چمن کے مقام پر پاک افغان سرحد کھول دی گئی

18 جولائ 2021
افغانستان میں پھنسے ہوئے 150 سے زائد پاکستانی ویش سے واپس چمن آئے ہیں— فائل فوٹو؛ رائٹرز
افغانستان میں پھنسے ہوئے 150 سے زائد پاکستانی ویش سے واپس چمن آئے ہیں— فائل فوٹو؛ رائٹرز

کوئٹہ: پاکستان میں پھنسے ہزاروں افغانیوں کو وطن واپس بھیجنے کے لیے ہفتے کو افغانستان سے منسلک چمن سرحد کو آمد و رفت کے لیے کھول دیا گیا، جسے افغانستان کے علاقے اسپن بولدک اور ویش میں طالبان کے قبضے کے بعد حکام نے گزشتہ ہفتے بند کردیا تھا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے چار روز کے دوران دوسری مرتبہ افغان شہریوں کو ان کے وطن واپس بھیجنے کے لیے سرحد کو کھولا ہے، ان میں خواتین، بچے اور مریض شامل ہیں۔

ایک سینئر عہدیدار نے ٹیلیفونک رابطے پر ڈان کو بتایا کہ 'پاکستان نے چمن کے مقام پر اپنی سرحد کھول دی ہے، یہاں متعدد خاندان جمع تھے اور وطن واپس جانے کے لیے اجازت ملنے کے منتظر تھے'۔

انہوں نے کہا کہ جو پاکستانی شہری ویش کے علاقے میں پھنس گئے تھے ان کو بھی طالبان نے وطن واپسی کی اجازت دے دی ہے۔

مزید پڑھیں: اسپن بولدک کا کنٹرول واپس لینے کیلئے افغان فورسز کی طالبان سے لڑائی

اپنے خاندان کے ہمراہ وطن واپس جانے والے افغان شہری، چمن اور کوئٹہ کے علاقوں سے خریدی ہوئی اشیا، جن میں گندم کا آٹا، گھی، کھانا پکانے کا تیل اور دیگر خوردنی اشیا شامل ہیں، ساتھ لے کر گئے ہیں۔

اسسٹنٹ کمشنر عارف کاکڑ نے کہا کہ 'پاکستان نے افغانستان سے متصل سرحد انسانی ہمدری کی بنیاد پر کھولی ہے تاکہ افغان باشندے واپس جاسکیں اور عید اپنے ملک میں منائیں'۔

پاک افغان سرحد پر سیکیورٹی حکام کو تعینات کیا گیا ہے جو افغانیوں کی دستاویزات کی سخت جانچ پڑتال کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: طالبان کا چمن سے ملحقہ افغان سرحد پر قبضہ کرنے کا دعویٰ

سرحد پر تعینات عہدیدار کا کہنا تھا کہ 150 سے زائد پاکستانی، ویش سے واپس چمن آئے ہیں اور صرف ان پاکستانیوں کو واپس آنے کی اجازت دی گئی ہے جن کے پاس کمپیوٹرائز قومی شناختی کارڈ اور دیگر دستاویزات موجود ہیں۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا تھا کہ اسپن بولدک اور ویش کا سرحدی علاقے میں افغان فورسز اور طالبان جنگجوؤں کے درمیان جاری جھڑپیں رک گئی ہیں جبکہ علاقہ تاحال طالبان کے کنٹرول میں ہے جنہیں ویش منڈی کے گرد واقعے چیک پوسٹوں پر پوزیشن لیتے دیکھا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں