٹائپ ٹو کے علاجج کے لیے منظور کیا گیا ہے۔

اس تحقیق میں 16 مختلف ممالک کے 2 ہزار کے قریب موٹاپے کے شکار افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

ان افراد کے 2 گروپس بنائے گئے اور ایک گروپ کو ہفتے میں ایک بار اس دوا سیماگلیوٹائڈ (semaglutide) کا استعمال کرایا گیا، یہ دوا ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریضوں کے علاج کے لیے بھی استعمال کی جاتی ہے۔

دوسرے گروپ کو پلیسبو تک محدود رکھا گیا، جبکہ دونوں گروپس سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں مددگار طرز زندگی کی عادات پر بھی عمل کرایا گیا۔

ٹرائل کے اختتام پر پلیسبو گروپ کے جسمانی وزن میں معمولی کمی آئی مگر دوسرے گروپ میں یہ کمی بہت زیادہ نمایاں تھی۔

68 ہفتوں تک اس دوا کے استعمال سے لوگوں میں کھانے کی اشتہا دب گئی جبکہ ان کے مجموعی جسمانی وزن میں اوسطاً 14.9 فیصد کمی آئی، جبکہ 30 فیصد افراد کا جسمانی وزن 20 فیصد سے زیادہ کم ہوا۔

محققین کا کہنا تھا کہ اس وقت جسمانی وزن میں کمی کے لیے دستیاب ادویات کے مقابلے میں یہ نئی دوا دوگنا زیادہ وزن کم کرتی ہے۔

جسمانی وزن میں 5 سے 10 فیصد تک کمی لانا دل کی شریانوں کے امراض کا خطرہ کم کرتا ہے اور ایف ڈی اے کی منظوری کردہ دوا کے 4 کلینکل ٹرائلز میں یہ اثر دریافت کیا گیا۔

ایف ڈی اے کے مطابق اس دوا کے اثرات سامنے آنے میں چند ماہ لگ سکتے ہیں جبکہ لوگوں کو عارضی مضر اثرات بشمول قے اور ہیضے کا سامنا ہوسکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دوا کے اثرات اچھے ہیں مگر یہ کوئی جادوئی گولی نہیں اور جسمانی وزن میں کمی کو برقرار رکھنا بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں