کورونا کی چوتھی لہر کے آغاز کے واضح اشارے مل رہے ہیں، اسد عمر

اپ ڈیٹ 09 جولائ 2021
اسد عمر نے کہا کہ شادیوں کی انڈور تقریبات اور انڈور ریسٹورنٹس اور جِمز میں ویکسینیٹڈ افراد کے شامل ہونے کی ہدایت پر بالکل عملدرآمد نہیں ہو رہا — فائل فوٹو / ڈان نیوز
اسد عمر نے کہا کہ شادیوں کی انڈور تقریبات اور انڈور ریسٹورنٹس اور جِمز میں ویکسینیٹڈ افراد کے شامل ہونے کی ہدایت پر بالکل عملدرآمد نہیں ہو رہا — فائل فوٹو / ڈان نیوز

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے چیئرمین اسد عمر کا کہنا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کے آغاز کے واضح اشارے مل رہے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں اسد عمر نے کہا کہ 'دو ہفتے قبل میں نے ٹوئٹ میں بتایا تھا کہ ہمارے مصنوعی ذہانت کے ماڈلز ملک میں وائرس کی چوتھی لہر کے امکانات ظاہر کر رہے ہیں، اب چوتھی لہر کے آغاز کے ابتدائی اشارے واضح طور پر سامنے آرہے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'ایس او پیز پر عملدرآمد میں کمی اور وائرس کی مختلف اقسام بالخصوص بھارتی قسم کا پھیلاؤ تشویش کا باعث اور وائرس پھیلنے کی وجہ ہے'۔

اسد عمر نے مزید کہا کہ 'فیلڈز رپورٹس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ شادیوں کی انڈور تقریبات اور انڈور ریسٹورنٹس اور جِمز میں ویکسینیٹڈ افراد کے شامل ہونے کی ہدایت پر بالکل عملدرآمد نہیں ہو رہا، اگر ان مقامات کے مالکان ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ویکسینیٹڈ افراد کی شرط پر عملدرآمد کو یقینی نہیں بناتے تو ہمارے پاس انہیں بند کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہوگا'۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے بھی ملک میں کورونا کی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں خطرہ ہے کہ کورونا وائرس کی چوتھی لہر آنے والی ہے لہٰذا کیسز میں اضافے کے پیش نظر میں پاکستان کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ماسک پہنیں تاکہ ہم اس وائرس کی چوتھی لہر سے ملک کو بچا سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: وائرس کی چوتھی لہر کا خطرہ ہے، عوام ماسک پہنیں، وزیر اعظم

انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ وائرس کی بھارتی قسم بنی ہوئی ہے، یہ وہ وائرس ہے جو بھارت سے مختلف شکل اختیار کر کے دنیا بھر میں پھیل رہا ہے، اس وقت بنگلہ دیش میں اس وائرس کی وجہ سے بہت برے حالات ہیں جبکہ ہندوستان میں ہم سب کو معلوم ہے کہ اس نے کتنی تباہی مچائی ہوئی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے کیسز نیچے آتے آتے اب پھر اوپر جانا شروع ہو گئے ہیں اور اوپر اس لیے جا رہے ہیں کیونکہ ہمیں خطرہ ہے کہ وائرس کی بھارتی قسم پاکستان میں بھی آچکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے معلوم ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں لوگ ایس او پیز پر عمل کر کے تھک چکے ہیں لیکن ہمیں خطرہ ہے کہ وائرس کی چوتھی لہر آنے والی ہے لہٰذا کیسز میں اضافے کے پیشِ نظر میں پاکستان کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ ماسک کی احتیاط کر لیں تو ہم اس وائرس کی چوتھی لہر سے ملک کو بچا سکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ بند کمروں، شادیوں اور ریسٹورنٹ وغیرہ میں وائرس پھیلنے کا خطرہ زیادہ ہے، اگر آپ پارک میں پھر رہے ہیں اور آپ کے درمیان فاصلہ ہے تو پھر آپ ماسک سے بچ سکتے ہیں لیکن بسوں وغیرہ میں ماسک پہن کر احتیاط کریں، یہ ماسک پہننا کوئی مشکل کام نہیں ہے لیکن اس سے ہم اپنے ملک اور معیشت کو بچا سکیں گے جو اب تک ہم کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافے پر تشویش، عیدالاضحیٰ میں ایس او پیز پر خصوصی عمل درآمد کا حکم

خیال رہے کہ ملک میں وبا کے کیسز کی تعداد ایک بار پھر بڑھنا شروع ہوگئی ہے اور مثبت کیسز کی شرح 3.6 فیصد تک جاپہنچی ہے۔

ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کووِڈ 19 کے ایک ہزار 737 نئے کیسز سامنے آئے اور 25 مریض انتقال کر گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں