چین میں بدتریں بارشیں اور سیلاب، مختلف واقعات میں 33 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 22 جولائ 2021
صوبے میں 8 افراد اب تک لاپتا ہیں—تصویر: رائٹرز
صوبے میں 8 افراد اب تک لاپتا ہیں—تصویر: رائٹرز

وسطی چین میں شدید ترین بارشوں کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے اب تک مختلف واقعات میں 33 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، ایک ہفتے سے جاری بارشوں سے سب سے زیادہ چین کا صوبہ ہینن متاثر ہوا ہے۔

غیر ملکی خبررساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق شدید خراب موسم کی وجہ سے مزید شہر زیرآب آگئے اور فصلیں تباہ ہوگئیں چین کے سرکاری خبررساں ادارے نے اب تک 18 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے نقصان کا تخمینہ لگایا ہے۔

چین کے شہر چنگ ژاؤ میں 3 روز میں ریکارڈ بارش ہوئی، جس کی وجہ سے پانی کی گزرگاہیں بھر گئیں اور مٹی سے آلودہ پانی سڑکوں، سرنگوں اور سب وے سسٹم میں بھر گیا۔

یہ بھی پڑھیں:چین میں بدترین سیلابی صورتحال، 33 دریا اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے

سب وے سسٹم میں پانی بھرنے کی وائرل ہوجانے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح پانی مسافروں کے ٹخنوں سے بلند ہوتا ہوا گردنوں تک جا پہنچا اور اس سے قبل کے ٹرین کے ڈبوں سے مسافروں کو ریسکیو ورکرز نکال پاتے تقریباً ایک درجن افراد ہلاک ہوگئے۔

صرف ہفتے سے منگل تک چنگ ژاؤ شہر میں 617.1 ملی میٹر (24.3 انچ) بارش برس چکی ہےجو شہر میں سالانہ ہونے والی بارش کے حجم (640 ملی میٹر) کے برابر ہے۔

علاوہ ازیں صوبے میں 8 افراد اب تک لاپتا ہیں، ریسکیو ٹیمز نے رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ربر کی کشتیوں کا استعمال کیا جبکہ دیگر افراد اپنی قیمتی اشیا سروں پر اٹھا کر پانی سے گزرتے رہے یا اپنی آدھی ڈوبی ہوئی گاڑیوں کے نکلنے کا انتظار کرتے رہے۔

مزید پڑھیں: ایشیا میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی کے مناظر

دوسری جانب طوفان شمال کی سمت بڑھا جہاں سے انیانگ شہر سے 73 ہزار افراد کو نکال لیا گیا جبکہ صوبہ ہیبے میں بھی طوفان کے سبب 2 افراد ہلاک ہوئے ۔

پاکستان کا اظہارِ افسوس

پاکستان نے چین کے صوبے ہینان میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے باعث قیمتی انسانی زندگیوں کے نقصان پر گہرے افسوس کا اظہار کیا۔

دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے ایک ٹوئٹ میں سوگوار خاندانوں اور متاثرہ لوگوں سے ہمدردی کا اظہار کیا جنہیں قدرتی آفت سے پیدا ہونے والی شدید صورتحال کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں اپنی چینی بھائیوں کی مدد کے لیے تیار ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں