مرزا اشتیاق بیگ نے زوہیب حسن کے الزامات مسترد کردیے

اپ ڈیٹ 13 اگست 2021
اشتیاق بیگ کے مطابق ان کی اور نازیہ کی طلاق نہیں ہوئی تھی—فائل فوٹو: فیس بک
اشتیاق بیگ کے مطابق ان کی اور نازیہ کی طلاق نہیں ہوئی تھی—فائل فوٹو: فیس بک

صنعت کار اور سماجی رہنما مرزا اشتیاق بیگ نے گلوکار زوہیب حسن کی جانب سے لگائے گئے سنگین الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان پر ایک ارب روپے کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کردیا۔

زوہیب حسن نے مرزا اشتیاق بیگ پر بہن نازیہ حسن کی 21 ویں برسی کے موقع پر سنگین الزامات لگائے تھے۔

زوہیب حسن نے صنعت کار پر الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نازیہ حسن اپنے جیتے جی بیان دے کر گئی تھیں کہ شوہر نے انہیں مشکوک زہریلی چیز کھلائی تھی، جس کے بعد وہ کینسر کا شکار بنیں۔

تاہم اب مرزا اشتیاق بیگ نے زوہیب حسن کے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ان پر ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کردیا۔

’جیو نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے اشتیاق بیگ نے دعویٰ کیا کہ پیسے ہتھیانے اور بلیک میلنگ کے لیے زوہیب حسن ان پر الزامات لگا رہے ہیں۔

انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ انہوں نے نازیہ حسن کو طلاق نہیں دی تھی اور وہ مرتے دم تک ان کی اہلیہ تھیں۔

زوہیب اور نازیہ حسن کی جوڑی کو سراہا جاتا تھا—فائل فوٹو: فیس بک
زوہیب اور نازیہ حسن کی جوڑی کو سراہا جاتا تھا—فائل فوٹو: فیس بک

مرزا اشتیاق بیگ کے مطابق زوہیب حسن چاہتے تھے کہ نازیہ حسن کسی سے شادی نہ کریں، کیوں کہ ان کی کمائی پر ہی ان کے بھائی کا گزر سفر ہوتا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ان سے شادی کرنے کے بعد جب نازیہ حسن نے گلوکاری کو خیرباد کہا تو زوہیب حسن کا کیریئر ختم ہوگیا اور وہ مالی طور پر کمزور ہوگئے، تب سے وہ ان کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔

صنعت کار کا کہنا تھا کہ زوہیب حسن نے نازیہ حسن فاوٌنڈیشن بنا کر پیسے اور فنڈز بٹورے اور اب انہیں بلیک میل کرنے کے لیے ان پر الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

مرزا اشتیاق بیگ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ نازیہ حسن کی وفات سے ایک ہفتہ قبل ان کی طلاق کا ڈراما اس لیے رچایا گیا، کیوں کہ ان کی اور ان کی اہلیہ کی برطانیہ، دبئی اور مراکش میں مشترکہ جائیداد تھی اور بینک اکاؤنٹس میں لاکھوں پاؤنڈز پڑے ہوئے تھے، انہیں زوہیب حسن اور ان کے اہل خانہ ہتھیانا چاہتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: نازیہ حسن کی 21 ویں برسی پر زوہیب حسن کے سنگین انکشافات

انہوں نے یہ الزام بھی لگایا کہ نازیہ حسن کے والد نے ان سے بیٹے کی حوالگی کے لیے اس وقت 10 لاکھ پاؤنڈ طلب کیے تھے۔

مرزا اشتیاق بیگ کے مطابق جس وقت نازیہ حسن کے اہل خانہ نے یہ سب کچھ کیا، اس وقت ان کی اہلیہ بے ہوشی کے عالم میں تھیں، انہیں کسی چیز کا کچھ علم نہیں تھا اور ڈاکٹرز نے ان کے حوالے سے جواب دے رکھا تھا۔

انہوں نے سنگین الزامات لگانے پر زوہیب حسن کے خلاف ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان بھی کیا۔

نازیہ حسن 13 اگست 2000 کو انتقال کر گئی تھیں—فائل فوٹو: فیس بک
نازیہ حسن 13 اگست 2000 کو انتقال کر گئی تھیں—فائل فوٹو: فیس بک

اسی حوالے سے مرزا اشتیاق بیگ نے سما ٹی وی سے بھی بات کی اور نازیہ حسن کو اپنی بیوی قرار دیا اور کہا کہ ان کی طلاق نہیں ہوئی تھی، اس ضمن میں جھوٹی معلومات اور خبریں پھیلائی جاتی رہی ہیں۔

صنعت کار کا کہنا تھا کہ انہوں نے نازیہ حسن سے کینسر کی تشخیص کے بعد ہی شادی کی تھی اور یہ بھی غلط بات ہے کہ ان کی اہلیہ کو بیضہ دانی کا کینسر تھا، انہیں پھیپھڑوں کا کینسر تھا۔

ان کے مطابق ان سے نازیہ حسن کی شادی کے بعد زوہیب حسن کا کیریئر ختم ہوگیا اور وہ مالی طور پر کمزور پڑ گئے، جس کی وجہ سے وہ اسی زمانے سے ان سے ناراض ہیں۔

مرزا اشتیاق بیگ نے دعویٰ کیا کہ زوہیب حسن ماضی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے کارکن اور سابق گورنر عشرت العباد کے ترجمان رہ چکے ہیں، وہ بھتہ خوری اور بلیک میلنگ میں بھی ملوث رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس ایسے شواہد و دستاویزات موجود ہیں، جن سے ثابت ہوتا ہے کہ نازیہ حسن اور ان کے درمیان طلاق نہیں ہوئی تھی۔

انہوں نے زوہیب حسن اور ان کے والد پر بھی الزامات لگائے اور بتایا کہ جب نازیہ حسن کا انتقال ہوا تو ان کا بیٹا ’اریس‘ ان کی اہلیہ کے خاندان کے پاس تھا اور ان سے بیٹے کی حوالگی کے لیے 10 لاکھ پاؤنڈ کا تاوان طلب کیا گیا۔

نازیہ حسن اور اشتیاق بیگ کو ایک بیٹا بھی ہے—فائل فوٹو: فیس بک
نازیہ حسن اور اشتیاق بیگ کو ایک بیٹا بھی ہے—فائل فوٹو: فیس بک

ان کے مطابق ان کی اور نازیہ حسن کی مشترکہ دولت ہتھیانے کے لیے ہی ان کی اہلیہ کے خاندان نے ان کی طلاق کی خبریں پھیلائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس وقت پاکستان سے باہر ہیں ملک میں آکر ٹی وی پروگرامات میں تمام شواہد پیش کریں گے اور انہیں افسوس ہے کہ نازیہ حسن کی 21 ویں برسی کے موقع پر ان پر الزامات لگائے گئے۔

ان سے قبل زوہیب حسن نے بھی جیو اور سما ٹی وی سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی بہن اور مرزا اشتیاق کے درمیان طلاق ہو چکی تھی۔

زوہیب حسن نے کہا کہ حال ہی میں انہیں نازیہ حسن کی جانب سے اس وقت برطانوی پولیس کو دیے گئے بیان کی کاپیاں ملیں، جن میں ان کی بہن شوہر پر الزامات لگا کر گئی تھیں۔

انہوں نے بتایا تھا کہ نازیہ حسن نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ انہیں شوہر نے مشکوک زہریلی چیز کھلائی تھی، جس کے بعد ہی وہ کینسر کا شکار ہوئیں جب کہ انہوں نے شوہر پر تشدد اور قید کے الزامات بھی لگائے تھے۔

تاہم اشتیاق بیگ نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے زوہیب حسن پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کرنے کا اعلان کردیا۔

خیال رہے کہ نازیہ حسن نے 1995 میں میاں اشتیاق بیگ سے شادی کی، جن سے انہیں ایک بیٹا بھی ہے۔

نازیہ حسین کینسر کے علاج کے دوران برطانیہ میں 13 اگست 2000 کو چل بسی تھیں۔

وہ 3 اپریل 1965 کو کراچی میں پیدا ہوئیں اور گلوکاری کا آغاز 1975 میں پی ٹی وی پر نشر ہونے والے ایک بچوں کے پروگرام 'کلیوں کی مالا' سے کیا، جہاں انہوں نے اپنا پہلا گانا 'دوستی ایسا ناتا' گایا تھا۔

انہوں نے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ ڈیڑھ دہائی تک میوزک کی دنیا پر راج کیا۔

اشتیاق بیگ کے مطابق کینسر کی تشخیص ہونے کے بعد انہوں نے نازیہ سے شادی کی تھی اور ان کی طلاق بھی نہیں ہوئی تھی—فائل فوٹو: فیس بک
اشتیاق بیگ کے مطابق کینسر کی تشخیص ہونے کے بعد انہوں نے نازیہ سے شادی کی تھی اور ان کی طلاق بھی نہیں ہوئی تھی—فائل فوٹو: فیس بک

تبصرے (0) بند ہیں