پاکستان کی پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے کوششیں جاری ہیں، فواد چوہدری

21 اگست 2021
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری - فوٹو:ڈان نیوز
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری - فوٹو:ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ کابل میں پاکستانی سفارت خانہ کو انٹرنیشنل میڈیا سمیت پوری دنیا میں پذیرائی مل رہی ہے۔

ویڈیو بیان میں افغانستان کے حوالے سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'افغانستان میں امن و استحکام کے لیے ہمارا کردار سب سے اہم ہے، افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے تمام عالمی اور علاقائی قوتوں کے ساتھ ہمارا قریبی رابطہ ہے'۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں حکومت سازی وہاں کے عوام نے کرنی ہے، پاکستان کی پرامن اور مستحکم افغانستان کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

مزید پڑھیں: افغانستان میں طالبان کی حکومت تسلیم کرنا ‘خطے کا فیصلہ’ ہوگا، فواد چوہدری

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کابل میں پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث صحافیوں، انٹرنیشنل میڈیا کے ارکان، آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور مختلف سفارت خانوں کے عملے کا انخلامشکل ہو گیا تھا تاہم پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن نے کابل سے تقریباً 1400 افراد کو انخلا میں سہولت فراہم کی۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت تک پاکستانی سفارت خانہ نے تقریباً 4 ہزار ویزے جاری کئے جبکہ 2 ہزار کے قریب لوگوں کو کابل سے نکالا جا چکا ہے۔

خیال رہے کہ 16 اگست کو افغانستان کے صدر اشرف غنی اور ان کے قریبی ساتھی ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے اور ان کے مقام کا تعین نہیں کیا جاسکا تھا جبکہ طالبان قیادت نے اپنے جنگجوؤں کو دارالحکومت کابل میں داخل ہونے کا حکم دے دیا تھا۔

خیال رہے کہ افغانستان کا اقتدار دوبارہ حاصل کرنے کے بعد طالبان نے ان کا کہنا تھا کہ خواتین کی مختلف محکموں اور شعبوں میں ضرورت ہوگی، تعلیم، صحت، عدالت اور دیگر شعبوں میں خواتین کا کردار ہوگا اور وہ کام کریں گی۔

یہ بھی پڑھیں: افغان صدر اشرف غنی کا انسانی بنیادوں پر استقبال کیا، امارات

ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی، ہم عالمی برادری کو یقین دلاتے ہیں، حکومت اگلے چند دنوں میں تشکیل دی جائے گی، اس پر کام ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ افغانستان میں مضبوط اسلامی حکومت ہوگی جس کی بنیاد ہماری روایات اور اقدار ہوں گی، جس سے ہمارے لوگوں کو مسائل نہیں ہوں گے، بہت جلد حکومتی ادارے فعال ہوں گے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ مستقبل کی حکومت کے قوانین ترتیب دیے جارہے ہیں اور اس کے مطابق خواتین سمیت سب کو کام کرنے کے لیے ایک فریم ورک بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم زیادہ سے زیادہ فریقین سے رابطے کی بھرپور کوشش کریں گے، ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سمیت تمام فریقین کے ساتھ رابطے میں ہیں، تمام افغانوں سے ملیں گے، حکومت سازی میں تمام افغانوں کو موقع دیا جائے گا جو عوام کی خدمت کرنا چاہتے ہیں، انہیں نظر انداز نہیں کیا جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں