سعودی عرب کا ویکسینیٹڈ سیاحوں کیلئے سرحدیں کھولنے کا اعلان

30 جولائ 2021
تیل پر انحصار کرنے والی معیشت کو دیگر شعبوں میں وسعت دینے کے لیے ریاض نے سیاحتی صنعت پر اربوں ڈالرز خرچ کیے ہیں — فائل فوٹو: رائٹرز
تیل پر انحصار کرنے والی معیشت کو دیگر شعبوں میں وسعت دینے کے لیے ریاض نے سیاحتی صنعت پر اربوں ڈالرز خرچ کیے ہیں — فائل فوٹو: رائٹرز

سعودی عرب نے کورونا وائرس کے باعث 17 ماہ کی بندش کے بعد مکمل ویکسینیٹڈ غیر ملکی سیاحوں کے لیے اپنی سرحدیں کھولنے کا اعلان کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق تاہم ریاض نے عمرے کے لیے آنے والوں کے لیے پابندیوں میں نرمی کا کوئی اعلان نہیں کیا، جو کسی بھی وقت کیا جاسکتا ہے اور دنیا بھر سے لاکھوں مسلمان ہر سال عمرے کی سعادت حاصل کرتے ہیں۔

سعودی خبر رساں ایجنسی 'ایس پی اے' کی رپورٹ میں کہا گیا کہ وزرات سیاحت نے اعلان کیا ہے کہ سلطنت یکم اگست سے غیر ملکی سیاحوں کے لیے اپنے دروازے کھول دے گی اور سیاحتی ویزا رکھنے والوں کے داخلے پر معطلی ختم کردے گی'۔

رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی منظور شدہ ویکسینز فائزر، ایسٹرازینیکا، ماڈرنا یا جانسن اینڈ جانسن کی مکمل خوراکیں لگوانے والے افراد 'بغیر قرنطینہ' ملک میں داخل ہوسکیں گے۔

ساتھ ہی ان افراد کو 72 گھنٹوں کے اندر کروایا گیا پولیمیریس چین ری ایکشن (پی سی آر) ٹیسٹ کا نتیجہ منفی ہونے کی رپورٹ ثبوت کے طور پر فراہم کرنی ہوگی اور ان کی تفصیلات حکام صحت کے پاس رجسٹرڈ ہونی چاہیئیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب نے 11 ممالک سے سفری پابندی ہٹا دی، پاکستان شامل نہیں

تیل پر انحصار کرنے والی معیشت کو دیگر شعبوں میں وسعت دینے کے لیے ریاض نے سیاحتی صنعت پر اربوں ڈالرز خرچ کیے ہیں۔

عالمی امور و معاملات سے الگ تھلگ رہنے والی سلطنت نے 2019 میں پہلی بار سیاحت کے لیے ویزے جاری کیے تھے، جس کا مقصد دنیا میں اس کا بہترین تصور پیدا کرنا اور سیاحوں کو راغب کرنا تھا۔

ستمبر 2019 سے مارچ 2020 کے دوران سعودی عرب نے 4 لاکھ ویزے جاری کیے، تاہم عالمی وبا نے یہ رفتار ختم کردی اور سرحدیں بند کردی گئیں۔

کورونا وائرس کے باعث عمرہ اور حج کا فریضہ بھی بری طرح سے متاثر ہوا جس سے عام حالات میں سعودی عرب کو سالانہ تقریباً 12 ارب ڈالر کا ریونیو حاصل ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب نے پاکستان سمیت کئی ممالک کیلئے سفری پابندیوں میں اضافہ کردیا

فی الحال صرف سعودی عرب کے شہریوں اور مقیم افراد کو عمرے کی اجازت ہے جنہوں نے ویکسین کی مکمل خوراکیں لگوالی ہوں۔

حکومت نے سیاحت کی بحالی، کھیلوں اور تفریحی ایونٹس کی میزبانی کے لیے ملک بھر میں ویکسی نیشن مہم تیز کردی ہے، عالمی وبا کے باعث یہ تمام شعبے متاثر ہوئے ہیں۔

سعودی عرب میں اب تک 3 کروڑ 50 لاکھ کی آبادی میں سے 2 کروڑ 60 لاکھ افراد کو ویکسین لگائی جاچکی ہے اور سلطنت کا کہنا ہے کہ یکم اگست سے پبلک ٹرانسپورٹ کے استعمال سمیت تمام سرکاری اور نجی اداروں بشمول تعلیمی ادارے اور تفریحی مقامات میں داخلے کے لیے ویکسین لگوانا لازم ہوگا۔

سعودی عرب میں اب تک 5 لاکھ 23 ہزار سے زائد کورونا کیسز رپورٹ جبکہ 8 ہزار 2 سو 13 اموات ہوچکی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں