داسو واقعے کی تحقیقات مکمل کرلی ہیں، وزیر داخلہ

اپ ڈیٹ 20 جولائ 2021
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں - فوٹو:ڈان نیوز
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کر رہے ہیں - فوٹو:ڈان نیوز

وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ حکومت نے داسو میں ہونے والے واقعے کی تحقیقات مکمل کرلی ہیں اور چینی حکومت اس سے مطمئن ہے۔

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے معاملے پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ 48 گھنٹے میں اس معاملے کی تحقیقات مکمل کرکے وزارت خارجہ اور وزیر اعظم آفس بھیج چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے 700 گھنٹے اسلام آباد اور راولپنڈی کی فوٹیج کو دیکھا، 200 سے زیادہ ٹیکسیوں کی جانچ پڑتال کرنے کے بعد ان چار ٹیکسیوں اور ان کے مالکان تک پہنچے ہیں تاہم ہمیں افسوس ہے کہ ہماری اتنی کوشش کے باوجود وہ خود یہاں سے چلی گئی ہیں البتہ ہم نے مقدمہ کیا ہے اور ریاست پاکستان یہ مقدمہ لڑے گی‘۔

شیخ رشید نے کہا کہ یہاں افغان سفیر کی بیٹی کا ہونا بہت ضروری ہے، حکومت پاکستان اس کیس سے پیچھے نہیں ہٹے گی حالانکہ ان کی درخواست اور ہماری تفتیش میں زمین آسمان کا فرق ہے کسی ٹیکسی میں کوئی آدمی نہیں بیٹھا اور ہماری تفتیش کے مطابق یہ اغوا کا کیس نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: 15 چینی عہدیدار داسو واقعے کی تحقیقات کا حصہ ہیں، شیخ رشید

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے افغانی اور بھارتی اس کو نئی شکل دینے کی کوشش کر رہے ہیں، افغانستان کے حالات ان ہی کا معاملہ ہے، افغانستان کی قوم جو فیصلہ کرے گی وہ ہمیں قبول ہے کیونکہ پاکستان کا امن افغانستان سے وابستہ ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے افغان سفیر کی تحقیقات کی تمام فوٹیج وزارت خارجہ کو دے دی ہیں، افغان سفیر کی بیٹی نے ہمیں جو فون دیا اسے مکمل صاف کرکے دیا گیا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے ملک کو بدنام کرنے کی جو کوششیں ہورہی ہیں، یہ ساری کوششیں ناکام ہوں گی‘۔

انہوں نے کہا کہ کوشش کی جارہی ہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان غلط فہمیاں پیدا ہوں، مخصوص بین الاقوامی قوتیں نہیں چاہتیں کہ پاکستان اور چین کی دوستی رہے اسی لیے انہوں نے داسو جیسے اقدامات کیے ہیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جوہر ٹاؤن کا واقعہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) سے ایک روز قبل کیا گیا، داسو کا واقعہ جے سی سی اجلاس سے ایک روز قبل کیا گیا اور افغان سفیر کی بیٹی کا معاملہ بھی پاکستان کی جانب سے منعقد کیے جانے والے افغان کانفرنس سے چند روز قبل کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’دنیا کو یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ پاکستان میں امن و امان کا مسئلہ ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: 'داسو منصوبے کے پاکستانی ملازمین کی ملازمت کی تنسیخ کا نوٹفکیشن منسوخ ہوگیا'

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے تمام آئی جیز اور سیکیورٹی ایجنسیوں کو ہدایت دی ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی کے حالات پر پوری نظر رکھی جائے۔

آزاد کشمیر میں ہونے والے انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ہماری بدنصیبی ہے کہ کشمیر میں مریم نواز کشمیر کے لیے یا نواز شریف کو لانے کے لیے نہیں بلکہ عمران خان کے خلاف کر رہی ہے‘۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ تحریک انصاف آزاد کشمیر سے جیتے گی، ہم اس کی مہم چلا رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’شکست پر مریم نواز نے دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے، انہوں نے اپنی ہار پہلے ہی تسلیم کرلی ہے، خوشی سے دھرنا دیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’عمران خان کی قیادت میں یہ ملک آگے بڑھے گا، معاشی بحرانوں سے ملک نکل رہا ہے اور عوام 25 جولائی کو دیکھے گی کہ آزاد کشمیر میں تحریک انصاف کی حکومت ہوگی‘۔

مزید پڑھیں: افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا میں ملوث مجرمان کو بے نقاب کرنا چاہتے ہیں، شاہ محمود قریشی

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ حکومت ڈپلومیٹک انکلیو کو خاص سیکیورٹی زون بنانے لگی ہے اور عید کے بعد اس پر کام کیا جائے گا۔

افغان مہاجرین کی پاکستان آمد کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی ادارے ہر طرح کے حالات کے لیے تیار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سرحد پر 90 فیصد باڑ لگانے کا کام مکمل کیا جاچکا ہے، افغانستان کا اندرونی مسئلہ افغانستان کے لوگ جانیں۔

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کی پالیسی واضح ہے کہ نہ ہم پاکستان کی سرزمین کسی کے لیے استعمال ہونے دیں گے اور توقع رکھتے ہیں کہ کوئی دوسرا بھی ہمارے خلاف زمین استعمال نہیں کرے گا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں