بلوچستان: بجٹ میں ترقیاتی منصوبے نہ رکھنے پر اپوزیشن کا احتجاج، قومی شاہراہ بلاک

اپ ڈیٹ 18 جون 2021
ایڈووکیٹ ملک سکندر نے کہا ،کہ ہمارا دھرنا 24 گھنٹے رہتا ہے—فوٹو: بشکریہ پی پی آئی
ایڈووکیٹ ملک سکندر نے کہا ،کہ ہمارا دھرنا 24 گھنٹے رہتا ہے—فوٹو: بشکریہ پی پی آئی

بلوچستان میں اپوزیشن جماعتوں نے مجوزہ ترقیاتی منصوبے صوبائی بجٹ کا حصہ نہ بنانے پر اسے حکومتی نااہلی قرار دیا اور کوئٹہ، چاغی، واشک، خاران اور نوشکی سمیت بلوچستان کے متعدد شہروں اور قصبوں سے گزرنے والی قومی شاہراہوں کو بلاک کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کا صوبائی بجٹ آج پیش کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: بلوچستان میں بلدیاتی اداروں کی مضبوطی کا مطالبہ

صوبائی اسمبلی میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے رہنماؤں نے اعلان کیا کہ اگر ان کے مجوزہ ترقیاتی منصوبوں کو صوبائی بجٹ میں شامل نہ کیا گیا تو اسمبلی کی عمارت کا محاصرہ کرلیں گے اور کسی بھی رکن صوبائی اسمبلی کو عمارت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔

حزب اختلاف کے رہنماؤں کا گزشتہ تین روز سے بلوچستان اسمبلی کے باہر دھرنا بھی جاری ہے۔

ایڈووکیٹ ملک سکندر نے کہا کہ ہمارا دھرنا 24 گھنٹے رہتا ہے۔

ملک سکندر آئندہ بجٹ میں حزب اختلاف کی ترقیاتی اسکیموں کو اہمیت نہ دینے پر حکومت کے خلاف احتجاج کی قیادت کررہے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کا بلوچستان کے پسماندہ جنوبی اضلاع کیلئے 600ارب کے ترقیاتی پیکج کا اعلان

دریں اثنا جمعیت علمائے اسلام (ف) کے صوبائی امیر اور ممبر قومی اسمبلی مولانا عبد الواسع نے اپوزیشن جماعتوں کے احتجاجی کیمپ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں کے حامیوں، سول سوسائٹی کے ممبران، تاجروں اور دیگر لوگوں کو بلڈنگ میں وزرا اور ایم پی اے کے داخلے کو روکنے کے لیے بلوچستان اسمبلی کے باہر جمع ہونے کی درخواست کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کو بجٹ پیش کرنے کی اجازت نہیں دیں گے جو مرکزی اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت کے بغیر تیار کیا گیا ہے۔

عبدالواسع نے مزید کہا کہ ڈیولپمنٹ سے متعلق منصوبوں میں ان کی مجوزہ ترقیاتی اسکیموں کو نظرانداز کردیا گیا۔

مولانا عبدالواسع نے اتحادی حکومت سے اتفاق رائے سے بجٹ بنانے کے لیے کم سے کم 5 دن کے لیے بجٹ ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا۔

مزیدپڑھیں: مالی سال 21-2020: بلوچستان کا 465 ارب روپے کا بجٹ پیش

دریں اثنا اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں بشمول بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی۔ مینگل)، پختون خواہ ملی عوامی پارٹی (پی کے ایم اے پی) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) نے اپنی جماعتوں کی کال پر کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو صنعتی راستے بند کردیے۔

تبصرے (0) بند ہیں