وفاقی وزیر الیکٹرک گاڑیوں کی درآمد پر ٹیکس میں کمی کے خواہاں

اپ ڈیٹ 24 جولائ 2021
فواد چوہدری جب وزیر سائنس و ٹیکنالوجی تھے تو ملک میں ای وی کے بڑے حمایتی تھے — فوٹو: وائٹ اسٹار
فواد چوہدری جب وزیر سائنس و ٹیکنالوجی تھے تو ملک میں ای وی کے بڑے حمایتی تھے — فوٹو: وائٹ اسٹار

اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو پاکستان میں صاف ترین ایندھن کی بنیاد پر آنے والی ٹیکنالوجی کی حوصلہ افزائی کے لیے الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کی درآمد پر سیلز ٹیکس کو 5 فیصد تک کم کرنا چاہیے۔

واضح رہے کہ فواد چوہدری جب وزیر سائنس و ٹیکنالوجی تھے تو ملک میں ای وی کے بڑے حمایتی تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو نئی اور مستقبل کی ٹیکنالوجیز کو متعارف کرانے اور ان پر عمل درآمد کرنے میں پیش پیش ہیں اور ملک میں بڑی تعداد میں ای وی کی موجودگی اس کا ثبوت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ موجودہ آٹو سیکٹر ای وی پالیسی کی مخالفت کرتا رہا ہے تاہم جیسے جیسے یہ ٹیکنالوجی ترقی کر رہی ہے رواں سال دسمبر تک اعلیٰ کارکردگی والی بیٹریاں متعارف کروائی جاسکتی ہیں، جس میں ایک چارج پر 1200 کلومیٹر تک سفر کرنے کی گنجائش ہوگی'۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں مقامی طور پر پہلی تیار کردہ الیکٹرک موٹرسائیکل

انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف آٹو سیکٹر کے تنوع میں اضافہ ہوگا بلکہ درآمد شدہ پیٹرول پر انحصار کم ہوگا اور ماحولیاتی آلودگی میں نمایاں کمی واقع ہوگی۔

وفاقی وزیر نے لاہور اور اسلام آباد کے درمیان ای وی کی چارجنگ کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے نجی شعبے کے اقدام کی بھی تعریف کی۔

آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے بعد نجی شعبے نے ملک بھر میں ای وی چارجنگ پوائنٹس قائم کرنا شروع کردیے ہیں۔

تاہم چارجنگ پوائنٹس کے لیے کوئی ریگولیٹر موجود نہیں ہے اور اس سلسلے میں مختلف وزارتوں میں الجھن دیکھی جارہی ہے۔

جہاں ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد بڑھ رہی ہے، پاکستان میں تیل کی دو بڑی کمپنیوں (او ایم سی)، سرکاری پاکستان اسٹیٹ آئل اور شیل پاکستان، نے پہلے ہی ای وی کے لیے چارجنگ پوائنٹس قائم کر رکھے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی پہلی الیکٹرک کار کمپنی نے 4 گاڑیاں متعارف کرادیں

پی ایس او نے اسلام آباد میں فاسٹ الیکٹرک وہیکل چارجر نصب کیا ہے اور وہ رواں سال اہم مقامات پر اس طرح کے مزید چارجر لگانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

دوسری جانب نجی سرمایہ کار بھی اسلام آباد اور لاہور کے درمیان تین چارجنگ اسٹیشن قائم کرکے اس نئے ابھرتے ہوئے شعبے میں داخل ہوگئے ہیں۔

ٹیسلا انڈسٹریز پاکستان نے حال ہی میں لاہور ۔ اسلام آباد موٹروے پر بھیرہ اور پنڈی بھٹیاں کے مقام پر ای وی چارجنگ اسٹیشنز لگائے ہیں۔

ای وی چارجرز کو ایم ٹو موٹروے پر پرانے سی این جی اسٹیشنز پر لگایا گیا ہے۔

ای وی کے ڈرائیورز بھیرہ انٹرچینج کے مقام پر اسلام آباد آنے یا جانے والے راستے سے باہر نکل کر اپنی گاڑی کو ری چارج کرنے کے لیے سی این جی اسٹیشنز جا سکتے ہیں اور پھر موٹروے میں دوبارہ داخل ہو سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے پہلی مکمل برقی گاڑی متعارف کرادی

کمپنی کا دعویٰ ہے کہ ای وی چارجنگ اسٹیشنز کو مقامی طور پر ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے اور ٹیسلا انڈسٹریز پاکستان نے اسے نصب کیا ہے۔

کمپنی نے جی ٹی روڈ پر گجرات کے قریب ایسا ہی ایک اور چارجنگ اسٹیشن بھی لگایا ہے۔

وفاقی کابینہ نے 22 دسمبر 2020 کو فور ویلرز کے لیے ایک جامع ای وی پالیسی کی منظوری دی تھی جس میں ای وی درآمد کنندگان، صنعت کاروں اور صارفین کو کئی مراعات دی گئی تھیں۔

وزارت صنعت کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ان سے منسلک محکمہ، انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ، ڈیوٹی فری چارجنگ آلات درآمد کرنے کے لیے این او سی جاری کرنے کا ذمہ دار ہے۔

اس کے علاوہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کو ای وی ٹیرف نافذ کرنے اور متعلقہ معیارات کی تعمیل کو یقینی بنانے کا اختیار دیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں