عمران خان کشمیر کے بعد ملک کا جوہری پروگرام ختم کرنے کے درپے ہیں، بلاول کا الزام

اپ ڈیٹ 28 جون 2021
بلاول بھٹو زرداری نے الزام لگایا کہ اب وہ ملک کے جوہری پروگرام کو ختم کرنا چاہتے ہیں — فوٹو: پیپلز پارٹی ٹوئٹر اکاؤنٹ
بلاول بھٹو زرداری نے الزام لگایا کہ اب وہ ملک کے جوہری پروگرام کو ختم کرنا چاہتے ہیں — فوٹو: پیپلز پارٹی ٹوئٹر اکاؤنٹ

مظفر آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم عمران خان پر جوہری پروگرام ختم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ کشمیر کے بجائے گرفتار بھارتی جاسوس کمانڈر کلبھوشن یادیو کے سفیر اور وکیل بن گئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کوٹلی اور پونچھ اضلاع کے 4 شہروں میں بڑے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے وزیر اعظم عمران خان پر 'کشمیر کے معاملے میں سمجھوتہ' کرنے کا الزام لگایا۔

مزید پڑھیں: عمران خان مہنگائی کے ذمہ دار ہیں، مستعفی ہوجائیں، بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حق خودارادیت ہی واحد قابل عمل حل ہے، یہی وجہ ہے کہ ان کی جماعت اقوام متحدہ پر مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے الزام لگایا کہ 'اور اب وہ ملک کے جوہری پروگرام کو ختم کرنا چاہتے ہیں'۔

انہوں نے بھارت کے 5 اگست 2019 کے اقدام کو 'تاریخی حملہ' قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'وزیر اعظم عمران خان نے کچھ دوسرے اہم اقدامات کے علاوہ ملک کے نقشے میں بھی تبدیلی کی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا وزیراعظم رہنا ہر پاکستانی کی زندگی کیلئے خطرہ بن چکا ہے، بلاول بھٹو

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ کشمیر میں ہر ایک بچہ، پارلیمنٹ میں اپوزیشن اور ہم نعرے لگا رہے ہیں کہ کشمیر فروخت کرنا ناقابل قبول ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'عمران خان نیازی کشمیر پر خاموش رہ سکتے ہیں لیکن کشمیری نہیں مانیں گے'۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 25 جولائی کو آزاد کشمیر کے عوام پوری دنیا کو یہ پیغام دیں گے کہ وہ کسی کٹھ پتلی کے ساتھ نہیں بلکہ جمہوریت اور پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم آزاد کشمیر میں ایک ایسے وزیر اعظم کو دیکھنا چاہتے ہیں جو کٹھ پتلی نہ ہو، وہ کشمیر پر کوئی غلطی نہ کرے اور وہ مودی اور عمران خان نیازی دونوں کا مقابلہ کر سکے۔

مزید پڑھیں: اگر اسامہ بن لادن شہید، تو وزیراعظم کا اے پی ایس، آپریشن ضرب عضب پر کیا مؤقف ہے، بلاول

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی صرف آزاد جموں و کشمیر کے حقوق کی ضمانت نہیں دے گی بلکہ بھارت کے زیر قبضہ علاقے میں کشمیری بھائیوں کی آواز بھی بنے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ ہماری کسی بھی قیادت نے نریندر مودی سے کبھی ملاقات نہیں کی اور اکیلے میں کبھی ان سے ہاتھ نہیں ملایا، ہم ان کے ساتھ اسی طرح برتاؤ کریں گے جیسے وہ کشمیریوں کے ساتھ کرتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں