بلوچستان اسمبلی کے عملے کی بھوک ہڑتال کی دھمکی

اپ ڈیٹ 10 اگست 2021
ظفر رند نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 10 اگست سے قلم چھوڑ ہڑتال کی جائے گی — فائل فوٹو: ڈان
ظفر رند نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 10 اگست سے قلم چھوڑ ہڑتال کی جائے گی — فائل فوٹو: ڈان

بلوچستان اسمبلی کے افسران سمیت عملے نے ان کے مطالبات نہ ماننے کی صورت میں بھوک ہڑتال پر جانے کی دھمکی دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پریس کانفرنس میں بلوچستان اسمبلی اسٹاف ایسوسی ایشن کے سینئر رہنما ظفر رِند نے کہا کہ 10 مطالبات پر مبنی چارٹر اسپیکر صوبائی اسمبلی کو پیش کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ '23 اگست تک اگر ہمارے مطالبات منظور نہیں کیے گئے تو تمام عملہ بھوک ہڑتال پر چلا جائے گا'۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان اسمبلی: اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود مالی سال 22-2021 کا بجٹ پیش

ان کا مزید کہنا تھا کہ 16 اگست سے عملہ کام کرنا چھوڑ دے گا۔

ظفر رند نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 10 اگست سے قلم چھوڑ ہڑتال کی جائے گی، پہلے روز دوپہر 12 سے 2 بجے تک اور اگلے روز 12 سے 3 بجے تک ہڑتال کی جائے گی۔

مطالبات میں بلوچستان ہائی کورٹ کی طرح بلوچستان اسمبلی کو آزاد ادارہ قرار دینے اور خالی آسامیوں پر دوران سروس انتقال کر جانے والے ملازمین کے اہل خانہ کو نوکریاں دینے سمیت دیگر شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں