مسلم لیگ(ن) سستی شہرت کے لیے طلبہ سے سیاست کررہی ہے، شفقت محمود

اپ ڈیٹ 09 جولائ 2021
وزیر تعلیم شفقت محمود نے امتحانات کے معاملے پر مسلم لیگ(ن) پر طلبہ سے سیاست کرنے کا الزام عائد کیا— فوٹو: ڈان
وزیر تعلیم شفقت محمود نے امتحانات کے معاملے پر مسلم لیگ(ن) پر طلبہ سے سیاست کرنے کا الزام عائد کیا— فوٹو: ڈان

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے امتحانات ملتوی کرنے کے مطالبے کو ایک مرتبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ(ن) سستی شہرت کے لیے طلبہ سے سیاست کررہی ہے اور سعد رفیق اور احسن اقبال کو معلوم ہونا چاہیے کہ طالبعلم کی صلاحیت کو پرکھنے کا بہترین پیمانہ امتحانات ہیں۔

وفاقی وزیر تعلیم نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اگر سعد رفیق اور احسن اقبال تعلیم یافتہ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں تو انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ طالبعلم کی صلاحیت کو پرکھنے کا بہترین پیمانہ امتحانات ہیں اور 12ویں جماعت اہمیت کی حامل ہے کیونکہ انہیں جامعات اور پیشہ ورانہ کالجز میں جانا ہوتا ہے، ہم سخت محنت کرنے والے طلبہ سے امتیازی سلوک کیوں کریں، اپنی گھٹیا سیاست بند کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ جانتے ہیں کہ امتحانات لینے کا فیصلہ آزاد جموں و کشمیر میں مسلم لیگ(ن) اور سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت سمیت تمام وفاقی اکائیوں نے متفقہ طور پر لیا تھا، وہ جانتے ہیں کہ طلبہ کو گزشتہ امتحانات کی بنیاد پر ترقی نہیں دی جا سکتی کیونکہ گزشتہ سال امتحانات ہوئے ہی نہیں تھے۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ اس میں کوئی حیرانی کی بات نہیں کہ تتر بتر ہونے والی مسلم لیگ(ن) سستی شہرت کے لیے طلبہ سے سیاست کررہی ہے، احسن اقبال اور سعد رفیق جیسے لوگ جانتے ہیں کہ بلوچستان اور سندھ میں پہلے ہی امتحانات ہو چکے ہیں لہٰذا بقیہ طلبہ سے مختلف سلوک نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ یہ دونوں جانتے ہیں کہ 18ویں ترمیم کے بعد 30 بورڈز میں سے صرف ایک فیڈرل بورڈ وفاق کی زیر انتطام ہے، اس کے باوجود وہ ایسے ظاہر کررہے ہیں کہ جیسے وفاقی وزیر کے ایک حکم سے ملک بھر میں امتحانات رک جائیں گے جو گھٹیا سیاست کی ناکام کوشش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بقیہ صوبوں اور وفاقی اکائیوں میں کل سے امتحانات کا آغاز ہو رہا ہے اور ہم امتحانات میں حصہ لینے والے تمام طلبہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔

شفقت محمود نے کہا کہ جو طلبہ مزید وقت دینے کا مطالبہ کررہے ہیں وہ 2 سے تین ماہ بعد ضمنی امتحانات میں شرکت کر سکتے ہیں، آخر ان امتحانات کو کیوں ملتوی کیا جائے اور جو طلبہ پڑھ رہے ہیں ان کو سزا دی جائے۔

گزشتہ روز قومی اسمبلی میں مسلم لیگ(ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے امتحانات ملتوی کرنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس مسئلے کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ پاکستان کے لاکھوں طلبہ اور طالبات کا مسئلہ ہے جن کا تعلق نچے طبقے سے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ مئی سے امتحانات کے بارے میں اطلاع دی جا رہی ہو لیکن ملک بھر میں شدید لوڈ شیڈنگ ہے اور انٹرنیٹ کنکشنز دستیاب نہیں لہٰذا امتحانات چھ سے آٹھ ہفتے مؤخر کردیں کیونکہ اس کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اختیاری مضامین میں امتحان لیا جا رہا ہے تو ان کے سلیبس میں 10فیصد کمی کی گئی ہے اور جن لازمی مضامین کا امتحان نہیں لیا جا رہا ان کے سلیبس میں 40فیصد کمی کی گئی ہے جبکہ جن کا امتحان لیا جا رہا ہے اس کی تیاری ہی نہیں کرائی گئی، اگر آپ نے پڑھایا نہیں ہے تو اخلاقی طور پر امتحان نہیں لے سکتے۔

مزید پڑھیں: میٹرک و انٹر کے طلبہ کا وزیراعظم سے امتحانات منسوخ کرنے کا مطالبہ

بعدازاں مسلم لیگ(ن) کے رہنما احسن اقبال نے سعد رفیق کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ میٹرک کے نتیجے کی بنیاد پر میرٹ بنایا جائے اور اگر ایسا ممکن نہیں تو کم از کم 45 دن کے لیے امتحانات کو مؤخر کیا جائے اور اس دوران خصوصی کلاسز کا انعقاد کر کے طلبہ و طالبات کو کورس مکمل کرایا جائے تاکہ ان کا میرٹ متاثر نہ ہو۔

یاد رہے کہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے گزشتہ ماہ جون کے آغاز میں اعلان کیا تھا کہ نویں سے بارہویں جماعت کے طلبہ صرف اختیاری مضامین کے امتحان دیں گے اور یہ امتحانات 10 جولائی سے ہوں گے۔

ملک کے مختلف شہروں میں انٹر اور میٹرک کے امتحانات 10 جولائی سے شروع ہورہے ہیں جو 31 جولائی تک جاری رہیں گے جبکہ سندھ میں میٹرک اور بارہویں کے امتحانات بالترتیب 5 جولائی اور 26 جولائی سے ہوں گے۔

امتحانات کے اعلان کے بعد سے طلبہ کی جانب سے کورونا وائرس کی وجہ سے تعلیمی سلسلے کا دورانیہ انتہائی کم ہونے کی وجہ سے انہیں منسوخ کرنے کا مطالبہ بارہا کیا جاچکا ہے اور طلبہ مختلف شہروں میں احتجاج بھی کررہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: طلبہ تیاری کریں، امتحانات ملتوی یا منسوخ نہیں ہوں گے، شفقت محمود

جیسے جیسے بورڈ امتحانات کے دن نزدیک آرہے ہیں سماجی روابط کی مختلف سائٹس پر بھی مختلف ٹرینڈز کی صورت میں یہ مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے اور گزشتہ ہفتے 3 جولائی کو ٹوئٹر پر 'ImranKhanStudentsKiSunLo' کے ہیش ٹیگ کے ذریعے وزیراعظم سے امتحانات منسوخ کروانے کی درخواست کی گئی تھی۔

حیران کن طور پر اس ٹاپ ٹرینڈ میں 15 لاکھ سے زائد ٹوئٹس کی گئی تھیں جو پاکستان میں چلنے والے ٹاپ ٹرینڈز کی ٹوئٹس کی تعداد سے کہیں زیادہ تھیں۔

تاہم وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمود نے اس مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے ملک بھر کے طلبہ کو امتحانات کی تیاری کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس سال امتحانات ملتوی یا منسوخ نہیں ہوں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں