سیکیورٹی بریفنگ میں وزیراعظم کی غیر حاضری، فواد چوہدری کے بیان پر مسلم لیگ (ن) کا شدید ردعمل

02 جولائ 2021
مریم اورنگزیب نے فواد چوہدری کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے انہیں ثبوت دکھانے کو کہا—
مریم اورنگزیب نے فواد چوہدری کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے انہیں ثبوت دکھانے کو کہا—

مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے اراکین اسمبلی کو فوج کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے دی گئی اعلیٰ سطح کی سیکیورٹی بریفنگ میں وزیر اعظم کی غیرحاضری کی وجہ قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو قرار دینے پر وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

نجی ٹی وی جیو نیوز کے مارننگ شو کے میزبانوں سے جمعہ کو گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعظم اجلاس میں شرکت کے لیے تیار تھے لیکن شہباز کی جانب سے قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کو پیغام بھیجا گیا تھا کہ اگر وزیراعظم نے اجلاس میں شرکت کی تو اپوزیشن اجلاس سے واک آؤٹ کر جائے گی۔

مزید پڑھیں: فوج کا تقسیم کرنے والی سیاست سے گریز کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ پھر وزیر اعظم نے سوچا کہ واک آؤٹ کی ضرورت نہیں ہے اور آپ لوگ اجلاس میں شرکت کرسکتے ہیں اور میں نہیں آؤں گا۔

جب ان سے سوال پوچھا گیا کہ آیا وزیر اعظم کو ایسا لگا کہ اپوزیشن انہیں برداشت نہیں کرے گی یا قائد حزب اختلاف کی جانب سے واقعتاً کوئی پیغام بھیجا گیا تو فواد چوہدری نے تصدیق کی کہ باقاعدہ پیغام بھیجا گیا تھا۔

مسلم لیگ (ن) کی انفارمیشن سیکریٹری مریم اورنگزیب نے وزیر اطلاعات کے اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے سوال کیا کہ جب وزیر اعظم اس اجلاس میں شریک ہی نہیں تھے تو شہباز نے منع کیسے کیا؟ مسلم لیگ(ن) کے صدر نے کسی کو کوئی پیغام نہیں بھیجا۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ فواد چوہدری جھوٹے اور پراپیگنڈا مشین ہیں، جب اجلاس اسپیکر نے بلایا تو شہباز شرہیف منع کیسے کر سکتے ہیں؟۔

انہوں نے سوال کیا کہ کیا چوہدری کے پاس شہباز کی انکار کو ثابت کرنے کے لیے کوئی سرکاری دستاویز یا شواہد موجود ہیں اور انہیں چیلنج کرتے ہوئے وہ دکھانے کا کہا۔

یہ بھی پڑھیں: پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس، افغانستان کی صورتحال، اندرونی چینلجز پر بریفنگ

ان کا کہنا تھا کہ کیا عمران صاحب قومی اہمیت اور سلامتی کے دیگر امور پر بھی شہباز شریف کے کہنے پر نہیں آئے تھے؟ کیا وہ کورونا کی نیشنل پارلیمانی میٹنگ سے بھی شہباز شریف کے کہنے پہ چلے گئے تھے؟۔

دریں اثنا مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران اس حوالے سےسوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ بالکل درست بات ہے، ہم وزیر اعظم کو حکم دیتے ہیں کہ انہیں کیا کام کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری اس بات سے واقف نہیں تھے کہ وزیر اعظم قومی سلامتی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کا حصہ نہیں ہیں، کیا اس نے یہ نہیں دیکھا تھا کہ ان کے وزیر اعظم کی نشست خالی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اطلاعات یہ بھول گئے ہیں کہ وزیر اعظم کو اجلاس میں شرکت کی ضرورت نہیں تھی کیونکہ انہیں پہلے ہی بریفنگ مل چکی تھی اور جس پر انہوں نے اتفاق کیا تھا، تاہم اگر وہ آتے تو یہ بہت اچھی بات ہوتی۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز کا دورہ، سیکیورٹی پر بریفنگ

شاہد خاقان عباسی نے وزیر اطلاعات کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے سوال کیا کہ کیا انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے صدر کی بجٹ تقریر کے دوران کس نے ان حملوں اور تقریر میں خلل ڈالنے کا حکم دیا تھا، حکومتی وزرا اور اراکین قومی اسمبلی نے ہمیں بتایا کہ وزیر اعظم کی طرف سے براہ راست پیغام آیا تھا کہ وہ شہباز شریف کو بولنے نہ دیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں