امریکا کا پاکستان سے افغان مہاجرین کیلئے سرحدیں کھولنے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 05 اگست 2021
سینئر عہدیدار نے کہا کہ یہ ضروری ہوگا کہ پاکستان اپنی سرحدیں (افغان مہاجرین) کے لیے کھلی رکھے —فائل فوٹو: رائٹرز
سینئر عہدیدار نے کہا کہ یہ ضروری ہوگا کہ پاکستان اپنی سرحدیں (افغان مہاجرین) کے لیے کھلی رکھے —فائل فوٹو: رائٹرز

واشنگٹن: امریکا کی جانب سے افغان مہاجرین کے لیے پاکستانی سرحدیں کھولنے کا مطالبہ دونوں ممالک کے مابین پہلے سے جاری کشیدگی میں مزید اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق محکمہ خارجہ کے ایک سینئر عہدیدار نے افغان شہریوں کے لیے نئی امریکی مہاجرین پالیسی کے بارے میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ’یہ ضروری ہوگا کہ پاکستان اپنی سرحدیں (افغان مہاجرین) کے لیے کھلی رکھے‘۔

مزید پڑھیں: امریکا، پاکستانی قیادت کو نظر انداز کرتا رہا تو دوسرے آپشنز بھی ہیں، معید یوسف

عہدیدار نے مزید کہا کہ ظاہر ہے کہ اگر لوگ شمال کی طرف یا ایران کے راستے ترکی جاتے ہیں تو (انہیں) ملک میں داخل ہونے کے ساتھ ساتھ حکومت یا یو این ایچ سی آر میں رجسٹر ہونے کا موقع ملتا ہے۔

پیر کے روز اعلان کیا گیا تھا کہ نیا پروگرام ان افغان ملازمین پر لاگو ہوتا ہے جنہوں نے امریکی مالی اعانت سے چلنے والے منصوبوں یا میڈیا یا غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) کے لیے کام کیا۔

امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کے علاوہ ترکی سے بھی کہا ہے کہ وہ افغانوں کو امریکا میں دوبارہ آباد ہونے سے قبل 14 ماہ تک ملک میں رہنے کی اجازت دے۔

خیال رہے کہ قومی سلامتی کے مشیر معید یوسف نے رواں ہفتے واشنگٹن میں ایک بریفنگ میں کہا تھا کہ بے گھر افغانیوں کو پاکستان میں داخل کرنے کے بجائے انہیں اپنے ملک کے اندر رکھنے کے انتظامات کیے جائیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے امریکی فوج کو کوئی اڈہ نہیں دیا، دفتر خارجہ

انہوں نے کہا تھا کہ ’انہیں در بدر کیوں کیا جائے؟ ان کے لیے ان کے ملک کے اندر انتظام کریں، پاکستان میں مزید مہاجرین لینے کی صلاحیت نہیں ہے‘۔

ترک حکومت نے بھی افغانوں کو دوبارہ آباد کرنے کے لیے تیسرے ممالک کو استعمال کرنے کے امریکی منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس اقدام سے خطے میں 'مہاجرین کا ایک بڑا بحران' پیدا ہوگا۔

ترکی کی وزارت خارجہ نے انقرہ میں جاری ایک بیان میں کہا کہ ہم اپنے ملک سے مشورہ کیے بغیر امریکا کے غیر ذمہ دارانہ فیصلے کو قبول نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ اگر امریکا ان لوگوں کو اپنے ملک لے جانا چاہتا ہے تو ان کو براہ راست طیاروں کے ذریعے اپنے ملک منتقل کرنا ممکن ہے۔

ایران اور پاکستان دو ممالک ہیں جو اس آبادکاری کے منصوبے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: تعلیمی ادارے بتدریج کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، شفقت محمود

امریکا کے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں اس لیے امریکی پالیسی ساز پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں تاکہ وہ اس پروگرام کو نافذ کرنے میں مدد کرے۔

تاہم پاکستان ایسا کرنے سے گریزاں دکھائی دیتا ہے، 1979 کے بعد سے پاکستان لاکھوں افغانیوں کی میزبانی کر چکا ہے اور 30 لاکھ سے زائد مستقل طور پر ملک میں آباد ہیں۔

پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ ان کی معیشت اتنی مضبوط نہیں ہے کہ وہ زیادہ مہاجرین رکھ سکیں۔

تبصرے (4) بند ہیں

انجنیئر حا مد شفیق Aug 05, 2021 09:04am
امریکہ اپنی سرحدیں کھولدے وہ تو ہے ہی مہاجرین کا ملک ہم پاکستانیوں پر رحم کرے
Afaq Ahmed Siddiqui Aug 05, 2021 09:37am
mazeed afgaan muhagir nahi chaiye jo bad main sir pe beth jain, jese ke abhi jo haal hai
Shakeel Ahmed Aug 05, 2021 03:36pm
There is a deal, you open your border with Mexico and we open our border with Afghanistan, someone cannot make a better offer than this!
عرفان Aug 06, 2021 03:10am
جس طرح امریکی فوجی جہاز میں بھر کر گئے ہیں اسی طرح کے کارگو جہاز سروس سے ان افعان مہاجرین کو امریکہ روانہ کیا جائے-