آزاد کشمیر انتخابات: تحریک انصاف کی کامیابی 2018 کا ’ری پلے‘ قرار

اپ ڈیٹ 26 جولائ 2021
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عام آدمی کے ووٹ سے بنتے تو سچ میں ہمیں خوشی ہوتی—فائل فوٹو: رائٹرز
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عام آدمی کے ووٹ سے بنتے تو سچ میں ہمیں خوشی ہوتی—فائل فوٹو: رائٹرز

مسلم لیگ (ن) نے آزاد جموں و کشمیر کے عام انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی کامیابی کو 2018 کا ’ری پلے‘ قرار دے دیتے انتخابی نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔

آزاد کشمیر میں ہونے والے انتخابات میں پی ٹی آئی کے مدمقابل مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی تھی، غیر سرکاری اور غیر حتمی انتخابی نتائج کے مطابق پی ٹی آئی نے 25، پیپلز پارٹی نے 10 اور پاکستان مسلم لیگ (ن) 6 حلقوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر انتخابات: تحریک انصاف کیلئے ’حکومت تشکیل‘ دینے کی راہ ہموار

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ ’میں نے (انتخابی) نتائج تسلیم نہیں کیے ہیں اور نہ ہی کروں گی‘۔

انہوں نے پاکستان کے 2018 میں ہونے والے عام انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’میں نے تو 2018 کے نتائج بھی تسلیم نہیں کیے نہ ہی اس جعلی حکومت کو مانا ہے، ورکر اور ووٹرز کو شاباش دی ہے، اس بے شرم دھاندلی پر کیا لائحہ عمل ہو گا، جماعت جلد فیصلہ کرے گی۔

علاوہ ازیں آزاد کشمیر کے انتخابات میں کامیابی پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ٹوئٹر پر کہا کہ کشمیر انتخابات میں تحریک انصاف کی شاندار کامیابی عام آدمی کے وزیراعظم عمران خان پر غیر متزلزل اعتماد کا اظہار ہے۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی 2018 میں ہونے والے عام انتخابات میں کامیابی کے بعد اقتدار میں آئی جس کے بارے میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کا دعویٰ ہے کہ 2018 کے انتخابات میں غیرمعمولی دھاندلی ہوئی تھی۔

فواد چوہدری کے ٹوئٹ کے جواب میں مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے جواب دیا کہ 25 جولائی 2021 درحقیقت 2018 کا ری پلے تھا، عام آدمی کا رزلٹ آنے تک مسلم لیگ (ن) آگے تھی اور رزلٹ رک جانے کے بعد ووٹ چور آگے ہوگئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’عام آدمی کے ووٹ سے بنتے تو سچ میں ہمیں خوشی ہوتی اور آپ کو مبارکباد بھی ضرور دیتے، عام آدمی کشمیر فروشوں کو ووٹ نہیں دیتے‘۔

مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ عام آدمی آٹا، چینی، بجلی، گیس، ووٹ اور دوا چوری کرنے والوں کو قبول کرنے کو تیار نہیں لیکن زبردستی مسلط کیا جاتا ہے، زبردستی مسلط کر کے عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا ووٹ پر نہیں ووٹ چوری پر’غیر متزلزل اعتماد‘ ہے۔

مزیدپڑھیں: آزاد کشمیر: وزرات عظمیٰ کیلئے بیرسٹر سلطان، سردار تنویر کے مابین ’مقابلہ‘

ترجمان پاکستان مسلم لیگ (ن) نے مزید کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کا آر ٹی ایس، اے ٹی ایمز اور مافیاز پر ’غیر متزلزل اعتماد‘ ہے، ان کی 22 سال کی جدوجہد کا حاصل لوٹے، اے ٹی ایمز، مافیا اور ووٹ چوری پر ’غیر متزلزل اعتماد‘ ہے۔

علاوہ ازیں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ اپوزیشن اپنی قیادت اور سیاست پر نظرثانی کرے، (پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین) آصف علی زرداری اور (مسلم لیگ ن کے قائد) نواز شریف کو لوگ قبول کرنے کو تیار نہیں (اس لیے) متبادل قیادت کا وقت ہے۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آزاد کشمیر میں عام انتخابات میں تحریک انصاف پر دھاندلی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی 11 نشستوں کے ساتھ آزاد جموں و کشمیر میں سب سے بڑی اپوزیشن جماعت بن کر ابھری ہے۔

انہوں نے ٹوئٹ میں کہا کہ تحریک انصاف نے انتخابات میں تشدد اور دھاندلی کا سہارا لیا اور الیکشن کمیشن آف پاکستان انتخابی قوانین کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی کے خلاف کارروائی کرنے میں ناکام رہا۔

خیال رہے کہ پی ٹی آئی آزاد جموں و کشمیر میں آئندہ حکومت تشکیل دینے کے لیے تیار ہے، قانون ساز اسمبلی کی مجموعی 45 جنرل نشستوں میں سے 43 کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پی ٹی آئی نے سیاسی حریفوں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور مسلم لیگ (ن) کو شکست دے دی۔

جیتنے والوں میں پی ٹی آئی کے مقامی چیف بیرسٹر سلطان محمود بھی شامل ہیں جنہوں نے ایل اے 3، میرپور۔ تھری میں 1985 کے بعد سے ہوئے 9 عام انتخابات میں اپنی 7ویں کامیابی حاصل کی۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر انتخابات: ووٹوں کی گنتی جاری، سیاسی جماعتوں کے تصادم میں 2 افراد ہلاک

اب اطلاعات سامنے آرہی ہیں کہ آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم کے منصب کے لیے پی ٹی آئی کے سردار تنویر الیاس اور بیرسٹر سلطان محمود کے مابین فیصلہ ہوگا۔

آزاد جموں و کشمیر کی سیاست میں نئے آنے والے سردار تنویر الیاس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ وزارت عظمیٰ کے لیے ’مضبوط‘ امیدوار ہیں۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے ذرائع نے بتایا کہ اے جے کے کے سابق وزیر اعظم بیرسٹر سلطان محمود نے عہدہ نہ دیے جانے کے امکان پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

rizwan Jul 26, 2021 04:04pm
nani ko kambha noochanay ki zaroorat hai