عمر اکمل نے کرپٹ عناصر کی رسائی کی اطلاع نہ دینے پر معافی مانگ لی

اپ ڈیٹ 07 جولائ 2021
عمر اکمل نے اعتراف کیا کہ اس غلطی سے پاکستان کرکٹ کی بدنامی ہوئی— فوٹو: ڈان نیوز/اسکرین شاٹ
عمر اکمل نے اعتراف کیا کہ اس غلطی سے پاکستان کرکٹ کی بدنامی ہوئی— فوٹو: ڈان نیوز/اسکرین شاٹ

پابندی کا شکار پاکستانی مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل نے کرپٹ عناصر کی جانب سے رسائی کی اطلاع نہ دینے پر عوام سے معافی مانگ لی۔

بدھ کے روز پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو پیغام میں 31 سالہ عمر اکمل نے کہا کہ میں نے گزشتہ سال ایک غلطی کی ہے جس سے کیریئر اور کرکٹ دونوں کو نقصان پہنچا۔

مزید پڑھیں: عالمی ثالثی عدالت نے عمر اکمل پر عائد پابندی کم کردی

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگوں نے مجھ سے رابطہ کیا لیکن میں پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کو اس کی اطلاع دینے سے قاصر رہا جس کی وجہ سے مجھے 12 ماہ کی پابندی کا سامنا کرنا پڑا اور یہ میرے لیے بہت مشکل وقت رہا۔

عمر اکمل نے مزید کہا کہ میں نے اس دوران بہت کچھ سیکھا اور آج میں آپ سب کے سامنے اعتراف کرتا ہوں کہ اس غلطی سے پاکستان کرکٹ کی بدنامی ہوئی۔

پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کے آغاز سے چند گھنٹوں قبل ہی فروری 2020 میں عمر اکمل کو معطل کردیا گیا تھا جہاں ان پر الزام تھا کہ وہ کرپت عناصر کی جانب سے ان تک کی گئی رسائی کے بارے میں بتانے میں ناکام رہے۔

انہوں نے اس غلطی پر اپنے اہلخانہ، پی سی بی اور کرکٹ شائقین سے معافی مانگی۔

یہ بھی پڑھیں: تنازعات میں گھرے عمر اکمل کے کیریئر پر ایک نظر

انہوں نے دیگر کرکٹرز کو بھی 'اس طرح کی کسی مشکوک سرگرمی' سے دور رہنے اور مشکوک طریقوں کی بروقت اطلاع دینے کا مشورہ بھی دیا۔

پی سی بی کے ڈسپلنری پینل نے اپریل 2020 میں عمر اکمل کو دو خلاف ورزیوں کا مرتکب قرار دیا تھا اور ان پر 3 سال کی پابندی عائد کردی تھی۔

عمر اکمل اور پی سی بی دونوں معاملے کو کھیلوں کی ثالثی عدالت میں لے گئے تھے اور مڈل آرڈر بلے باز کی اپیل پر ان پر عائد کی گئی پابندی آدھی کردی گئی تھی۔

رواں سال فروری میں کھیلوں کی ثالثی عدالت نے بلے باز پر عائد پابندی کو کم کرکے 12 ماہ تک محدود کر دیا تھا لیکن پی سی بی کے اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی کرنے پر ان پر چار کروڑ 25 لاکھ روپے کا بھاری جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

پی سی بی نے اس وقت کہا تھا کہ عمر اکمل بحالی پروگرام مکمل کرنے کے بعد دوبارہ کرکٹ میں واپسی کے اہل ہوں گے۔

مزید پڑھیں: عمر اکمل اور جنید کے درمیان تنازع کی مکمل تفصیل

عمر اکمل نے 2009 میں نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ میچ سنچری اسکور کر کے دنیائے کرکٹ میں یادگار انداز میں قدم رکھا لیکن ان کا کیریئر مختلف اسکینڈلز اور مسائل سے دوچار رہا جس کی وجہ سے انتہائی باصلاحیت ہونے کے باوجود وہ تواتر کے ساتھ پاکستان ٹیم کی نمائندگی نہ کر سکے۔

وہ اب تک 16 ٹیسٹ، 121 ایک روزہ بین الاقوامی میچوں کے ساتھ ساتھ 84 ٹی20 انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں۔

انگلینڈ میں ہونے والی 2017 چیمپئنز ٹرافی سے قبل فٹنس ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد مڈل آرڈر بلے باز کو گھر بھیج دیا گیا تھا اور ان پر گزرے سالوں میں کئی جرمانے بھی عائد کیے جا چکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں