صحافیوں نے 'متنازع' پنجاب بل میں تبدیلیاں مسترد کردیں

اپ ڈیٹ 07 جولائ 2021
پی ایف یو جے اور لاہور ایکشن کمیٹی نے بل کی مزمت کردی—فوٹو؛ پی پی آئی
پی ایف یو جے اور لاہور ایکشن کمیٹی نے بل کی مزمت کردی—فوٹو؛ پی پی آئی

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (پی ایف یو جے) اور لاہور کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) نے صحافیوں کے استحقاق سے متعلق پنجاب اسمبلی کے بل 2021 میں کی گئیں ترمیم کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بل کا مقصد صحافی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونکنے اور غصہ ٹھنڈا کرنا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں صدر پی ایف یو جےشہزادہ ذوالفقار اور سیکریٹری جنرل ناصر زیدی نے مشترکہ بیان میں کہا کہ پی ایف یو جے اور ایکشن کمیٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے پریس ریلیز کے ذریعے نوٹی فائی کیے گئے ترمیمی بل کو مسترد کرتے ہوئے متنازع بل کی شق 21 کو مکمل طور پر ختم کیا جائے۔

یاد رہے کہ ترمیمی بل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پاکستان مسلم لیگ (ق)، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے سمیت تمام جماعتوں نے متفقہ طور پر منظور کیا تھا اور بل کی سمری کے مطابق ایوان کی تشکیل کردہ جوڈیشل کمیٹی کو ایوان کا تقدس، یا کسی کمیٹی یا رکن رکن کی توہین پر کسی بھی صحافی اور بیورو کریٹ سے تفتیش کرنے اجازت دی گئی، پی ایف یو جے کی کال پر ملک بھر میں صحافیوں نے ریلیاں نکالیں جہاں صحافیوں نے قانون واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ اسمبلی: صحافیوں کے تحفظ کا بل متفقہ منظور

لاہور میں پنجاب اسمبلی کے باہر سب سے بڑی ریلی نکالی گئی جس میں شرکا نے بل کے خلاف شدید نعرے بازی کی، جس کی منظوری گورنر پنجاب نے تاحال نہیں دی ہے۔

جوائنٹ ایکشن کمیٹی لاہور کے اجلاس میں اراکین نے ایک روز قبل اسپیکر پرویز الٰہی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کا جائزہ لیا گیا، مشاہدہ کیا گیا کہ متنازع قانون کی شق 21 اسپیکر کو قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں جرمانے کے شیڈول کو تبدیل کرنے کے لیے لامحدود اختیارات دیتی ہے اور اس شق کی موجودگی میں ہر اعلامیہ صرف دھوکا ہے۔

کمیٹی نے مطالبہ کیا کہ بل میں تحریر صحافیوں کے خلاف تمام شقیں ایک باقاعدہ ترمیمی بل کے ذریعے ختم کی جائیں۔

تمام سیاسی جماعتوں نے متنازع ترمیمی بل کی حمایت کی ہے جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اپنے نمائندے کو صوبائی اسمبلی کے باہر ہونے والے مظاہرے میں بھیجا۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا اسمبلی میں صحافیوں کے تحفظ کا بل پیش

ترجمان مسلم لیگ (ن) پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ان کی پارٹی اس قانون کی شدید مذمت کرتی ہے اور ان کا مطالبہ ہے کہ ایک باقاعدہ ترمیمی بل کے ذریعے قانون سے متنازع شقیں ختم کی جائیں۔

دوسری جانب بل کے خلاف راولپنڈی، اسلام آباد، کوئٹہ، پشاور، کراچی، ملتان، گجرانوالا، فیصل آباد، رحیم یار خان، بہاولپور حیدرآباد اور سکھر میں ریلیاں نکالی گئیں جبکہ تمام پریس کلبز پر بل کے خلاف احتجاجاََ سیاہ جھنڈے لہرائے گئے۔

صدر پی ایف یو جے شہزادہ زوالفقار نے کوئٹہ میں اپنے خطاب میں صوبائی اسمبلی کے اراکین کو خبردار کیا کہ وہ عوام، میڈیا اور صحافی دشمن قوانین کی منظوری دے دور رہیں۔

نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر احتجاجی ریلی سے خطاب میں سیکریٹری جنرل ناصر زیدی نے کہا کہ پی ایف یو جے نے ایسے قوانین ہمیشہ مسترد کیے ہیں ،ہم ایسے قوانین کی ہمیشہ مزاحمت کریں گے جو سیاسی اشرافیہ کی جانب سے میڈیا کو دباؤ میں لانے کے لیے بنائے جاتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ خبر 6 جولائی 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں