ڈبلیو ایف پی افغانستان کیلئے ’انسانی ہمدردی پر مبنی اقدام‘ پر پاکستان کے کردار کا معترف

26 اگست 2021
ڈیوڈ بیسلے نے وزیر اعظم کے ساتھ ’افغان عوام کو انسانی امداد کی مسلسل فراہمی‘ کی سہولت کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔---فوٹو: پرائم منسٹرفیس بک اکاونٹ
ڈیوڈ بیسلے نے وزیر اعظم کے ساتھ ’افغان عوام کو انسانی امداد کی مسلسل فراہمی‘ کی سہولت کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔---فوٹو: پرائم منسٹرفیس بک اکاونٹ

اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیوڈ بیسلے نے کابل سے واپس آنے والے تباہ شدہ طیاروں کی مرمت اور جنگ زدہ ملک میں ’انسانی ہمدردی پر مبنی ایئر برج‘ تشکیل دینے میں مدد فراہم کرنے پر پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

ڈبلیو ایف پی کے سربراہ نے اسلام آباد ایئر پورٹ سے ایک ویڈیو میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی جسے انہوں نے جمعرات کو سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا۔

انہوں نے کہا کہ کابل سے ہمارے تباہ شدہ طیاروں کی مرمت کر دی گئی ہے اور ڈبلیو ایف پی اب اسلام آباد-کابل اور افغانستان کے دیگر مقامات کے درمیان ایک انسان دوست فضائی پل قائم کرنے کے لیے تیار ہے۔

مزیدپڑھیں: پاکستان نے امریکی فوج کو کوئی اڈہ نہیں دیا، دفتر خارجہ

انہوں نے کہا کہ اس سے ہمیں افغان عوام کی ضروریات کو پورا کرنے کی مدد ملے گی۔

ویڈیو میں ڈیوڈ بیسلے نے کہا کہ پاکستان حکومت نے ڈبلیو ایف پی کی کابل میں تباہ شدہ طیاروں کی اوور ہالنگ اور مرمت میں ’واقعی مدد‘ کی تاکہ انہیں دوبارہ سروس میں رکھا جا سکے۔

ایک مسافر طیارے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ، انہوں نے کہاکہ ہم اسلام آباد سے کابل کے لیے ایک آزمائشی پرواز کرنے والے ہیں جو کہ ایک ہوائی پل ہوگا جو کہ امید ہے کہ ٹھیک ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایف پی مسافروں ، اقوام متحدہ کے اہلکاروں اور دیگر انسانی ہمدرد کارکنوں کو افغانستان سے نکالنے میں مدد کر رہا ہے۔

انہوں نے افغانستان کے اندر تباہی کے حوالے سے کہا کہ ہم زندگی کو معمول پر لانے اور مایوسی میں لوگوں کو امید دینے کے لیے جو کچھ کر سکتے ہیں کرنا چاہے۔

ڈبلیو ایف پی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے بعد میں وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی اور افغانستان میں لوگوں کو خوراک کی مدد فراہم کرنے میں اقوام متحدہ کی ایجنسی کے کام کو آسان بنانے میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی۔

یہ بھی پڑھیں: 'امریکا کو اڈے دینے سے پاکستان دوبارہ دہشتگردوں کا ہدف بن سکتا ہے'

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق ڈیوڈ بیسلے نے وزیر اعظم کے ساتھ ’افغان عوام کو انسانی امداد کی مسلسل فراہمی‘ کی سہولت کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم نے ہنگامی حالات میں خوراک کی امداد فراہم کرنے اور غذائیت کو بہتر بنانے کے لیے دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے بین الاقوامی انسانی تنظیم کے طور پر ایجنسی کے کردار کو سراہا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ڈبلیو ایف پی کے مختلف منصوبوں سے فائدہ اٹھا رہا ہے جو ملک میں نافذ کیے جا رہے ہیں اور تنظیم کے ساتھ اس کی شراکت کی قدر کرتاہے۔

افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ایک جامع حکومت کی تشکیل اور عالمی برادری کی مثبت شمولیت انسانی بحران کو ٹالنے اور ملک میں امن و استحکام کو محفوظ بنانے کا راستہ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں