وادی نیلم میں ’کلاؤڈ برسٹ‘ سے 30 مکانات تباہ، میاں، بیوی لاپتا

اپ ڈیٹ 13 جولائ 2021
ضلعی ڈزاسٹر مینیجمنٹ افسر اختر ایوب کے مطابق یہ بالکل وادی کے لیسوا نالے کی طرح کی طغیانی تھی — فوٹو: طارق نقاش
ضلعی ڈزاسٹر مینیجمنٹ افسر اختر ایوب کے مطابق یہ بالکل وادی کے لیسوا نالے کی طرح کی طغیانی تھی — فوٹو: طارق نقاش
ضلعی ڈزاسٹر مینیجمنٹ افسر اختر ایوب کے مطابق یہ بالکل وادی کے لیسوا نالے کی طرح کی طغیانی تھی — فوٹو: طارق نقاش
ضلعی ڈزاسٹر مینیجمنٹ افسر اختر ایوب کے مطابق یہ بالکل وادی کے لیسوا نالے کی طرح کی طغیانی تھی — فوٹو: طارق نقاش

آزاد کشمیر کی وادی نیلم کے علاقے سالخلہ میں رات گئے کلاؤڈ برسٹ (مخصوص علاقے میں اچانک طوفانی بارشوں) کے بعد نالوں میں طغیانی سے تقریباً 30 مکانات تباہ اور ایک شخص اور اس کی اہلیہ لاپتا ہو گئے۔

آزاد کشمیر کے وزیر اعظم راجا فاروق حیدر نے رات گئے ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے واقعے کی تصدیق کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے وادی نیلم کے ڈپٹی کمشنر سے بات کی ہے، انہوں نے 2 افراد کے لاپتا ہونے اور 2 کے ہسپتال میں داخل ہونے کی تصدیق کی، گرد و نواح میں رہنے والے لوگوں کو نکال لیا گیا ہے اور ریسکیو کا کام طلوع آفتاب تک کے لیے روک دیا گیا ہے‘۔

— فوٹو: طارق نقاش
— فوٹو: طارق نقاش

ضلعی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ افسر اختر ایوب نے صبح سویرے ڈان ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ رات 9 بجے سے ہی ضلعی ہیڈکوارٹرز اٹھمقام اور اس کے گرونواح میں شدید بارش ہورہی تھی۔

مزید پڑھیں: کیا آپ جانتے ہیں کہ ’سیلاب‘ کو سیلاب کیوں کہا جاتا ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے دریا کے پار سالخلہ سے شور سنا اور جب ہم وہاں رضاکاروں کے ہمراہ پہنچے تو دیکھا کہ نالے کے ساتھ واقع مکانوں میں طغیانی سے تباہی مچ چکی تھی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’سالخلہ نالہ وادی کے تمام ندی نالوں کی طرح وادی کے بیچ بہنے والے دریائے نیلم میں ہی ضم ہوتا ہے۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی تصاویر کے مطابق کئی مکانات زمین بوس ہو چکے ہیں اور ان کا ملبہ نظر آرہا ہے تاہم کئی مکانات مکمل طور پر پانی کے ساتھ بہہ گئے ہیں۔

اختر ایوب کے مطابق تقریباً 30 کے قریب رہائشی مکانات جن میں گھریلو سامان و مال مویشی بھی موجود تھا، ایک عدد لکڑی کی فیکٹری اور ایک موٹرسائیکل نالے میں بہہ گئے ہیں۔

— فوٹو: طارق نقاش
— فوٹو: طارق نقاش

دوسری جانب ایک عینی شاہد حیات اعوان کا کہنا تھا کہ 20 کے قریب مکانات، دو گاڑیاں ایک موٹر سائیکل مکمل بہہ گئے ہیں جبکہ پندرہ کے قریب مکانات ناقابل رہائش ہیں جنکی زیریں منزلیں مکمل تباہ ہو گئی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’تقریباً 25 کے قریب مال مویشی جن میں گائے بکریاں شامل ہیں طغیانی میں بہہ گئے جبکہ علاقے کے انفرااسٹرکچ کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایشیا میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی کے مناظر

اختر ایوب کے مطابق یہ بالکل وادی کے لیسوا نالے کی طرح کی طغیانی تھی جس نے دو سال قبل اسی جولائی کے مہینے میں نجی املاک کو نقصان پہنچانے کے علاوہ لگ بھگ 20 افراد کی جان لے لی تھی۔

تاہم سالخلہ میں جانی نقصان اس لیے کم ہوئے کیوں کہ لوگوں نے نالے کا غیر معمولی شور سن کر پہلے ہی گھر خالی کر دیے تھے۔

اختر ایوب نے بتایا کہ ایک گھر سے ایک میاں بیوی جن کی شناخت اکرم ضیا اور سلمیٰ بی بی کے نام سے ہوئی ہے، لاپتا ہیں اور ان کی تلاش جاری ہے۔

اکرم ضیا کی بیٹی عائشہ اور بیوہ بھابھی خیرالنساء کو رات کو ہی زخمی حالت میں بازیاب کر کے مقامی ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندان رات کو ہی علاقے کے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں