عمران خان اپنے بڑوں کو سمجھا دو، مسلم لیگ(ن) مفاہمت پسند جماعت نہیں رہی، مریم نواز

اپ ڈیٹ 15 جولائ 2021
مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز آزاد کشمیر کے علاقے پلندری میں خطاب کررہی ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز آزاد کشمیر کے علاقے پلندری میں خطاب کررہی ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان اپنے بڑوں کو سمجھا دو کہ مسلم لیگ(ن) اب پرانی مفاہمت پسند جماعت نہیں رہی بلکہ مزاحمت اور اپنے حق کے لیے آواز اٹھانا سیکھ گئی ہے۔

آزاد کشمیر میں جاری انتخابی مہم کے سلسلے میں پلندری میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آزاد کشمیر نے جلسوں کا انداز ہی بدل دیا ہے اور اب مجھے پتہ ہی نہیں چلتا کہ جلسہ کہاں سے شروع ہوتا ہے اور کہاں ختم ہوتا ہے اور مجھے خوشی ہے کہ آج آپ کا لیڈر محمد نواز شریف ویڈیو کال سے اس جلسے میں شامل ہوا۔

مزید پڑھیں: 'ووٹ چوری کی کوشش کی تو زمین کیا زیر زمین بھی منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی'

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف سے آپ کی محبت دیکھ کر میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے اور مجھے آج وہ پوری داستان یاد آ گئی کہ پانچ، چھ سال سے نواز شریف کو آپ کی خاطر کھڑا رہنے پر جو جو سزائیں دی گئیں، جن جن مظالم کا نشانہ بنایا گیا، یقین مانیں کہ آج بھی جب میں اس کے بارے میں سوچتی ہوں تو دل دہل جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ خود کو خدا سمجھنے لگتے ہیں، جب آپ سمجھنا شروع کردیتے ہیں کہ لوگوں کی زندگیاں بنانا اور مٹانا، عزتیں بڑھانا اور ختم کرنا، تباہ و برباد کرنے کا ذمہ خود لے لیتے ہیں تو آپ اللہ تعالیٰ کی حدود میں دخل اندازی کرتے ہیں۔

مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر نے کہا کہ نواز شریف کے دشمنوں نے ان کے ساتھ کیا کیا نہیں کیا، پوری ریاست نواز شریف کی دشمنی میں جھونک دی، ریاست کی پوری طاقت، تمام ریاستی ادارے عوام کی خدمت کے بجائے نواز شریف پر ظلم ڈھانے میں جھونک دیے اور ان کی دشمنی میں اتنا استعمال کیا کہ ریاستی ادارے کے سربراہ خود بول اٹھے کہ خدا کا خوف کرو، اتنا ظلم مت کرو۔

ان کا کہنا تھا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ جب مجھے نواز شریف اور مریم نواز کی ضمانت کا کیس سننا تھا تو مجھے ایک ادارے کے سربراہ کی جانب سے کہا گیا کہ مریم اور نواز شریف کو ضمانت مت دینا ورنہ ہماری دو سال کی محنت بے کار ہو جائے گی اور احتساب عدالت کا جج ارشد ملک بھی اللہ تعالیٰ کے خوف سے بول اٹھا کہ مجھ سے انہوں نے نواز شریف کو زبردستی سزا دلوائی۔

انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کا سربراہ بول اٹھا کہ عمران خان مجھے وزیر اعظم آفس میں بلا کر کہتا تھا کہ آج نواز شریف کے خلاف یہ مقدمہ بناؤ، مریم نواز شریف کو گرفتار کرو، آج مسلم لیگ(ن) کے فلاں شخص کو گرفتار کرو، یہ دیکھ لو کہ اتنے ظلم، جبر اور پوری ریاست کو نواز شریف کے خلاف جھونکنے کے باوجود کیا تم نواز شریف کی محبت لوگوں کے دل سے کم کر سکے؟۔

مریم نواز نے کہا کہ میں نواز شریف کے دشمنوں اور مخالفوں سے یہ کہنا چاہتی ہوں کہ تمہاری تدبیریں بیکار ہو گئیں، سب چالیں بری طرح پٹ گئیں، تمہاری سب سازشیں اللہ تعالیٰ اور اس کی مخلوق نے الٹ کر تمہارے منہ پر دے ماریں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان آزاد کشمیر میں 'ووٹ خرید' رہے ہیں، مریم نواز

انہوں نے چیئرمین سی پیک عاصم سلیم باجوہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے بنائے سی پیک پر 30-40 لاکھ روپے تنخواہ لے کر بیٹھے ہو لیکن اگر تم نے یہ رسیدیں نہیں دکھائیں تو عوام کو رسیدیں نکلوانی آتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے الزام لگائے کہ نواز شریف کا بھارت میں کاروبار ہے، نواز شریف کو تو حکومت سے گئے چار سال ہو گئے، تمہاری حکومت ہے، ذرا نکال کر لاؤ کہ نواز شریف کا بھارت میں کون سا کاروبار ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ نواز شریف کو مودی کا یار کہتے تھے لیکن جب پاکستان کی حفاظت کی بات آئی تو بھارت کے پانچ ایٹمی دھماکوں کے جواب میں نواز شریف نے چھ ایٹمی دھماکے کیے اور کہا کہ اگر پاکستان کی طرف کسی نے میلی آنکھ سے دیکھا تو وہ یاد رکھے کہ پاکستان مسلم دنیا کی پہلی ایٹمی طاقت ہے۔

مسلم لیگ(ن) کی رہنما نے کہا کہ جب عمران خان پر یہ وقت آیا تو نواز شریف کو مودی کا یار کہنے والے عمران خان نے کشمیر کو بھارت کی جھولی میں ڈال دیا، بھارت کو تحفے میں مقبوضہ کشمیر دے آئے، تم ورلڈ کپ جیت کر آئے جس میں سے کشمیر کا مقدمہ ہارنے کے بعد دو منٹ کی خاموشی نکلی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتا ہے کہ مودی میرا فون نہیں اٹھاتا اور نواز شریف کے دور حکومت میں بھارتی حکمران خود چل کر پاکستان کی دھرتی پر آئے، فون ان کا اٹھایا جاتا ہے، ان کو بلایا جاتا ہے اور عزت دی جاتی ہے جو عوام کے ووٹ کی طاقت سے حکومت میں آتے ہیں۔

مزید پڑھیں: کشمیر کے لیے دی گئیں قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، مریم نواز

انہوں نے دعویٰ کیا کہ کشمیر پر سودا عمران خان کی مرضی سے ہوا ہے، اب تم قوم کو لاکھ جھوٹ بولو کہ دو منٹ کی خاموشی اختیار کرو یا ہمیشہ کی خاموشی اختیار کرو، تم ہفتے میں ایک دفعہ سوگ مناؤ یا روز سوگ مناؤ، قوم جانتی ہے کہ اگر 73سال کی تاریخ میں ایک شخص کو کشمیر فروش کے نام سے یاد کیا جائے گا تو اس بدقسمت شخص کا نام عمران خان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا نام لیں تو ہمیں موٹر، اورنج ٹرین، بجلی کے کارخانے، ترقی کرتی ہوئی معیشت، سی پیک، دہشت گردی کا خاتمہ، سستی چینی، آٹا، پیٹرول اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ یاد آتا ہے اور عمران خان کا نام لو تو سب سے پہلے عوام کے ووٹ پر ڈاکا ڈال کر ووٹ چور عمران خان یاد آتا ہے اور آج بھی تمہیں نواز شریف سے جیتنے کے لیے الیکشن چوری کرنا پڑتا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان یہ بات یاد رکھو اور اپنے بڑوں کو بھی سمجھا دو کہ مسلم لیگ(ن) اب وہ پرانی مفاہمت پسند جماعت نہیں ہے، مزاحمت کرنا سیکھ گئی ہے، مسلم لیگ(ن) اب اپنے حق کے لیے آواز اٹھانا سیکھ گئی ہے، وہ ناصرف ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگاتی ہے بلکہ ڈسکہ جیسے الیکشن ووٹ چوروں کے حلق میں ہاتھ ڈال کر اپنی نشستیں نکلوانا بھی جانتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا نام لو تو صرف ووٹ چوری نہیں بلکہ کشمیر فروشی بھی یاد آ جاتی ہے، مہنگی چینی، آٹا اور چینی چوری، بجلی اور گیس چوری یاد آجاتی ہے، عمران خان جو قہر بن کر پاکستان پر ٹوٹا ہے تو کیا کشمیر کے عوام اسی قہر کو آزاد کشمیر میں خود پر چڑھائی کرنے کی اجازت دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: آئین، قانون کی پاسداری غداری ہے تو ہم یہ بار بار کریں گے، مریم نواز

انہوں نے کہا کہ میرے علم میں آیا ہے کہ عمران خان کشمیر میں انتخابات جیت کر اپنا کٹھ پتلی وزیر اعظم اس لیے لانا چاہتے ہیں تاکہ وہ آزاد کشمیر کو پاکستان کا صوبہ بنا سکیں اور اس کے لیے سازش تیار کر چکا ہے۔

مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر نے کہا کہ عمران خان کے وزرا یہاں نوٹ بانٹے پھرتے ہیں تو وہ یہاں نوٹوں، جعلی ووٹوں اور بوٹوں کی سرکار بنانا چاہتا ہے لیکن کشمیر کے عوام یہ سرکار بننے نہیں دیں گے۔

انہوں نے وزیر اعظم پر تنقید کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ عمران خان ملک میں کروڑوں عوام کو بے روزگار اور مزدور سے روٹی چھیننے کا ذمہ دار ہے، وہ دیہاڑی دار سے دیہاڑی چھیننے کا ذمہ دار ہے، وہ غریب مریض سے دوائی، کاروباری طبقے سے کاروبار چھیننے کا ذمہ دار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کروڑوں عوام کے فیصلے جھاڑ پھونک اور جنتر منتر سے کرنے کا ذمہ دار ہے تو کیا پلندری کے عوام اس تباہی و بربادی کو کوہالہ کے پل سے ادھر آنے کی اجازت دیں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستان سے یو اے ای جانے والوں کیلئے تصدیق شدہ ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ لازمی قرار

انہوں نے کہا کہ 25 جولائی کو انتخابات میں کوئی گھروں میں نہ بیٹھے اور اپنے اہل خانہ اور رشتے داروں کو لے کر شیر پر مہر لگائیں اور ڈاکٹر نجیب کو کامیاب کرائیں۔

تبصرے (0) بند ہیں