2023 تک برآمدات ریکارڈ سطح تک پہنچ جائیں گی، عبدالرزاق داؤد

26 اگست 2021
عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ ہمیں جن مرکزی شعبوں میں کام کرنا ہے ان میں ایک ملک میں کاروبار میں آسانی کی درجہ بندی میں بہتری ہے — فائل فوٹو: اے پی پی
عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ ہمیں جن مرکزی شعبوں میں کام کرنا ہے ان میں ایک ملک میں کاروبار میں آسانی کی درجہ بندی میں بہتری ہے — فائل فوٹو: اے پی پی

وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد کا کہنا ہے کہ حکومت، ملک میں صنعتی شعبے کو بہتر کاروباری ماحول فراہم کر کے 2023 تک برآمدات کو ریکارڈ سطح تک لے جائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بورڈ آف انویسٹمنٹ (بی او آئی) کی جانب سے منعقدہ ساتویں ریفارمز ایکشن پلان کے اجرا کی تقریب سے خطاب میں عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ کاروبار میں آسانی (ای او ڈی بی) کی درجہ بندی میں بہتری ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ’کاروبار میں آسانی کیلئے اصلاحات کی منصوبہ بندی مکمل‘

انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کی 'کاروبار میں آسانی' کی درجہ بندی رپورٹ میں پاکستان گزشتہ دو سالوں میں 148 درجے سے 108 درجے تک بڑھ چکا ہے، جو ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی ترقی میں سنگ میل ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں جن مرکزی شعبوں میں کام کرنا ہے ان میں ایک ملک میں کاروبار میں آسانی کی درجہ بندی میں بہتری ہے تاکہ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ملک میں کاروبار کا بہتر ماحول فراہم کیا جاسکے، اس کے علاوہ حکومت ملک میں کاروباری لاگت میں کمی لانے کے لیے بھی پرعزم ہے'۔

مزید پڑھیں: کراچی: ہم کاروبار، سرمایہ کاری کو تحفظ دینا چاہتے ہیں، وزیراعظم

بورڈ آف انویسٹمنٹ کی سیکریٹری فرینہ مظہر کا کہنا تھا کہ 'اب تک پاکستان نے 6 ریفارمز ایکشن پلانز نافذ کیے ہیں، آج ہم ساتوے منصوبے کے اجرا کے لیے جمع ہوئے ہیں جس میں داخلے کے ضابطوں میں بہتری، بجلی کی قابل اعتماد فراہمی، ٹیکس کے ضابطے، تجارت کے ضابطے، قرض دہندگان کے حقوق، بہتر جائیداد کے حقوق عدالتی کارکردگی وغیرہ پر توجہ دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان شعبوں میں اصلاحات معاشی ترقی کے عمل میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں