'پیگاسس' کے ذریعے جاسوسی: نریندر مودی نے ’غداری‘ کا ارتکاب کیا، راہول گاندھی

اپ ڈیٹ 23 جولائ 2021
انہوں نے کہا کہ اس کے لیے واحد لفظ غداری ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
انہوں نے کہا کہ اس کے لیے واحد لفظ غداری ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارت کی مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے نئی دہلی کے زیر استعمال اسرائیلی جاسوسی کمپنی کے سافٹ ویئر 'پیگاسس' کا تنازع سامنے آنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کو ’غداری‘ قرار دیتے ہوئے وزیر داخلہ امیت شاہ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کردیا۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق جاسوسی کے لیے استعمال ہونے والا پیگاسس سافٹ ویئر دہشت گردوں کے خلاف مؤثر ہتھیار تھا لیکن وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ نے اسے بھارتی ریاست اور اداروں کے خلاف بھی استعمال کیا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان بھی اسرائیل کے جاسوسی سوفٹ ویئر کے ذریعے بھارتی نشانے پر رہے، رپورٹ

راہول گاندھی نے کہا کہ جاسوسی کا سوفٹ 'پیگاسس' سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا، مودی سرکار نے کرناٹک میں اسی سافٹ ویئر سے جاسوسی کی۔

انہوں نے معاملے کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’اس کے لیے واحد لفظ غداری ہے‘۔

جاسوسی کے لیے ممکنہ اہداف کی فہرست میں راہول گاندھی اور ان کے 5 قریبی ساتھیوں کے نام بھی شامل ہیں۔

علاوہ ازیں راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ان کے تمام فون ٹیپ کیے جارہے ہیں۔

بعد ازاں راہول گاندھی کے تبصرے کا جواب دیتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ترجمان نے کہا کہ کانگریس کے رہنما کو ’لگتا ہے کہ فون کے ذریعے ان کی جاسوسی کی جارہی ہے تو وہ اپنا فون کسی تفتیشی ایجنسی کو پیش کریں'۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا وزیراعظم کے فون کی ہیکنگ کا معاملہ متعلقہ فورمز پر اٹھانے کا فیصلہ

بی جے پی کے ترجمان راجیواردھن راٹھور نے دعویٰ کیا کہ کانگریس، پارلیمنٹ کی کارروائی روکنے کے لیے اس معاملے کو استعمال کررہی ہے۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں یہ بات منظر عام پر آئی تھی کہ بھارت ان ممالک میں شامل ہے جو اسرائیل کی کمپنی کے جاسوسی کے سوفٹ ویئر کا استعمال کررہا تھا، جس کے ذریعے دنیا بھر میں صحافیوں، حکومتی عہدیداروں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے اسمارٹ فونز کی کامیاب نگرانی کی جاتی رہی ہے اور اب رپورٹ میں مختلف شخصیات کے نام بھی سامنے آگئے ہیں جس کے مطابق وزیراعظم عمران خان بھی بھارت کے نشانے پر رہے ہیں۔

غیر ملکی خبر ایجنسیوں کی رپورٹس کے مطابق میڈیا کے 17 اداروں کی جانب سے جاری کی گئی تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا کہ کم از کم ایک مرتبہ عمران خان کے زیر استعمال رہنے والا موبائل نمبر بھارت کی فہرست میں تھا۔

مزیدپڑھیں: صحافیوں و سرکاری عہدیداروں کی جاسوسی کیلئے اسرائیلی سافٹ ویئر کے استعمال کا انکشاف

اسرائیلی جاسوسی کمپنی پیگاسس کے حوالے سے واشنگٹن پوسٹ، گارجین، لی مونڈے اور دیگر اداروں کے اشتراک سے انکشافات کیے گئے تھے۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق بھارت میں زیر نگرانی رہنے والے نمبروں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے جبکہ وزیراعظم عمران خان سمیت سیکڑوں نمبر پاکستان سے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں