وہ یورپی قصبہ جہاں ایک گھر کی قیمت محض 25 روپے

19 جون 2021
اس قصبے کا چند روپوں میں فروخت ہونے والا ایک گھر — رائٹرز فوٹو
اس قصبے کا چند روپوں میں فروخت ہونے والا ایک گھر — رائٹرز فوٹو

کروشیا یورپ کا ایک خوبصورت ملک ہے اور وہاں گھر خریدنے کے لیے لاکھوں ڈالرز کی ضرورت ہوتی ہے۔

مگر شمالی کروشیا کے ایک چھوٹے قصبے میں گھروں کو محض ایک کیونا (کروشین کرنسی لگ بھگ 25 روپے) میں فروخت کیا جارہا ہے تاکہ وہاں کی گھٹتی آبادی کو بڑھایا جاسکے۔

لیگارڈ نامی قصبے میں 2 ہزار 2 سو سے زیادہ افراد مقیم ہیں اور گزشتہ ایک صدی کے دوران وہاں سے زیادہ تر افراد دیگر علاقوں میں منتقل ہوگئے ہیں۔

قصبے کے میئر ایوان سابولک نے اتنی کم قیمت یں گھروں کو فروخت کرنے کے حوالے سے بتایا کہ اس کا مقصد قصبے کو پھر نقشے میں واپس لانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایک سرحد قصبے میں تبدیل ہوگئے ہیں جہاں دیگر مقامات کے مقابلے میں سہولیات کم ہیں کیونکہ آبادی میں بتدریج کمی آئی ہے۔

اب تک 17 گھر فروخت بھی کیے جاچکے ہیں جبکہ انتظامیہ کی جانب سے گھروں کی تزئین و آرائش کے لیے 25 ہزار کیونا (6 لاکھ 23 ہزار روپے سے زائد) دینے کا وعدہ بھی کیا گیا ہے۔

رائٹرز فوٹو
رائٹرز فوٹو

اس اسکیم کے تحت اب صرف ایک گھر اور ایک عمارت کا پلاٹ کی فروخت باقی رہ گئی ہے۔

میئر نے بتایا کہ نئے آنے والوں کو فوڈ پروڈکشن اور میٹریل پراسیس کرنے والی صنعتوں میں ملازمتیں بھی کرسکیں گے۔

مگر اتنے سستے گھروں کی پیشکش کے ساتھ کچچھ شرائط بھی ہیں۔

مجوزہ خریداروں کی عمر 40 سال سے کم ہونی چاہیے، مالی طور پر خودمختار اور کم از کم 15 سال تک رہنے کا عزم بھی کرنا ہوگا۔

اسی طرح ان گھروں میں رہنے والے جوڑوں میں سے کسی ایک نے ہائی اسکول کی تعلیم مکمل کی ہو اور 3 سال تک کام کا تجربہ اضافی خصوصیات سمجھی جائیں گی۔

ایسے ایک گھر کو خریدنے والے ڈینیل ہارمینسر نے بتایا کہ کاغذات میں ہم نے کم از کم 15 سال تک یہاں رہنا ہے مگر یہ کوئی مسئلہ نہیں، گھر تعمیرشدہ ہے اور ہمارا اسے فروخت کرنے یا کہیں اور منتقل ہونے کا ارادہ نہیں۔

میئر کا کہنا تھا کہ اگرچہ یورپ سے باہر کے ممالک کے رہائشیوں نے بھی اس اسکیم میں بہت زیادہ دلچسپی ظاہر کی ہے مگر امیگریشن کی پیچیدگیوں کے باعث فی الحال یہ گھر یورپ سے باہر کے رہائشیوں کو فروخت نہیں کیے جارہے۔

ان پیچیدگیوں میں کووڈ 19 کی پابندیاں اور ویکسنیشن کی مشکلات قابل ذکر ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں