جس ملک میں مہنگائی نہیں ہوگی تو وہ ملک رک جائے گا، پرویز خٹک

اپ ڈیٹ 21 جون 2021
پرویز خٹک نے چیلنج کیا کہ کے پی میں کوئی کچا مکان دکھادیں—فوٹو: ڈان نیوز
پرویز خٹک نے چیلنج کیا کہ کے پی میں کوئی کچا مکان دکھادیں—فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے مہنگائی کو اپوزیشن کا پروپیگنڈا قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کہیں غربت نہیں جبکہ جس ملک میں مہنگائی نہیں ہوگی تو وہ ملک رک جائے گا۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ ہمیں عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے پاس جانے کی ضرورت نہیں تھی لیکن اس بلا میں ان کی کارکردگی سے پھنسے ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن) ہمارے لیے بارودی سرنگیں چھوڑ کر گئی ہے، عمر ایوب

انہوں نے کہا کہ دو سال میں آہستہ آہستہ قرضوں اور آئی ایم ایف سے ہمیشہ کے لیے جان چھوٹے گی، حکومت محنت کر رہی ہے اور اس ملک میں تبدیلی آرہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں معیشت بہتر ہورہی ہے، صنعت چل رہی ہے، ہم جب آئے تھے تو کارخانے تباہ تھے اور معیشت برباد تھی لیکن اب کارخانے چل پڑے ہیں اور ہماری حکومت نے ان کو ٹیکسز، بجلی، درآمدات میں مراعات دیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے بغیر کسی منشور، پروگرام اور اصلاحات کے حکومتیں دیکھی ہیں، وزیراعظم اور وزیراعلیٰ بیٹھ جاتا ہے، یہ سوچتا بھی نہیں ہے کہ ملک میں تعلیم کی کیا حالت ہے، صحت اور غریبوں کے کیا حالات ہیں تو یہ سب چیزیں نظر انداز کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کل ہماری اولاد سوال کرے گی، اگر ہم اپنا حق پورا ادا نہیں کریں گے تو عوام اور خدا بھی پوچھے گا، ہم نے اپنے صوبے میں حق ادا کردیا ہے اور اس کا نتیجہ سامنے ہے۔

انہوں نے کہا کہ صرف سرکاری نوکریوں سے روزگار نہیں ہوتا، مجھے دکھائیں اس وقت کون بے روزگار ہے، آپ کو مزدور نہیں ملتا، آپ کو گھروں میں نوکر نہیں ملتا کیونکہ لوگ صرف سرکاری نوکری چاہتے ہیں اور کوئی محنت کرنا نہیں چاہتا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 38 سال قبل میں سیاست میں آیا تو ہمارے علاقے اور سارے گاؤں کچے تھے، آج کوئی مجھے کچا مکان دکھا دے، کہاں غربت آگئی، کسی کے پاس گاڑیاں نہیں تھیں، موٹر سائیکل نہیں تھے لیکن آج ہر ایک اچھی زندگی گزار رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بالکل غلط پروپیگنڈا ہے کہ لوگ بھوکے ہوگئے ہیں، میرے صوبے میں آؤ اور مجھے کچا مکان دکھا دو تو میں کہوں گا کہ یہ ملک پیچھے جا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: حکومت نے آئندہ مالی سال میں قرضوں کی ادائیگی کے لیے 30 کھرب 60 ارب روپے مختص کردیے

ان کا کہنا تھا کہ اگر انہوں نے معیشت پڑی ہو تو یہ آیا ہے کہ دنیا میں ہر جگہ مہنگائی بڑھی ہے، امریکا اور یورپ میں بھی مہنگائی جاری ہے لیکن اس کا ایک فارمولا ہے، اگر عوام کا معیار زندگی نیچے جائے اور مہنگائی آئے تو تباہی اور اگر عوام کا معیار زندگی بہتر ہورہا ہے اور ان کے پاس پیسہ ہے تو وہ ملک میں تباہی نہیں ترقی ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور لوگوں کی زندگی آپس میں جڑی ہوئی ہے، دنیا میں آج دیکھیں، امریکا اور یورپ میں کون سی چیز سستی ہوئی، ان کی آمدن بڑھ رہی اور ملک بھی ترقی کر رہا ہے۔

پرویز خٹک نے کہا کہ جس ملک میں مہنگائی نہیں ہو، سب کچھ رک جائے تو وہ ملک رک جائے گا، نہ کوئی اگائے گا، نہ کوئی صنعت چلائے گا اور کاروبار نہیں ہوگا تو کس طرح ملک چلے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ عجیب 'فینومینا' شروع کیا ہوا ہے کہ مہنگائی اور غربت ہے، میں چیلنج کرتا ہوں کہ میرے صوبے میں آئیں، مجھے غریب تلاش کرکے دیں تو میں کہوں گا تم بڑا سچ بول رہے ہو۔

وزیر دفاع نے کہا کہ یہ سب ڈراما ہے، اپوزیشن کا یہ ڈراما اب نہیں چلے گا، اب لوگ سمجھ دار ہوگئے ہیں۔

اس موقع حکمران جماعت کے ایک رکن نے پرویز خٹک کو بتایا کہ کرک میں غربت ہے تو انہوں نے کہا کہ ہمارے رکن کہہ رہے تو میں مانتا ہوں کرک میں غربت ہوگی۔

وفاقی وزیر نے اپوزیشن کی جانب سے سوالات پر کہا کہ ہم نے ان کی باتیں سنیں، اگر ان کو برداشت نہیں ہے تو چلے جائیں میں اپنی تقریر پوری کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ میں اس فورم سے شہباز شریف کو چیلنج کرتا ہوں کہ آئیں مناظرہ کرتے ہیں کہ آپ کی 20 سالہ کارکردگی اور میری 5 سال اور موجودہ 3 سال کی کارکردگی کا جائزہ لیں۔

تبصرے (0) بند ہیں