'پیگاسس' کے ذریعے جاسوسی: پاکستان کا اقوام متحدہ سے تحقیقات کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 24 جولائ 2021
دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے بیان جاری کیا — فائل فوٹو: عرب نیوز
دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے بیان جاری کیا — فائل فوٹو: عرب نیوز

اسلام آباد: دفتر خارجہ نے بھارت کے زیر استعمال اسرائیلی جاسوسی کمپنی کے سافٹ ویئر 'پیگاسس' کا معاملہ سامنے آنے پر اقوام متحدہ سے تحقیقات اور بھارت کو احتساب کے دائرے میں لانے کا مطالبہ کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے بیان میں کہا کہ بھارت کی جانب سے جاسوسی کے لیے استعمال کرنے والے سافٹ ویئر سے متعلق اطلاعات کی روشنی میں ہم اقوام متحدہ کے متعلقہ اداروں سے معاملے کی مکمل تحقیقات کرنے، حقائق کو سامنے لانے اور بھارت کا محاسبہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: 'پیگاسس' کے ذریعے جاسوسی: نریندر مودی نے ’غداری‘ کا ارتکاب کیا، راہول گاندھی

انہوں نے کہا کہ بھارت نے صحافیوں، ججز، سفارت کاروں، سرکاری اہلکاروں، سماجی حقوق کے کارکنوں اور عالمی رہنماؤں کے فون اور کمپیوٹرز ہیک کرنے کے لیے اسرائیلی ساختہ اسپائی ویئر کا استعمال کیا۔

ترجمان نے کہا کہ حکومت پاکستان نے جاسوسی سے متعلق بھارتی آپریشن کی اطلاعات پر ’شدید تشویش‘ کا اظہار کیا ہے جس میں دیگر کے علاوہ وزیر اعظم عمران خان کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے عندیہ دیا کہ پاکستان یہ معاملہ عالمی فورمز پر اٹھائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان بھی اسرائیل کے جاسوسی سوفٹ ویئر کے ذریعے بھارتی نشانے پر رہے، رپورٹ

زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ 'ہم ان انکشافات کا قریب سے جائزہ لے رہے ہیں اور عالمی برادری کی توجہ بھارت کی زیادتیوں پر مبذول کرائیں گے‘۔

ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے ’نگرانی اور جاسوسی کی کارروائیوں‘ نے ریاست کے ذمہ دارانہ طرز عمل کے عالمی اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ آر ایس ایس کی بی جے پی حکومت، پاکستان کے خلاف جعلی خبریں پھیلانے اور طویل عرصے سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے مظالم پر آواز اٹھانے والوں کے خلاف اپنی خفیہ سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا وزیراعظم کے فون کی ہیکنگ کا معاملہ متعلقہ فورمز پر اٹھانے کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ دنیا نے نام نہاد بھارتی ’جمہوریت‘ کا اصل چہرہ دیکھ لیا ہے جب گزشتہ برس کے اوائل میں انڈین کرانیکل، یورپی یونین کے ڈس انفو لیب کی اطلاعات منظر عام پر آئیں۔

خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں یہ بات منظر عام پر آئی تھی کہ بھارت ان ممالک میں شامل ہے جو اسرائیل کی کمپنی کے جاسوسی کے سافٹ ویئر کا استعمال کر رہا تھا، جس کے ذریعے دنیا بھر میں صحافیوں، حکومتی عہدیداروں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے اسمارٹ فونز کی کامیاب نگرانی کی جاتی رہی ہے اور اب رپورٹ میں مختلف شخصیات کے نام بھی سامنے آگئے ہیں جس کے مطابق وزیر اعظم عمران خان بھی بھارت کے نشانے پر رہے ہیں۔

غیر ملکی خبر ایجنسیوں کی رپورٹس کے مطابق میڈیا کے 17 اداروں کی جانب سے جاری کی گئی تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا کہ کم از کم ایک مرتبہ عمران خان کے زیر استعمال رہنے والا موبائل نمبر بھارت کی فہرست میں تھا۔

اسرائیلی جاسوسی کمپنی 'پیگاسس' کے حوالے سے واشنگٹن پوسٹ، گارجین، لی مونڈے اور دیگر اداروں کے اشتراک سے انکشافات کیے گئے تھے۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق بھارت میں زیر نگرانی رہنے والے نمبروں کی تعداد ایک ہزار سے زیادہ ہے جبکہ وزیر اعظم عمران خان سمیت سیکڑوں نمبر پاکستان سے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں