گلگت بلتستان میں سیاحوں کے داخلے پر دو روز کے لیے پابندی

اپ ڈیٹ 05 اگست 2021
لینڈ سیلائیڈنگ کے بعد متاثرہ علاقے میں بحالی کا کام جاری ہے — فوٹو: امتیاز علی تاج
لینڈ سیلائیڈنگ کے بعد متاثرہ علاقے میں بحالی کا کام جاری ہے — فوٹو: امتیاز علی تاج

لینڈ سلائیڈنگ سے نقصان پہنچنے کے بعد قراقرم ہائی وے اور بابوسر روڈ کو کلیئر کرنے کے لیے کام کے باعث گلگت بلتستان میں دو روز کے لیے سیاحوں کی آمد پر پابندی عائد کردی گئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دیامر کے ڈویژنل کمشنر دلدار ملک کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق سیاحوں کی جانوں کی حفاظت کے پیش نظر 48 گھنٹوں کے لیے بابوسر اور قراقرم ہائی وے سے گلگت بلتستان میں داخلہ بند کردیا گیا ہے جبکہ حالیہ بارشوں کے بعد قراقرم ہائی وے کے سیکشن تتہ پانی میں لینڈسلائیڈنگ جاری ہے۔

اس سے قبل کمشنر دیامر نے بابوسر روڈ اور قراقرم ہائے وے کے ذریعے سیاحوں کے گلگت بلتستان میں داخلے پر غیر معینہ مدت تک پابندی عائد کردی تھی۔

دریں اثنا ترجمان گلگت بلتستان حکومت امتیاز علی تاج نے کہا کہ تتہ پانی کے علاقے میں جاری بحالی کے کام کے پیشِ نظر سیاحوں کے داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان:بارشوں سے زندگی متاثر، شاہراہِ قراقرم دو روز بعد ٹریفک کیلئے بحال

قراقرم ہائی وے لینڈ سلائیڈنگ کے بعد دیامر میں تتہ پانی کے علاقے میں مختلف پوائنٹس سے بند ہوگئی تھی، قراقرم ہائی وے کو اتوار کے روز ہلکے ٹریفک کے لیے کھولا گیا تھا لیکن پیر کو دوبارہ بلاک ہوگئی تھی۔

گلگت بلتستان کی سیاحتی پولیس کے مطابق تتہ پانی کے علاقے میں بحالی کا کام جاری ہے اور سیاحوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ خطے میں سفر کا منصوبہ کام مکمل ہونے کے بعد بنائیں۔

پیر کو تتہ پانی کے علاقے میں قراقرم ہائی وے کے دونوں اطراف گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں