پاکستان کی اقوام متحدہ کے اقتصادی و سماجی کونسل کی صدارت کی مدت مکمل

اپ ڈیٹ 19 جولائ 2021
ایکوسک کے 54 ممبران ہیں جو جنرل اسمبلی کے ذریعے ہر سال تین سال کی مدت کے لیے منتخب ہوتے ہیں۔ - فائل فوٹو:آئی این پی
ایکوسک کے 54 ممبران ہیں جو جنرل اسمبلی کے ذریعے ہر سال تین سال کی مدت کے لیے منتخب ہوتے ہیں۔ - فائل فوٹو:آئی این پی

پاکستان نے رواں ہفتے ہی اقوام متحدہ کی معاشی اور سماجی کونسل (ایکوسوک) کی صدارت مکمل کرلی جس کے دوران پاکستان نے قرضوں سے نجات اور تنظیم نو کے لیے اتفاق رائے پر زور دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور فنڈز کے معاشی اور سماجی کام کے لیے تین سال کی مدت کے لیے پیر کو 18 نئے ممبران کا انتخاب ایکوسوک رابطہ ادارے میں کیا گیا۔

ایکوسوک کے 54 ممبران ہیں، جو جنرل اسمبلی کے ذریعے ہر سال تین سال کی مدت کے لیے منتخب ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان، اقوام متحدہ کے سربراہ کا متوسط آمدنی والے ممالک کیلئے قرض معطلی کا مطالبہ

جغرافیائی نمائندگی کی بنیاد پر کونسل میں سیٹیں مختص کی گئی ہیں جس میں پاکستان نے جمعے کے روز اپنا عہد پورا کیا۔

پاکستان کے اقوام متحدہ کے سفیر منیر اکرم جنہوں نے کونسل کی صدارت کی تھی، نے کہا کہ ’فیجی اور نیدرلینڈز سے آنے والے ہمارے ساتھیوں کی مدد سے ہم نے قرضوں سے نجات اور تنظیم نو، بڑی مراعات یافتہ امداد اور نئے ایس ڈی آر (فنڈ مختص) کے قیام پر اتفاق رائے کو حاصل کیا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مدت کے دوران عالمی برادری کو اقتصادی اور ترقیاتی چیلنجز کے نام نہاد ’طوفان‘ کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا چیلنج کووڈ 19 وبا سے آیا ہے جس نے 40 لاکھ جانیں لی ہیں اور سیکڑوں لاکھوں لوگوں کا روزگار ختم کردیا ہے۔

منیر اکرم نے بڑھتی ہوئی پیرس ماحولیاتی اہداف کو حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آب و ہوا اور ماحولیاتی بحران نے صورتحال کو مزید خراب کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، اقوام متحدہ کا بنیادی شراکت دار ہے، سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس

کورونا وائرس، ماحولیات اور ترقی، اس تہرے بحران کے دوران کورونا ویکسین کی یکساں تقسیم کو یقینی بنانے میں ایکوسوک اور اقوام متحدہ کے نظام نے کلیدی کردار ادا کیا۔

انہوں نے دولت مند ریاستوں کو بھی اس بات پر راضی کیا کہ وہ ترقی پذیر اقوام کو ان کی معیشتوں پر وبائی امراض کے سنگین اثرات کا مقابلہ کرنے میں مدد کریں۔

اقوام متحدہ نے کووڈ 19 رسپانس اینڈ ریکوری فنڈ اور اقوام متحدہ کا عالمی ردعمل منصوبہ قائم کیا جسے آر سی سسٹم کے نام سے جانا جاتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں