حکومت، ملک میں میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی تشکیل دے گی، فواد چوہدری

اپ ڈیٹ 16 اگست 2021
وفاقی وزیر کے مطابق بھارت پاکستان میں ریاست کے خلاف بیانیے کو فروغ دے رہا ہے— فائل فوٹو: ڈان نیوز
وفاقی وزیر کے مطابق بھارت پاکستان میں ریاست کے خلاف بیانیے کو فروغ دے رہا ہے— فائل فوٹو: ڈان نیوز

اپوزیشن جماعتوں اور میڈیا اداروں کے نمائندگان کی مزاحمت کے باوجود وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے ایک مرتبہ پھر حکومت کی اس خواہش کا اظہار کیا کہ ایک اتھارٹی قائم کر کے مین اسٹریم میڈیا کے علاوہ سوشل میڈیا کو بھی ریگولیٹ کیا جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر نے ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز کے نمائندگان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ہمیں جھوٹی، فرقہ وارانہ خبروں اور نفرت انگیز مواد پر سوچنے کی ضرورت ہے، ہم پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ایم ڈی اے) قائم کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'ڈیجیٹل' میڈیا ہمارا مستقبل ہے۔

وفاقی وزیر کے مطابق یہ عوامی مفاد میں بہتر ہے کہ 'بدسلوکی، نقصان دہ اور نفرت انگیز مواد' کنٹرول کرنے کے لیے ڈیجیٹل میڈیا کو ریگیولیٹ کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: سرکاری میڈیا اداروں کو ڈیجیٹلائز کرنے کا منصوبہ متعارف

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ آج لوگوں کو حقیقی اور جھوٹی خبر کے درمیان فرق کرنے میں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2013 میں سابق امریکی صدر باراک اوباما نے کہا تھا کہ حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج غلط معلومات کے پھیلاؤ پر قابو پانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بڑی تعداد میں صارفین ڈیجیٹل میڈیا کی طرف منتقل ہورہے ہیں اور جلد ہی ملکی میڈیا کا منظر نامہ تبدیل ہوجائے گا۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ وزارت کے ڈیجیٹل میڈیا ونگ کی حالیہ رپورٹ میں 'ہائبرڈ وار' پر روشنی ڈالی گئی جس کا سامنا پاکستان کررہا ہے۔

مزید پڑھیں: ڈیجیٹل میڈیا پر اشتہارات دینے کیلئے حکومتی میکنزم پر کام جاری

انہوں نے کہا کہ 'ففتھ جنریشن وار اور ہائبرڈ وار کوئی فلسفہ نہیں ہے بلکہ یہ ہمارے سامنے حقیقت میں موجود ہے'۔

وفاقی وزیر نے یاد دہانی کروائی کہ جب حکومت نے کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان کے خلاف کراچی میں کارروائی شروع کی تو 3 گھنٹوں کے دوران ٹوئٹر پر ہزاروں ٹوئٹس اپلوڈ کیے گیے کہ شہر میں خانہ جنگی شروع ہوگئی ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ ان تمام ٹوئٹس کے پسِ پردہ بھارت تھا۔

فواد چوہدری نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ بھارت، پاکستان میں ریاست کے خلاف بیانیے کو فروغ دے رہا ہے، اس دوران ایک فرقے کے بارے میں متعدد ٹوئٹس بھارت سے کیے گئے۔

وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان میں فرقہ وارانہ جھگڑوں کے پیچھے بھارت میں موجود پاکستان مخالف عناصر کا ہاتھ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا ڈیجیٹل ڈپلومیسی کیلئے میڈیا ونگ بنانے کا فیصلہ

فواد چوہدری کے مطابق وزیر اطلاعات بننے کے فوری بعد انہوں نے یہ پیش گوئی کی تھی کہ ڈیجیٹل میڈیا رسمی میڈیا کو تبدیل کردے گا جس پر انہیں تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے 2018 میں وزیر خزانہ کو خط لکھا تھا کہ جس طرح اشتہارات آگے بڑھ رہے ہیں آئندہ پانچ سالوں میں ڈیجیٹل میڈیا پر یہ تقریباً 12 ارب روپے کے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ 2018 میں یہ 4 ارب روپے کے تھے اور صرف 3 سالوں میں یہ 25 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ گوگل اور فیس بک پاکستان سے اشتہارات کی مد میں تقریباً 7 ارب روپے حاصل کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئندہ 2 سے 3 سالوں میں رسمی میڈیا کے اشتہارات پیچھے رہ جائیں گے جبکہ ڈیجیٹل میڈیا کے اشتہارات آگے بڑھیں گے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ ہمیں ڈیجیٹل میڈیا پر نظر رکھنی ہوگی اور اس کے لیے اسے قانون کے دائرہ کار میں لانا بہت ضروری ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں